نیپال میں مابعد زلزلہ کے تین تازہ جھٹکے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-11

نیپال میں مابعد زلزلہ کے تین تازہ جھٹکے

کھٹمنڈو
پی ٹی آئی
مابعد زلزلہ کے تین تازہ جھٹکوں سے آج نیپال دہل گیا جس کی وجہ سے عوام میں دہشت پیدا ہوگئی جب کہ نیپال تباہ کن زلزلہ اور زلزلہ کے زائد از150مابعد جھٹکوں سے مسمار ہوچکا ہے ۔25اپریل کے زلزلہ میں مہلوکین کی تعداد8000سے زیادہ ہوچکی ہے ۔ بڑے پیمانہ پر زمین کھسکنے اور برفانی تودے گرنے کی وجہ سے مشہور ٹریکنگ علاقہ لانگ ٹانگ میں راحت اور بچاؤ کے کاموں کو معطل کردیا گیا ہے جہاں نیپالی فوج کی بچاؤ ٹیم نے تا حال9بیرونی شہریوں کے بشمول90نعشیں نکالی ہیں ۔ جملہ120نعشیں ملبہ سے نکالی گئی ہیں اور بچاؤ کے کام میں مشغول کارکن نعشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور عوام کو محفوظ مقامات کو منتقل کردیا گیا ہے ۔ لفٹننٹ کرنل انوپ جنگ تھاپا نے کہا کہ علاقہ میں اور اس کے اطراف متواتر بڑے برفانی تودے گرنے کی وجہ سے راحت اور بچاؤ کا کام درہم برہم ہوگیا ہے ۔ اس دوران آج ہمالیائی مملکت میں مابعد زلزلہ کے تین جھٹکے محسوس کئے گئے اور زلزلہ پیما پر4ڈگری یا اس سے زائد شدت کے مابعد جھٹکوں کی جملہ تعداد بڑھ کر156ہوگئی ہے۔ کل نصف شب زلزلہ پیما پر4۔2ڈگری شدت کا ایک مابعد زلزلہ کا جھٹکہ محسوس کیا گیا جس کا مبدا کھٹمنڈوکے مشرق میں100کلو میٹر کی دوری پر سندھوپال چوک ضلع میں تھا جو ایک بدترین متاثرہ ضلع ہے۔ ایک اور زلزلہ کا مابعد جھٹکہ جس کی شدت4۔2ڈگری پائی گئی ہے اودے پور ضلع میں کل رات2:44بجے ریکارڈ کیا گیا ۔ زلزلہ کا مابعد تیسرا جھٹکہ جس کی شدت4۔4ڈگری تھی صبح کی اولین ساعتوں6:34بجے محسوس کیا گیا ۔ جس کا مبدا سندھوپال چوک ،تبت میں پایا گیا ۔ نیپال کے نیشنل سسمولوجیکل سنٹر کھٹمنڈو نے یہ اطلاع دی ۔ زلزلہ کے ان مابعد جھٹکوں کی وجہ سے تا حال کسی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں مل۔ تاہم اس کی وجہ سے عوام خوف اور دہشت کی تازہ لہر پیدا ہوگئی ۔ جنہیں گزشتہ دو ہفتوں سے کھلی جگہوں میں قیام کرنے پر مجبور ہونا پڑا ۔ اور25اپریل کے زلزلہ کے مہلوکین کی تعداد بڑھ کر8019ہوچکی ہے جو زائد از80برس میں ملک کابد ترین زلزلہ تھا نیپالی پولیس کے مطابق زخمیوں کی تعداد بڑھ کر16033ہوگئی ہے ۔ اس دوران نیپال میں حالیہ ہلاکت خیز زلزلہ کی وجہ سے18برس قبل ملک میں آنے والے8۔3ڈگری شدت کے زلزلے کی یادیں تازہ ہوگئیں جس میں تقریباً12000افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ ہمالیائی مملکت میں15نوری1934کا زلزلہ نیپال کا ابتک کا بدترین سانحہ سمجھاجاتا ہے جس میں نہ صرف تقریباً12000افراد ہلاک ہوئے بلکہ ہزاروں عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں اور تین مشہور دربار اسکوائرس اور آئیکانک دارہارا ٹاور کے بشمول ملک کے آرکیٹیکچرل چولے کو شدید نقصان پہنچا تھا۔

Three fresh tremors hit Nepal as toll crosses 8000

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں