خلیج عرب میں حالات کو بہتر بنانے امریکہ اور خلیجی ممالک سمجھوتہ متوقع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-10

خلیج عرب میں حالات کو بہتر بنانے امریکہ اور خلیجی ممالک سمجھوتہ متوقع

پیرس
رائٹر
امریکہ اور خلیجی اتحادی خطہ میں عدم استحکام پیدا کرنے کی ایران کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اگلے ہفتہ واشنگٹن میں سربراہ کانفرنس کر کے سیکوریٹی کے نئے اقدام پر متفق ہونے کی کوشش کریں گے۔امریکہ ایران کے ساتھ جون کے آخر تک ایٹمی معاہدہ کرنے والا ہے مگر اس سے خلیج میں امریکہ کے اتحادی پریشان ہیں انہیں خطے میں شیعہ ایران کے عزائم سے فکر لاحق ہے ۔ ایران اور خلیجی ممالک کا یمن کی لڑائی میں بھی آمنا سامنا ہے جہاں سعودی جنگی جہاز ایران نواز حوثی باغیوں پر بم برسارہے ہیں۔ یوروپ میں دوسری جنگ عظیم کے خاتمہ کے70سال مکمل ہونے کے موقع پر پیرس میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد کیری نے سعودی عرب ، کویت ، متحدہ عرب امارات۔ قطر۔ عمان اور بحرین کے علاوہ خلیجی تعاون کونسل(جی سی سی) کے سربراہ کو مدعو کیا ہے۔ پیرس کی میٹنگ میں اگلے ہفتہ کیمپ ڈیوڈ میں امریکی صدر بارک اوباما اور6رکنی جی سی سی سربراہ کانفرنس کا انعقاد طے ہوا ۔ اوباما انتظامیہ کو ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے حوالے سے خلیجی عرب اتحادیوں کے خدشات دور کرنے کا بڑا مسئلہ ہے۔ کیری نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ صدر اوباما اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ ان ممالک کو کس طرح کی پریشانی لاحق ہے ۔ اس لئے ہم امریکہ اور جی سی سی کے درمیان نئی سیکوریتی مفاہمت قائم کرنا چاہتے ہیں ۔ نئے اقدامات کرنا چاہتے ہیں جو ہمارے تعلقات کو پہلے سے زیادہ مستحکم کردیں گے ۔ امریکی حکام نے رائٹر کو بتایا ہے کہ واشنگٹن کی سربراہ کانفرنس میں خطہ کے لئے ایک دفاعی نظام تیار کیاجائے گا جو ایرانی میزائلوں سے پورے خطہ کو محفوظ کردے گا۔ اس کے علاوہ کئی دفاعی معاہدے بھی ہوسکتے ہیں ۔ اسلحہ کی مزید خریدو فروخت ہوسکتی ہے اور مشترکہ فوجی مشقیں ہوں گی ۔ کیری نے کہا کہ یہ کوئی یکطرفہ رشتہ نہیں بلکہ دو طرفہ ہے۔ ہمارے باہمی مفادات اور باہمی ضروریات ہیں جنہیں پورا کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اعتماد ہے کہ کیمپ ڈیوڈ میں ہمارے خیالات ٹھوس شکل لے لیں گے جس سے ہم اپنے عوام کی ضروریات پوری کرنے کی اپنی صلاحیت بڑھا سکیں گے جو چاہتے ہیں کہ ان کا مستقبل دہشت گردی سے پاک ہو۔

Gulf states to push for a US plan for containing Iran

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں