مسلمان آزادی کے بعد سے ہی خود کو بیگانہ محسوس کرتے ہیں - نجمہ ہبت اللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-25

مسلمان آزادی کے بعد سے ہی خود کو بیگانہ محسوس کرتے ہیں - نجمہ ہبت اللہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اقلیتی امور نجمہ ہبت اللہ نے کہا ہے کہ مسلمان آزادی کے بعد سے ہی خود کو یکا و بیگانہ محسوس کرتے ہیں کیونکہ ماضی میں کانگریس حکومتوں کی پالیسیاں کچھ اسی قسم کی رہیں ۔ ہبت اللہ نے اپنے ایک انٹر ویو میں کہا کہ یہ صرف آج کے مسلمانوں کا مسئلہ نہیں کہ وہ خود کو بیگانہ محسوس کرتے ہیں بلکہ آزادی کے بعد سے ان کا یہ احساس ہے کیوں کہ انہیں پسماندہ صورتحال میں چھوڑ دیا گیا ۔ مسلمان اس لئے بیگانہ ہیں کیونکہ وہ معاشی اور تعلیمی طور پر پسماندہ ہیں ۔ اب لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ اس محرومی نے انہیں بیگانگی کا احساس دلایا ہے ۔ وہ اس سوال کا جواب دے رہی تھیں کہ آیا مودی حکومت کے دور میں دائیں بازو عناصر کی نفرت انگیز تقریروں اور قابل اعتراض تبصروں کی وجہ سے اقلیت خود کو بے دست و پا محسوس کرتی ہے۔ نجمہ ہبت اللہ نے کہا کہ وہ پہلے ہی سے بیگانہ ہیں ۔ چوں کہ تعلیمی و معاشی طور پر انہیں پسماندہ صورتحال میں ڈھکیل دیا گیا جو سماجی طور پر یکا وبیگانہ کرنے سے مربوط ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے صرف ایک بیان دینے سے آپ خود بیگانہ محسوس نہیں کرسکتے ۔ کانگریس پر وار کرتے ہوئے وزیر اقلیتی امور نے کہا کہ سابقہ حکومتوں میں پارٹی نے مسلمانوں سے صرف زبانی ہمدردی کی جب کہ موجودہ حکومت پالیسی اقدامات اور پروگراموں کے ذریعہ عملی اقدامات کررہی ہے ۔ وزیر اقلیتی امور نے تاہم گھر واپسی پروگرام اور بعض ریاستوں میں بیف پر امتناع کے اطراف گھومنے والے تنازعات یا بی جے پی کے چند قائدین اور وزرا کے قابل اعتراضات بیانات اور تقریروں پر رد عمل ظاہر کرنے سے انکار کردیا۔انہوں نے امریکہ کے ایک مذہبی پیانل کی رپورٹ بھی مسترد کردی کہ2014کے عام انتخابات کے بعد سے ہندوستان میں فرقہ وارانہ ماحول کافی بگڑ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اکثر دور بیٹھے ہوئے لوگ حقیقت سے دور ہوتے ہیں۔ لوگ کہیں بیٹھ کر رپورٹس تیار کردیتے ہیں لیکن حساس ہندوستانی سماجی دھارے سے واقف نہیں ہوتے ۔ دیہاتوں میں ہندو، مسلمان مل جل کر رہتے ہیں ۔ جو لوگ ملک میں تقسیم اور پھوٹ پید اکرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ اس حقیقت کو نہیں سمجھتے وہ امریکہ میں بیٹھ کر اس طرح کی رپورٹیں تیار کرتے ہیں ۔ کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے ہبت اللہ نے مزید کہا کہ وہ پارٹی جس نے 1984کے مخالف سکھ فسادات کی اب تک ذمہ داری قبول نہیں کی وہ اقلیتوں کے مفادات کی بات کررہی ہے۔ ان کے دور میں سکھوں کا قتل عام ہوا ۔ وہ نسلی صفایا تھا۔ کیا وہ اس کی ذمہ داری لینے تیار ہیں ۔ یاد رہے کہ نجمہ نے2004میں کانگریس سے استعفیٰ دیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ان کی وزارت کے بجٹ اختصاص میں10فیصد کی کمی نہیں کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ قومی اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی کارپوریشن کے مجاز حصص سرمایہ کو1500کروڑ سے بڑھا کر3000کروڑ روپے کردینے کی تجویز کو مرکزی کابینہ نے7فروری کو منظوری دے دی ہے جب کہ سابق یو پی اے حکومت ایسا کرنے میں ناکام رہی تھی ۔

Muslims feeling alienated since Independence, says Minority Affairs Minister Najma Heptulla

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں