ہندوستان کے ساتھ جھگڑا ناقابل تردید حقیقت - چین - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-10

ہندوستان کے ساتھ جھگڑا ناقابل تردید حقیقت - چین

بیجنگ
پی ٹی آئی
چین نے آج کہا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ ارونا چل پردیش کے معاملہ پر اس کا بڑا جھگڑا ایک ناقابل تردید حقیقت ہے جب کہ بیجنگ وزیر اعظم نریندر مودی کے ان نظریات کو بھی دہراتا ہے کہ دونوں ممالک کو سرحدی مسئلہ کی یکسوئی کے لئے ایسے سازگار حالات پیدا کرنے چاہئیں جو باہمی طور پر قابل قبول ہوں۔ چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہو چوننگ نے یہاں میڈیا کانفرنس کے دوران اس وقتر ان خیالات کا اظہار کیا جب ان سے ہندوستانی حکومت کی جانب سے متنازعہ آرمد فورسیز اسپیشل پاور ایکٹ( اے ایف ایس پی اے) کو ارونا چل پردیش کو توسیع دئیے جانے سے متعلق استفسار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ سے ہی تسلسل کے ساتھ اور واضح طور پر ہند۔ چین سرحد سے متعلق سوال پر اپنے موقف پر قائم رہا ہے جب کہ دونوں فریقین کو چاہئے کہ مشترکہ کوششوں کے ذریعہ سرحدی علاقوں میں امن و استحکام کو برقرا رکھیں اور ایسے حالات پیدا کریں جن کے ذریعہ اس مسئلہ کی یکسوئی بات چیت کے ذریعہ حل ہوسکے ۔ ارونا چل پردیش چین کی سرحد کے ساتھ1۔126کلو میٹر کا حصہ رکھتا ہے اور میانمار کے ساتھ اس کی سرحد520کلو میٹرپر محیط ہے ۔ چین کا دعویٰ ہے کہ ارونا چل پردیش ، سدرن تبت کا حصہ ہے، چین سرحد کے مسئلہ کو ایک بڑا جھگڑا قرار دیتا ہے اور اسے ناقابل تردید حقیقت سمجھتا ہے۔ ہو چوننگ کے یہ خیالات ایک ایسے وقت سامنے آئے جب دونوں ممالک کے سرکردہ دفاعی حکام کل سے شروع ہونے والے سالانہ دفاعی مذاکرات کے پیش نظر ایک اجلاس میں شرکت کرنے والے ہیں ۔ ہوا نے مودی کی جانب سے سرحد کے مسئلہ کی یکسوئی کے تعلق سے دئیے گئے بیان پر مثبت رد عمل کااظہار کیا اور کہا کہ ہم نے ہندوستانی وزیر اعظم کے خیالات کو نوٹ کرلیا ہے ۔انہوں نے دعوٰیٰ کیا کہ بیجنگ، ہند، چین سرحد کے مسئلہ پر ہمیشہ سے ہی مثبت رویہ اختیار کرتا رہا ہے ۔ واضح رہے کہ چینی صدر زی چن پنگ نے گزشتہ برس ستمبر میں دورہ ہند۔ دوران کہا تھا کہ ان کا ملک سرحد کے مسئلہ کو دوستانی ماحول میں مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے کے لئے پر اعتماد ہے ۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے خصوصی نمائندوں کے مابین اس سلسلہ میں مذاکرات کے18دورہوچکے ہیں ۔ جب کہ ہم ہندوستان کے ساتھ مل کر ایک ایسا جامع حل چاہتے ہیں جو دونوں ہی ممالک کے لئے قابل قبول ہو۔ واضح رہے کہ چین نے حال ہی میں اس وقت سخت احتجاج کیا تھا جب نریند رمودی نے ارونا چل پردیش کا دورہ کیا۔

Dispute with India undeniable fact, says China

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں