سیمی کے 17 مشتبہ کارکنان کرناٹک کی عدالت سے بری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-01

سیمی کے 17 مشتبہ کارکنان کرناٹک کی عدالت سے بری

ہبلی(کرناٹک)
پی ٹی آئی
ممنوعہ تنظیم اسٹوڈنٹس اسلامک مومنٹ آف انڈیا سیمی کے17مشتبہ کارکنان جو مبینہ طور پر دہشت گرد کارروائیوں میں شامل تھے کو آج یہاں کی عدالت نے بری کردیا ۔ ان بری کردہ افراد میں سیمی کے سابق چیف صفدر ناگوری جو مبینہ طور پر احمد آباد میں حملوں کا اہم سازشی سمجھاجاتا ہے بھی شامل ہے ناگوری کو ماچ2000ء میں اندور سے گرفتار کیا گیا تھا پر کئی دیگر دہشت گرد کارروائیوں میں شمولیت کا الزام ہے اور فی الحال وہ جیل میں ہے۔ مشتبہ سیمی اراکین بشمول ناگوری جسے استغاثہ کی جانب سے الزامات کے حق میں ناکافی ثبوت کی بناء پر فرسٹ ایڈیشنل مجسٹریٹ کورٹ نے بری کردیا ۔ یہ اطلاع ہبلی کے ڈی سی پی( لاء اینڈ آرڈر ہنومنت نے دی۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام کو2008ء میں کرناٹک کے مختلف حصوں سے گرفتار کیا گیا تھا سیمی کے ان اراکین کو دیون نگر کے ہوناہلی، ہبلی ، دھارواڑ اور مدھیہ پردیش کے اندور سے ان کی مبینہ دہشت گردانہ سرگرمیوں کی پاداش میں پکڑا گیا تھا ۔ ہبلی میں پولیس نے ایسے مقام پر چھاپہ مارا تھا جس کے بارے میں شبہ تھا کہ یہ دہشت گردی کی کارروائیوں کے لئے یہ ایک ٹریننگ گراؤنڈ تھا ۔ پولیس نے ریاست کے مختلف حصوں سے دھماکو خیز اشیاء بھی برآمد کی تھی نارکو سٹ کے دوران سیمی کے سابق صدر ناگوری نے اپریل2008میں بنگلور میں تنظیم کے نیٹ ورک کے بارے میں کچھ اہم معلوماتبھی دی تھی۔ ایسی اطلاعات پولیس نے دی تھی ۔

Karnataka court acquits 17 suspected SIMI activists

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں