پی ٹی آئی
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو جہاں بی جے پی سے لوہا لینے کے لئے جے ڈی یو اور آر جے ڈی کامن ملنے کی بات کررہے ہیں۔ وہیں اس سال کے آخر میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات میں نشستوں کی تقسیم کو لے کر ان دونوں پارٹیوں کے درمیان رسہ کشی جاری ہے ۔ لالوپرساد کے اپنے ممبران اسمبلی کے ساتھ کل میٹنگ کئے جانے کے بعد سابق مرکزی وزیر اور راشٹریہ جنتادل نائب صدر رگھونش پرساد سنگھ کے بہار اسمبلی انتخابات میں143نشستوں کا دعویٰ کئے جانے پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج ہلکے انداز میں لیتے ہوئے مسترد کردیا۔رگھوونش کے مذکورہ دعوے پر نتیش نے آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سال2010کے بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کو آر جے ڈی اور جے ڈی یو کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے پیمانے کے طور پر نہیں لیا جانا چاہئے بلکہ اس کے لئے پارٹی کی زمینی سطح پر پکڑ کوپیمانہ سمجھاجانا چاہئے ۔ سال2010کے بہار اسمبلی انتخابات میں جے ڈی یو نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کر کے117سیٹیں جیتی تھیں جبکہ راشٹریہ جنتادل محض24ہی نشستوں پر کامیاب رہی تھی ۔ رگھونش نے کہا ہے کہ16جون 2013کو این ڈی اے سے جے ڈی یو کا اتحاد ٹوٹنے کے بعد صورتحال بدل گئی ہے۔ رگھوونش کی جانب سے آر جے ڈی کے لئے145نشستوں کا مطالبہ کئے جانے پر نتیش نے اسے ہلکے انداز میں لیتے ہوئے طنزیہ انداز میں کہا کہ145کیوں پوری243سیٹ دستیاب ہے ۔ راشٹریہ جنتادل پارٹی اراکین کی میٹنگ کے بعد لالو کے پڑوسی ملک نیپال سمیت بہار میں آئے زلزلہ متاثرین کے درمیان چلائے جارہے راحت کام ، اساتذہ کے مطالبات پر کئے گئے تبصرہ اور پٹنہ ہائی کورٹ کی طرف سے درج فہرست ذات اقوام و قبائل کو پروموشن میں ریزرویشن دئیے جانے کو منسوخ کردیے جانے کے معاملے کو ریاستی حکومت سے اس معاملے کو سپریم کورٹ میں لے جانے کی مانگ کو جے ڈی یو اور آر جے ڈی کے درمیان رشتوں میں آئی کشیدگی کے طور پر دیکھاجارہا ہے ۔ پٹنہ ہائی کورٹ کی طرف سے درج فہرست ذات اور اقوام قبائل کو پروموشن میں ریزرویشن دئیے جانے کو منسوخ کردیے جانے کے معاملے کو ریاستی حکومت سے اس معاملے کو سپریم کورٹ میں لے جانے کے لالو کے مطالبات کے بارے میں آج نتیش نے کہا کہ اس کے لئے انہیں مطالبہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے سیاسی پارٹی کے ناطے یہ بات کہی ہوگی۔ نتیش نے کہا کہ ریاستی حکومت اس معاملے کو خود دیکھ رہی ہے ۔ اس کے لئے قانونی رائے لی جارہی ہے ۔ اس بارے میں ریاستی حکومت نے جو فیصلہ لیا تھا وہ صحیح بناید پر لیا گیاتھا۔ آئین کے تحت اس بات کو جہاں تک لے جانے کی ضرورت ہوگی ہم لوگ جائیں گے۔
JD(U), RJD tussle over seat-sharing; Lalu demands 145, Nitish taunts saying all 243 available
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں