رفالے معاملت کے خلاف عدالت سے رجوع ہونے سبرا منیم سوامی کی دھمکی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-12

رفالے معاملت کے خلاف عدالت سے رجوع ہونے سبرا منیم سوامی کی دھمکی

نئی دہلی
یو این آئی
بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی نے دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت فرانس کے ساتھ رفالے معاملت کو آگے بڑھاتی ہے تب وہ قانونی چارہ جوئی کریں گے کیونی جنگی طیارے میں خامیاں پائی جاتی ہیں ۔ پارٹی کی قومی عاملہ کے رکن ڈاکٹر سوامی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے رفالے معاملت میں پیشرفت نہ کرنے کی درخواست کی ۔ اس معاملت پر سابق یوپی اے حکومت نے فرانسیسی حکومت سے بات چیت شروع کی تھی،سوامی کا کہنا ہے کہ یہ فرانسیسی جنگی طیارہ لیبیا اور مصر میں تمام دیگر جنگی طیاروں میں بد ترین کارکردگی کا حامل ثابت ہوا۔ سوامی نے ایک بیان میں کہا کہ رفالے طیارہ معاملت کے ساتھ دو بڑے مسائل جڑے ہوئے ہیں ، جو بی جے پی حکومت کو پریشانی میں ڈال دیں گے ۔ پہلا یہ کہ رفالے کم ایندھن اہلیت کا طیارہ ہے ۔ دوسرا یہ کہ اس کی بنیادی کارکردگی میں ایسی نمایاں خامی پائی جاتی ہے کہ دنیا کا کوئی بھی ملک انہیں خریدنے کے لئے تیار نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم چند دیگر مجبوریوں کے تحت معاملت طئے کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تب ان کے پاس ا س معاملت کو کالعدم کرنے کی اپیل کے ساتھ عدالت میں مفاد عامہ کی درخواست داخل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔سوامی نے بیان میں مزید کہا کہ بعض ممالک نے اس طیارہ کی خریدی سے متعلق یادداشت مفاہمت پر دستخط کے بعد معاہدہ منسوخ کردیا۔ انہوں نے توئٹر پر کہا کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ طیارہ بنانے والی کمپنی ڈسالٹ، رفالے کی کسی بھی ملک کی جانب سے عدم خریدی پر مالی بحران میں مبتلا ہوجائے گی اور ہم فرانس کے ساتھ خیر سگالی چاہتے ہیں ۔ اس صورت میں بہتر یہ ہے کہ ڈسالٹ ہی کو خرید لیاجائے ، اس کے طیارے سے خریدنے سے زیادہ یہی بہتر ہوگا ۔ سبرامنیم سوامی نے واضح طور پر کہا کہ اگر حکومت رفالے معاملت طئے کرتی ہے تو وہ عدالت کو جاسکتے ہیں ۔ اس معاملت میں ٹی ڈی کے نے بھاری رشوت حاصل کی ہے ۔ ابتدا میں یہ معاملت تقریبا10بلین ڈالر کی متوقع تھی جو اب تقریبا20بلین ڈالر تک پہونچ جانے کا امکان ہے ۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے آج بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی کو رفالے معاملت پر عدالت سے رجوع ہونے کا چیلنج کیا ہے ،سوامی کی جانب سے اس سلسلہ میں حکومت کو دی گئی دھمکی کا حوالہ دیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ رفالے طیاروں کی خریدی کے مسئلہ پر عدالت سے رجوع ہونے کا وہ سبرامنیم سوامی کو چیلنج کرتے ہیں۔ سنگھ نے رفالے طیاروں کی خریدی پر تعجب کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ آیا حکومت ہند نے نئی دفاعی خریدی پالیسی وضع کی ہے ؟ کیا سی اے جی یا سی بی سی اس کا نوٹس لیں گے ؟ ڈگ وجئے سنگھ ٹوئٹر پر مودی حکومت کے اقل ترین حکومت اعظم ترین حکمرانی ، نعرہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب وزیر اعظم فرانس میں طیاروں کی خریداری کررہے ہیں تب ہمارے وزیر دفاع گوا میں مچھلیوں کی خریداری میں مصروف ہیں ، یہ اقل ترین حکومت اور اعظم ترین حکمرانی کی ایک مثال ہے ۔ کانگریسی لیڈر نے کہا کہ جب وزیر اعظم بیرون ملک معاہدوں پر دستخط کررہے ہیں تو تب وزیر خارجہ سشما سوراج مدھیہ پردیش میں مودی کے مستقبل کے کارناموں کی تشہیر میں مصروف ہوتی ہٰں ، یہ اقل ترین حکومت اور اعظم ترین حکمرانی کی ایک اور مثال ہے ۔ اسی دوران کانگریس کے ترجمان سنجھے جھا نے ٹوئٹ پر کہا کہ اس معاملت سے فرانس کو ہی فا ئدہ ہوگا اور اسے خریداری کی ایک بڑی معاملت ہاتھ آئے گی۔

پاناجی سے پی ٹی آئی کی ایک اور اطلاع کے بموجب وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج کہا کہ رفالے لڑاکا جیٹ طیاروں کی خریدی کے لئے فرانس کے ساتھ کئے گئے معاہدہ سے ہندوستانی فضائیہ کو کچھ راحت حاصل ہوگی ۔ ان طیاروں کو اندرون دو سال فضائیہ میں شامل کیاجائے گا ۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر فرانس فرانکوئی اولاند کے مابین کل پیرس میں بات چیت کے بعد ان لڑاکا طیاروں کی خڑیدی کے ہندوستان کے فیصلہ کو ایم عظیم فیصلہ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے ہندوستانی فضائیہ کو مستحکم بنانے میں بے حد مدد ملے گی ۔ منوہر پاریکر نے یہاں پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہندوستانی فضائیہ کو کسی حد تک راحت حاصل ہوگی، دراصل ہم نے گزشتہ17سال سے کوئی جدید طیارے نہیں خریدے ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بہتر شرائط و قواعد پر یہ ایک عظیم فیصلہ لیا ہے۔ دو اسکواڈرنس کے لئے36طیاروں کی خریداری مثبت فیصلہ ہے، جس کی ضرورت تھی ۔ مودی نے کل پیرس میں کہا کہ ہندوستان ، فرانس جلد سے جلد چھتیس رفالے لڑاکا جٹ طیارے کارکرد حالت میں خریدے گا ۔ ہندوستان میں لڑاکا جیٹ طیاروں کی شدید ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ میں رفالے طیارہ کی شمولیت کے لئے دو سال کا عرصہ درکار ہوگا ، کیوں کہ کارکرد حالت میں طیاروںکا مطلب یہ نہیں کہ یہ ہمیں کل حاصل ہوجائیں گے۔ انہیں ہندوستان کی ضروریات کے مطابق تیار کرنا ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ طیاروں کی قیمت پر بات چیت کی جائے گی۔ فی الحال ان کی قیمت700کروڑ روپے ہے۔ طیاروں کی خریداری کے لئے آر ایف پی کئی برسوں سے زیر التوا ہے ۔ یہ عمل2000میں شروع ہوا تھا اور ہنوز مکمل نہیں کیاجاسکا ہے، کیونکہ کئی الجھنیں پائی جاتی ہیں ۔ لہذا مجھے خوشی ہے کہ وزیر اعظم نے پہل کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ لڑاکا جیٹ طیاروں کو اندرون دو سال ہندوستانی فضاۂ میں شامل کیاجائے گا ۔ اس معاہدہ کی وجہ سے تعطل دور ہوا ہے ۔

Rafale fighter aircraft deal, BJP leader Subramanian Swamy threatens to move court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں