غیر قانونی پلے اسکولوں کے معاملے میں فیصلہ محفوظ - دہلی حکومت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-10

غیر قانونی پلے اسکولوں کے معاملے میں فیصلہ محفوظ - دہلی حکومت

نئی دہلی
ایس این بی
دارالحکومت دہلی میں گلی گلی میں چلنے والے غیر قانونی وغیر منظور پلے اسکولوں کے معاملے میں دہلی حکومت کی طرف سے ہائی کورٹ کو بتایاگیا ہے کہ معائنہ کے بعد تقریباً800اسکولوں کو پروویژنل سرٹیفکیٹ دیا گیا ہے ۔ دائر درخواست میں پلے اسکولوں کو قانون کے دائرے میں لانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ سوشل جیورسٹ تنظیم کے مشیر ایڈوکیٹ اشوک اگر وال اور کھگیش جھاکا کہنا ہے کہ ککر متے کی طرح پھیلے ان غیر قانونی اور غیر منظور اسکولوں پر لگام لگانے کے لئے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کوئی قدم نہیں اٹھا رہا ہے جب کہ2008میں ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ایسے غیر قانونی اور غیر منظور اسکولوں کو راجدھانی میں چلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ چیف جسٹس جی روہنی کی قیادت والی بنچ کے سامنے دہلی سرکار کے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی طرف سے کہا گیا کہ800اسکولوں کو منظوری دینے کے لئے پروویژنل سرٹیفکیٹ تو جاری کرہی دیا گیا ہے لیکن تقریباً300ان عرغیوں پر بھی ٖغوروخوض کا سلسلہ چل رہا ہے ، جو ایسے اسکولوں کی طرف سے دی گئی ہیں۔ عدالت کو بتایا گییا کہ جو سرٹیفکیٹ دیے گئے ہیں وہ معائنہ کے بعد دہلی اسکول ایجوکیشن ایکٹ اور رول1973ء کے دائرے میں دیے گئے ہیں۔ بنچ کو بتایا گیا کہ اس طرح سے پری پرائمری ، پلے اسکول ، کریچز کو بھی منظوری دینے کے لئے عرضی کی مانگ کی جارہی ہے ۔ ڈائرکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی طرف سے آگے بتایا گیا کہ جو اسکول سرکار کے ذڑیعہ سستی شرح پر دی گی زمینوں پر چل رہے ہیں ، ان کے علاوہ ذاتی زمینوں پر چل رہے اسکولوں کو بھی قانونی دائرے میں لایاجارہا ہے ۔ درخواست کے مطابق تعلیم ڈائریکٹوریٹ نے گزشتہ سال پرائمری کی تعلیم دینے والے اسکولوں کو منظوری مہیا کرنے کے لئے عرضی مانگی تھی لیکن کہا گیا کہ پری پرائمری اسکول حق تعلیم ایکٹ(آر ٹی آئی) کے دائرے میں نہیں آتے ہیں اور اس طرح کے اسکول اگلے حکم تک ا پنی سرگرمی جاری رکھ سکتے ہیں ۔ کہا گیا کہ اس طرح کے پری پرائمری اور نر سری اسکول کا منظوری کے بغیر جاری رہنا غیر قانونی ہے ۔ واضح رہے کہ2008میں ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں حکومت سے کہا تھا کہ اس طرح کے اسکولوں کی بابت ایک پالیسی بنائی جائے تاکہ غیر رجسٹرڈ اسکولوں کر ریگولر کیاجاسکے ۔ بنچ نے اس کے بعد اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے ۔
دہلی سرکارنے اپنے اسکولوں کے موجودہ سسٹم میں اصلاح کی ضرورتوں کے پیش نظر معائنہ شروع کیا ہے ۔ راجدھانی کے722اسکولوں کے لئے الگ ایجوکیشن بورڈ اور نصاب کی اپنی حالیہ تجویز کے بعد سرکار نے یہ معائنہ شروع کیا ہے ۔ نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم منیش سسوڈیا نے آج لوگوں سے اس معائمہ میں حصہ لینے کی اپیل کی تاکہ بچوں کو بہتر تعلیم فراہم کرائی جاسکے۔ معائنہ کے سلسلے میں سسوڈیا نے ٹوئٹ کیا کہ جب شہری حکومت سے ہاتھ ملاتے ہیں تو چونکا نے والے نتائج سامنے آتے ہیں ۔ دہلی محکمہ تعلیم ایسے باہمی تعاون کا موقع لے کر آیا ہے۔ سینئر افسران کے مطابق اس منصوبے میں اسکول کے مختلف پہلوؤں کے سلسلے میں اچھے اور حقیقت پر مبنی سوالات ہیں۔ اس سے وزیر تعلیم کو ضرورت کے سیکٹروں میں توجہ دینے میں مدد ملے گی اور پا لیسی وضع کرنے سے متعلق واضح تصویر ملے گی ۔ منصوبے کے 10دنوں میں مکمل ہونے کی توقع ہے ۔ ٹیم ایجوکیشن سروے پروجیکٹ کے رکن نے بتایا کہ ہماری مستقبل کی نسلوں کے لئے یہ بہت اہم کام ہے ۔ اس مہم میں ہماری توجہ طلباء سے رد عمل حاصل کرنا ہے تاکہ ان کی ضرورتوں کو سمجھا جاسکے ۔

Court notice on plea against unrecognised playschools in Delhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں