بوسٹن دھماکے - جوہر سرنیف مجرم قرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-10

بوسٹن دھماکے - جوہر سرنیف مجرم قرار

بوسٹن
رائٹر
امریکی عدالت نے جوہر سر نیف کو2سال قبل بوسٹن بم دھماکوں کا مجرم قرار دے دیا ہے اور سزا کا فیصلہ اگلے ہفتہ سنایاجائے گا ۔12رکنی جیوری بوسٹن بم دھماکوں کے مقدمہ کی سماعت کررہی ہے ۔ جیوری نے بوسٹن دھماکوں سے متعلق30الزامات ثابت ہونے پر21سالہ نوجوان جوہر سر نیف کو مجرم قرار دے دیا ہے ۔ جیوری نے متفقہ فیصلہ دیا ہے کہ15اپریل2013کو بوسٹن بم دھماکے جوہر نے کئے ۔ ٹرائل کا دوسرا مرحلہ اگلے ہفتہ سے شروع ہوگا جس میں مجرم کو عم رقید یا موت کی سزا سنائی جائے گی۔15اپریل2015کو بوسٹن میرا تھن ریس کے دوران دھماکوں اور فائرنگ سے3افراد ہلاک اور264زخمی ہوئے تھے ۔ بوسٹن دھماکوں کے متاثرین نے جیوری کے فیصلہ کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیا ہے ۔21سالہ سر نیف کو جیوری نے30مختلف مقدمات میں قصور وار قرار دیا ہے ۔ ان میں سازش اور بڑے پیمانہ پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال کے مقدمات بھی شامل ہیں جن میں سر نیف کو موت کی سزا بھی سنائی جاسکتی ہے ۔ جوہرکے وکیل کی جانب سے یہ تسلیم کرنے کے بعد کہ ان کا موکل بم دھماکوں میں ملوث تھا ، جیوری کی جانب سے اسی فیصلہ کی توقع کی جارہی تھی ۔ اب ان کے وکیل کی کوشش ہے کہ کسی طرح سر نیف کو سزائے موت سے بچایاجاسکے ۔ اس سلسلہ میں وکیل نے جیوری کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہا بوسٹن میرا تھن پر حملوں کی مکمل منصوبہ بندی جوہر کے بھائی تیمر لان سرنیف نے کی تھی اور وہ ہی اصل مجرم تھا ۔ وکیل کے مطابق جوہر اپنے شدت پسند بڑے بھائی تیمر لان سے بہت زیادہ متاثر تھا۔15اپریل2013 کو حملوں کے 3دن بعد ٹیمر لان پولیس کے ساتھ فائرنگ میں ہلاک ہوگیا تھا ۔ جب کہ جوہر کو19اپریل کو زخمی حالت میں حراست میں لیا گیا تھا۔ جیوری نے جوہر کے وکیل کے تمام دلائل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جوہر کے بغیر یہ حملے ممکن نہیں تھے اور وہ بھی اس دہشت گرد کارروائی میں برابر کاشریک ہے۔ تقریباً2سال قبل بوسٹن کی میراتھن کے دوران کئے گئے اس حملہ میں تین افراد ہلاک جب کہ 260سے زائد زخمی ہوگئے تھے ۔ ان دونوں بھائیوں نے یہ بم دھماکے دو پریشر ککر ز کے ذریعہ کئے تھے ۔ بوسٹن کی میرا تھن دنیا بھر میں مشہور ہے ۔ قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ اس مقدمہ میں اب سرنیف کے وکیل کی جانب سے نئے انکشافات سامنے آسکتے ہیں ۔ سابق وکیل استغاثہ ڈین کولنز نے کہا کہ یہ جرم انتہائی خوفناک ہے اور اس میں اب کچھ نئے عوامل کی نشاندہی کرنے کی گنجائش نہیں ہے ۔ شائد صرف جوہرکی عمر اور بڑے بھائی کے اثرورسوخ پر بات کی جاسکتی ہے ۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ اس موقع پر یہ جیوری کی صوابدید پر ہے کہ وہ ان دلائل کو کس حد تک تسلیم کرتی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق جوہر کو سزائے موت دینے کے لئے جیوری کے تمام ارکان کو متفقہ طور پر فیصلہ دینا ہوگا ورنہ اسے عمر کی قید کی سزا سنائی جائے گی۔

Dzhokhar Tsarnaev guilty of all 30 counts in Boston bombing

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں