رام جنم بھومی تنازعہ - عاجلانہ حل کے لئے وزیر اعظم سے ملاقات کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-14

رام جنم بھومی تنازعہ - عاجلانہ حل کے لئے وزیر اعظم سے ملاقات کا منصوبہ

لکھنو
پی ٹی آئی
ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے رام مہا اتسو ریالی منظم کرنے کے لئے بعد وشوا ہندو پریشد سے تعلق رکھنے والے ہندو رہنما رام جنم بھومی تنازعہ کا عاجلانہ حل تلاش کرنے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کا منصوبہ بنارہے ہیں ۔ وی ایچ پی کے ترجمان شرد شرما نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہر دوار میں25مئی سے گیندرویامارگ درشک کا دوروزہ اجلاس منعقد ہوگا ۔ جس میں وزیر اعظم سے ملاقات کی تارتیخ کو قطعیت دی جائے گی ۔ ہندو مذہبی رہنماؤں کے اس اجلاس میں وی ایچ پی کے سر کردہ قائدین بشمول اشوک سنگھل اور پروین توگڑیا بھی شرکت کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران ایک یادداشت پیش کی جاسکتی ہے ۔ جس میں اس مسئلہ کے حل کے لئے تجاویز پیش کی جائیں گی ۔ شرما نے کہا کہ ہم طویل عرصہ سے یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ اس مسئلہ کو حل کیاجائے۔ رام جنم بھومی نیاس کے صدر نشین مہنت نرتیا گوپال داس بھی یہ کہتے رہے ہیںکہ سپریم کورٹ کا خصوصی بنچ تشکیل دیاجائے ۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ وزیر اعظم اس سمت میں پہل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کے عاجلانہ حل کا سوال اٹھایاجائے گا۔ شرد شرما نے دعویٰ کیا کہ ہندو مذہبی رہنماؤں کے وفد نے گزشتہ سال صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کی تھی اور شنکر دیال شرما کمیٹی کی ہدایات پر عمل آوری کا مطالبہ کیا تھا لیکن ابھی تک کچھ نہیں ہوسکا ہے ۔ وی ایچ پی کے ترجمان نے کہا کہ اس وقت کے صدر جمہوریہ نے سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ وہ اس معاملہ کے عاجلانہ حل کو یقینی بنائیں جس کے بعد سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کو ہدایات جاری کی تھیں اور ایودھیا میں کھدائی کا کام شروع ہوا تھا۔ شرما نے کہا کہ ہریدوار میں اجلاس کے دوران گزشتہ سال اگست سے ملک گیر سطح پر منعقدہ ہندو سمیلنوں کا جائزہ لیاجائے گا ۔ علاوہ ازیں جون و جولائی میں پنچ وتی مہم کے بارے میں تبادلۂ خیال کیاجائے گا۔ جس کے دوران ہر گاؤں میں درخت لگائے جائیں گے ۔ شرما نے کہا کہ ہندو رہنما رام جنم بھومی مسئلہ پر اتفاق رائے پید اکرنے کی نام نہاد کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ محض سماج کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے کہ اس مسئلہ کو حل کرلیں گے ۔ جب آپ اس کیس کے فریق نہیں ہیں اور تحریک میں سر گرم حصہ نہیں لیا ہے تو آپ کس بنیاد پر ایسے دعوے کرسکتے ہیں ؟ آپ کو اس کا حق کس نے دیا؟ یہ مسئلہ زیر تصفیہ ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں