شیو سینا کا نقطۂ نظر ناقابل قبول - حکومت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-14

شیو سینا کا نقطۂ نظر ناقابل قبول - حکومت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
حلیف جماعت شیو سینا کی جانب سے مسلمانوں کے حق رائے دہی کو ختم کردینے کے مطالبہ پر سخت موقف ظاہر کرتے ہوئے حکومت نے آج کہا کہ ایسے خیالات ناقابل قبول ہیں اور ان رپ مفروضات کی حیثیت سے بھی بات نہیں کی جانی چاہئے ۔ وزیر پارلیمانیا مور ایم وینکیا نائیڈو نے شیو سینا لیڈر سنجے راوت کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے بشمول اقلیتیں ہمارے ملک ک ویسے ہی شہری ہیں، جیسے دوسرے ہیں اور کسی بھی بنیاد پر ان کے درمیان کوئی امتیاز نہیں کیاجاسکتا ۔ کسی کو بھی کسی بھی بنیاد پر اس طرح کے حقوق سے محروم کردینے کی تجویز ہماری حکومت کے لئے ناقابل قبول ہے ۔ ایسی تجاویز ناقابل قبول ہیں اور دستور کے تحت ان خیالات کی اجازت نہیں ہے۔ شیو سینا کے ترجمان سامنا کے ایک اداریہ پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے سخت تنقیدیں کی جارہی ہیں ، جن میں پارٹی پر فرقہ وارانہ جذبات بھڑکانے کی کوششوں کا الزام لگایا گیا ہے ۔ اس بیان سے پیدا کشیدگی کے پیش نظر نائیڈو نے آج کہاکہ یہ بڑی بد بختانہ بات ہے کہ بعض سیاسی جماعتیں ووٹ بینک سیاست پر چل رہی ہیں جس سے انہی طبقات کو نقصان پہونے گا جن کے وہ محافظ سمجھے جاتے ہیں ۔ وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کے مفاد میں اس طرح کی سیاست ترک کردی جائے۔ ہماری دستوری اسکیم میں سر گرم عمل افراد، اداروں اور جماعتوں کو ایسے متنازعہ تبصرے کرنے سے گریز کرنا چاہئے ۔ سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ عوام کو وسیع تر ترقیاتی مسائل کی بنیاد پر ووٹ دینے کے بارے میں آگاہ کریں اور اس قابل بنائیں نہ کہ تنگ ذہنیت والے طبقاتی مسائل کی بنیاد پر ووٹ کے لئے اکسائیں ۔ نائیڈو نے مزید کہا کہ دستور کے تحت ہمارے شہریوں کو دئیے گئے تمام حقوق برقرار رکھنے اور ان کی مدافعت کرنے کاہم عہد رکھتے ہیں، اس طرح حکومت اور بی جے پی نے شیو سینا کے متنازعہ ریمارک سے دوری اختیار کرلی ہے ۔ اس تنازعہ کے بارے میں جب وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ چھوت چھات اب ختم ہوجانا چاہئے ۔ تاہم انہوں نے مزید تبصرے سے انکار کردیا ۔ بی جے پی کے قومی سکریٹری سریکانت شرما نے کہا کہ مذکورہ مطالبہ شیو سینا لیڈر سنجے راوت کا نجی بیان ہے اور بی جے پی اس سے لا تعلق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک دستور کے ذریعہ چلایاجاتا ہے اور تمام کو یکساں حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک اداریوں یا ٹی وی پروگراموں سے نہیں چلتا۔ یہ ان کے نجی خیالات ہوسکتے ہیں ۔18سال کی عمر کے ہر شہری کو دستور کے مطابق ووٹ دینے کا حق حاصل ہے ۔ شرما نے کہا کہ اویسی بھائی فرقہ پرست سیاست کے لئے شہرت رکھتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ پورے طبقہ کو رائے دہی کے حق سے محروم کردیاجائے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں