یمن میں سعودی زیر قیادت اتحاد کے فضائی حملے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-13

یمن میں سعودی زیر قیادت اتحاد کے فضائی حملے

عدن
رائٹر
یمن کے وسطیٰ شہر تعز پر سعودی زیر قیادت فضائی حملوں میں8سیویلین ہلاک ہوگئے ۔ طبی ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ فضائی حملوں کا مقصد علاقہ میں سابق یمنی صدر عبداللہ عبداللہ صالح کے وفادار فوجیوں کو نشانہ بنانا ہے جو ایران کے حوثی باغیوں کے ساتھ مقامی ملیشیا کے ساتھ جنوب میں شامل ہوگئے۔ ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ سعودی عرب اور سنی عرب حلیفوں حوثیوں کے خلاف دو ہفتہ قبل فضائی حملوں کا آغاز کردیا ہے۔ امید یہ کہ جارہی ہے کہ انہیں جنوبی بندرگاہی شہر عدن کی طرف پیش قدمی سے روکا جاسکے ۔ صالح ہنوز انتہائی اثرورسوخ کے حامل ہیں باوجود کہ انہوں نے2012میں بڑے پیمانے پر ان کی حکمرانی کے خلاف اور شیعہ حوثیوں کی تائید والے فوجیوں کے احتجاج کے باوجود ان کی شہرت میں کوئی کمی نہیں آئی ۔ اس مہم سے یہ اندیشہ پیدا ہوگئے ہیں کہ ریاض اور تہران کے حریفوں کے درمیان در پردہ نسلی جنگ شروع ہوگئی ہے، جس سے مشرق وسطیٰ میں مزید عدم استحکام پیدا ہوگا اور یمنی ریاست کو تباہی کا سامناہوگا۔ فوجی کنٹرول مٰں کمی کی علامت کے مد نظر مشتبہ القاعدہ عسکریت پسندوں نے وسطیٰ شابہ صوبہ میں فوج کے ایک کرنل کو ہلاک کردیا۔ مقامی عہدیدار نے یہ بات بتائی ۔ علیحدہ طور پر ایک القاعدہ کے لیڈر کو بظاہر یو ایس ڈرون حملہ میں ہلاک کردیا گیا ۔ حملہ عسکریت پسندوں کے گروپ پر کیا گیا تھا جو بندرگاہی شہر مکلہ کے مغرب میں واقع ہے ۔ پہلے یہ اطلاع دی گئی تھی کہ طاقتور یمنی شاخ کے خؒاف کیا گیا ہے جو امریکہ کی جانب سے تقریباً100خصوصی فورسس کے فوجیوں کے انخلا کے بعد پہلی مرتبہ کیا گیا ہے ۔ جب کہ امریکہ اور اس کے سنی خلیجوں حلیفوں کو اس بات ک پریشانی ہے کہ سنی بنیاد پرست جیسے القاعدہ نقصان پہنچا سکتا ہے ۔ انہیں یہ بھی خطرہ ہے کہ جنگ سے ایران کے اثرورسوخ میں اضافہ ہوگا۔ سعودی عرب کو اس بات کی تشویش ہے کہ اس جنگ سے جو حوثیوں کے خلاف ہے سر حد تک پہنچ سکتی ہے ، لیکن ایران نے سعودی کے الزامات کی تردید کی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس نے گروپ کو صرف فوجی امداد مہیا کی ہے اور حوثیوں نے بھی اس بات کی تردید کی ہے کہ انہیں ایران سے مدد مل رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی مسلح مہم کا مقصد ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ کرنا ہے اور سنی القاعدہ عسکریت پسندوں کا خاتمہ کرنا ہے ۔ اقوام متحدہ کے بموجب اس لڑائی سے جس میں حوثیوں نے دارالحکومت ثنا پر ستمبر میں قبضہ کرلیا تھا اب تا حال600افراد ہلاک ہوچکے ہیں جس میں2200زخمی اور ایک لاکھ افراد اپنے مقامات چھوڑ کر چلے گئے ہیں ۔ سعودی عرب کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ 500سے زائد حوثیوں کو یمن کی سرحد پر لڑائی کے دوران ہلاک کردیا گیا ہے لیکن یہ نہیں بتایا کہ اسے اس تعداد کا علم کیسے ہوا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں