یو این آئی
اتر پردیش کے وزیر شہری ترقیات و اقلیتی بہبود محمد اعظم خاں اور ان کے حامی23مئی کو دہلی میں جنتر منتر پر احتجاجی پر احتجاجیج مظاہرہ کریں گے جہاں سے سماج وادی پارٹی قائد راج گھاٹ تک ایک موم بتی مارچ کی قیادت کریں گے تاکہ1987کے ہاشم پورہ قتل عام کے متاثرین کے لئے انصاف طلب کرسکیں ۔ سماج وادی پارٹی نے با ضابطہ طور پر اس احتجاج سے اپنے آپ کو وابستہ نہیں کیا ہے۔ اعظم خاں نے ایک نورکنی سب کمیٹی بنائی ہے جواس احتجاج کی تیاریوں کا جائزہ لے گی ۔ یہ سب کمیٹی سماج وادی پارٹی قائدین عابد رضا ،ضمیر اللہ خاں، ابرار احمد، غلام محمد ، روچی ویر، ایم ایل سی سروجنی اگر وال، ریاستی اقلیتی کمیشن کے صدر نشین شکیل احمد خاں، ایڈیشنل ایڈوکٰٹ جنرل قمرالحسن اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے سابق نائب صدر نشین عبدالقدیر جیلانی پر مشتمل ہے ۔قائدین سے کہ اگیا کہ وہ مختلف شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والے مسلم دانشوروں کو مدعو کریں ۔ یہ تمام لوگ دہلی میں مظاہرہ کے لئے جمع ہوں گے ۔ دہلی کے قریبی اضلاع سے تعلق رکھنے والے پارٹی قائدین کو شرکاء کو جمع کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے ۔ توقع ہے کہ اس احتجاج کے دوران اعظم کاں یہ اعلان کریں گے کہ ریاستی حکومت نے دہلی کی عدالت کے21مارچ کے فیصلہ کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ دہلی کی عدالت نے اس معاملہ کے ملزم تمام16پولیس ملازمین کو ناکافی ثبوتوں اور شبہ کا فائدہ دیتے ہوئے الزامات منسوبہ سے بری کردیا ہے ۔ ریاستی حکومت کا محکمہ قانون اپیل کی تیاری میں مصروف ہہے ۔ وہ جاریہ ماہ کے آخری ہفتہ میں یہ اپیل داخل کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے جس کے لئے اس نے میرٹھ کے ضلع مجسٹریٹ کی رپورٹ حاصل کرلی ہے ۔ حکومت اتر پردیش کے قانونی ماہرین نے آج یہاں کہا کہ اپیل کی تیاری میں مزید10دن لگیں گے ۔
1987 Hashimpura Massacre: Azam, loyalists to protest in Delhi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں