تحویل اراضی آرڈیننس - مرکز کو سپریم کورٹ کی نوٹس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-14

تحویل اراضی آرڈیننس - مرکز کو سپریم کورٹ کی نوٹس

نئی دہلی
یو این آئی
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی جانب سے پھر سے جاری تحویل اراضی آرڈیننس کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی عرضی پر مرکزی حکومت سے آج جواب طلب کیا ہے ۔ جسٹس جے ایس کہر اور جسٹس ایس اے بابڑے کی ڈوی ن بنچ نے کسانوں کے مفادات کے لئے جدو جہد کرنے والی چار غیر سرکاری تنظیموں کی دلیلیں سننے کے بعد مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جوابی حلف نامہ دائر کرنے کا حکم دیا۔ عرضی گزار کسان تنظیموں میں دہلی گرامین سماج ، بھارتیہ کسان یونین ، گرامین سیوا سمیتی اور چوگما وکاس عوام شامل ہیں۔ گزشتہ جمعہ کو کسان تنظیموں کی جانب سے سینئر وکیل اندرا جے سنگھ نے چیف جسٹس ایچ ایل دتو اور جسٹس ارون کمار مشرا کی ڈوی ن بنچ کے سامنے معاملے کا خصوصی ذکر کیا تھا اور اس نے مفاد عامہ کی عرضی کی سماعت کے لئے رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے آج کی تاریخ مقرر کی تھی ۔ عرضی گزار نے دوبارہ آرڈیننس لانے کے مرکزی حکومت کے اختیارات کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا ہے ۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کا یہ آرڈیننس پارلیمنٹ کے قانون بنانے کے اختیار میں عاملہ کی بلا وجہ مداخلت ہے ۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا یہ قدم غیر آئینی ہے ۔ واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے پہلا تحویل اراضی آرڈیننس گزشتہ سال دسمبر میں جاری تھا ۔ بعد میں پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے پہلے مرحلے میں کل نو ترامیم کے ساتھ تحویل اراضی ترمیمی بل لوک سبھا سے منظور کرالیا گیا ۔ حالانکہ حکومت نے راجیہ سبھا میں اسے پیش نہیں کیا۔ نتیجتاً پہلے آرڈیننس کی مدت پانچ ا پریل کو ختم کورہی تھی۔ مودی کابینہ نے دوسرے آرڈیننس کو منظوری دی تھی اور اسے صدر پرنب مکرجی کے پاس دستخط کے لئے بھیجا گیا تھا ۔ صدر نے آرڈیننس پر دستخط کردئیے تھے۔

Land Acquisition Ordinance - Supreme Court notice to Centre

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں