پنجاب - بس میں جنسی ہراسانی واقعہ پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-01

پنجاب - بس میں جنسی ہراسانی واقعہ پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ

نئی دہلی، موگا، چندی گڑھ
پی ٹی آئی، آئی اے این ایس
لوک سبھا میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے پنجاب کے موگا علاقہ میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ کے حوالہ سے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ پولیس کے مطابق پنجاب کے موگا علاقہ میں موضع کل کے قریب38سالہ ایک خاتون اپنی13سالہ بیٹی کے ساتھ چلتی بس سے کود پڑی کہ بس میں کئی افراد ان کے ساتھ جنسی چھیڑ چھاڑ کرہے تھے۔ بس، حکمران بادل خاندان کی ملکیت آر بٹ کمپنی کی ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ خوفزدہ ماں زخمی ہوگئی جب کہ13سالہ بیٹی نے مقام واقعہ پر ہی دم توڑ دیا ۔ پولیس نے تعزیرات ہند کی کئی دفعات کے تحت ایک کیس درج کرلیا ہے ۔ آئی اے این ایس نے وضاحت کی کہ آر بٹ ایوئیشن بس ، پنجاب کے چیف منسٹر پرکاش سنگھ بادل کے خاندان کی ملکیت ہے، جو ضبط کرلی گئی ہے۔ چہار شنبہ کی شام پیش آئے واقعہ کی تحقیقات شرو ع ہوچکی ہیں۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ بعض نوجوان مسافروں نے ماں اور بیٹی کے ساتھ جنسی چھیڑ چھاڑ کی اور نہایت بے حیائی کے ساتھ انتہائی نامناسب ریمارکس کئے ۔ پریشان اور خوفزدہ ماں بیٹی نے جب اترنے کی کوشش کی تو ڈرائیور نے بس کی رفتار تیز کردی۔ بس میں سوار ایک بھی مسافر ان دونوں کی مدد کو نہ آیا۔ بس میں گنتی کے چند مسافرین سوار تھے ۔ موگا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایچ ایس پنو کے مطابق دونوں خواتین کا تعلق لانڈیہ موضع سے ہے اور وہ موگا سے بھاگ پرانا کی جانب سفر کررہی تھیں ۔ ان کے ساتھ10سالہ ایک لڑکا بھی تھا جو خاموشی سے اپنی سیٹ پر بیٹھا رہا ۔ بس کے کلینر اور کنڈکٹر کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ لوک سبھا میں اس واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی اور کانگریس ارکان، ایوان کے سط میں پہنچ گئے اور انہوں نے ریاست(پنجاب) میں اکالی دل، بی جے پی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے نظم و ضبط کی صورتحال پر سوال اٹھایا ۔ اس مسئلہ کو اٹھائے نہ جانے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے رنویت سنگھ بٹو، اور سنتوک چودھری(کانگریس ) کے علاوہ دھرم ویر گاندھی اور بھاگونت مان، ایوان کے وسط میں پہنچ گئے ۔ اسپیکر سمترا مہاجن نے انہیںتسلی دی کہ یہ مسئلہ وقفہ صفر کے دوران اٹھایاجاسکتا ہے ۔ حالات پھر بھی قابو سے باہر ہوتے ہوئے نظر آئے تو اسپیکر نے5منٹ کے لئے اجلاس ملتوی کردیا ۔ مابعد وقفہ صفر کانگریس قائد رنویت سنگھ بٹو نے دوبارہ اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ٹرانسپورٹ کمپنی جس کے تحت یہ بس چلائی جارہی تھی اس کو فوراً معطل کردیاجائے جیسا کہ دہلی میں اوبیر کمپنی کو معطل کردیا گیا تھا۔اس طرح انہوں نے مرکزی وزیر ہر سمرات کور بادل پر نشانہ لگایا جو اس وقت یہاں موجود تھے اور انہی کے ایک رشتہ دار پنجاب میں اس کمپنی کو چلاتے ہیں ۔ عام آدمی پارٹی قائد بھگونت سنگھ من نے بھی اس مسئلہ کو اٹھایا لیکن اسپیکر ستمرا مہاجن نے اس کی اجازت دینے سے انکار کردیا کیونکہ بھگونت نے اس مسئلہ کو کور سے جوڑنے کی کوشش کی تھی ۔ اسپیکر نے کہا کہ اس واقعہ کو سیاسی رنگ نہ دے ۔ دونوں پارٹیوں کے پنجاب کے ممبران ایوان میں زبردست احتجاج کرتے ہوئے اکالی دل ، بی جے پی ریاستی حکومت کی کافی مذمت کی ۔

Girl jumps off Badal's family bus to escape molestation, dies. Uproar in parliament

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں