امریکہ میں احتجاج ناانصافی اور بےبسی کا نتیجہ - صدر اوباما - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-06

امریکہ میں احتجاج ناانصافی اور بےبسی کا نتیجہ - صدر اوباما

واشنگٹن
آئی اے این ایس
صدر بارک اوباما نے پولیس کے ہاتھوں سیاہ فاموں کی ہلاکت کے بعد کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے طول و عرض میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ نا انصافی اور بے بسی کا نتیجہ ہے ۔ نیویارک سٹی میں ایک غیر منفعت بخش فاؤنڈیشن"مائی برادرس کیپر الائنس" کا افتتاح کرتے ہوئے اوباما نے کہا کہ تقریبا ہر پیمانہ سے سیاہ فام نوجوانوں کی زندگی اور اس کے دوران حاصل مواقع کی صورتحال ان کے ہم رتبہ (سفید فاموں) نوجوانوں سے ابتر ہے۔ نئی تنظیم کا2014میں قیام سیاہ فام نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور انہیں جلا بخشنے جیسے مقاصد کے تحت ہے اور خصوصی طور پر ان کے ساتھ تعاون کے لئے ہے جن کے ساتھ اسکولوں اور ملازمتوں میں امتیازی سلوک کا خطرہ زیادہ رہتا ہے ۔ اوباما نے وضاحت کی کہ مواقع کے درمیان خلا کا آغاز پیدائش کے ساتھ ہی ہوجاتا ہے اور وقت گزراں کے ساتھ ساتھ اس میں اضافہ ہوتا رہتا ہے حتی کہ اس خلا کو پر کرنے کے امکانات بھی معدوم ہوجاتے ہیں ۔ نوجوانوں اور لڑکیوں کے لئے یہ امر اس قدر دشوار ہوجاتا ہے کہ ہزار کوششوں اور جدو جہد کے باوجود خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کی امیدوں پر اوس پڑ جاتی ہے ۔ ایسی صورتحال میں مایوسی کا شکار ہونا بالکل فطری عمل ہے ۔ نا انصافی اور بے بسی کے احساس کے نتیجہ میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا ہے اور بالٹی مور ، گرگستان اور نیو یارک میں بھی ایسے ناخوشگوار واقعات پیش آئے ہں ۔ نا انصافی اور بے بسی کا احساس ہی جلتے پر تیل کا کام کررہا ہے اور شعلوں کو بھڑکنے دیر نہیں لگ رہی ہے ۔ انہیں تکلیف اس بات سے پہنچ رہی کہ ان کی چیخ و پکار سماعتوں سے محروم ہے اور نہ کوئی ان کی آواز پر دھیان دیتا ہے اور نہ ہی چارہ جوئی کی کوئی امید ٹمٹماتی ہے ۔ امریکی صدر نے اعداد و شمار کے حوالہ سے کہا کہ سیاہ فاموں اور لاطینی امریکی نوجوانوں میں ہر وقت یہ احساس بیدار رہتا ہے کہ ملک میں قانون کی یکسانیت عنقا ہے اور ان کے ساتھ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے گرفتاریوں ، الزامات اور قید کے حوالہ سے قدم قدم پر امتیازی سلوک اور رویہ روا رکھاجاتا ہے ۔ احتجاج، ایسے ہی احساسات کا نتیجہ ہے ۔ اوباما نے خود ہی اپنی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ اندرون امریکہ ، ہر برادری میں ایسے نوجوانوں کی کوئی کمی نہیں ہے جو ہنر مند اور با صلاحیت ہیں اس کے باوجود ان وک وہ مواقع حاصل نہیں ہوتے جو مجھے نصویب ہوئے حالانکہ وہ لوگ بھی اسمارٹ، ہنر مند اور با صلاحیت ہیں اور ان تمام خوبیوں کے باوجود مواقع سے محروام ہیں بلکہ در حقیقت انہیں محروم رکھاجاتا ہے ۔ بچپن میں ہی والد کا سایہ میرے سر سے اٹھ گیا ۔ میری نگاہ میں نہ کوئی مخصوص منزل تھی اور نہ کوئی راستہ، بس دھندہی دھند بھری سڑک اور میں بھولا بھٹکا مسافر، کوئی میرا رہنما بھی نہ تھا۔ میرے اور میرے ہمسایہ نوجوانوں بلکہ ملک بھر کے نوجوانوں کے درمیان بس ایک فرق ہے کہ میں جس ماحول میں پلا بڑھا وہاں عفودر گزر کی فضا تھی۔ اوباما نے پرزور اور پر عزم انداز میں کہا کہ ایسے مسائل کی یکسوئی نہ صرف میعاد صدارت بلکہ تمام عمر کے لئے میرا اور میشل اوباما کا مشن رہے گی ۔ وائٹ ہاؤز نے بتایا کہ16تا24سال کی عمر کے افریقی، امریکی اور ہسپانوی نوجوانوں کے25فیصد حصہ کو معاشرہ الگ تھلگ کردیا گیا ہے اور نہ تو وہ زیر تعلیم ہیں اور نہی انہیں کوئی ملازمت حاصل ہے ۔ وائٹ ہاؤز نے یہ وضاحت بھی کی کہ ایسے ہر نوجوان پر تا حیات معاشرہ کو ایک ملین دالر کے مصارف برداشت کرنے ہوں گے ۔

Obama promotes 'My Brother's Keeper' program

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں