یوپی اور اتراکھنڈ حکومت گرانے کے لئے کہا گیا تھا - سابق گورنر عزیز قریشی کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-09

یوپی اور اتراکھنڈ حکومت گرانے کے لئے کہا گیا تھا - سابق گورنر عزیز قریشی کا الزام

بھوپال
ایجنسیاں
اتر پردیش اور اترا کھنڈ کے سابق گورنر عزیز قریشی نے میزورم کے گورنر کے عہدہ سے ہٹائے جانے کے بعد آج بدھ کو دعویٰ کیا کہ ان سے اتر پردیش کی اکھلیش یادو حکومت اور اترا کھنڈ کی ہریش راوت حکومت کو ہٹانے کے لئے اس وقت کہا گیا تھا جب وہ مذکورہ دونوں ریاستوں کے گورنر تھے ۔ مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی دفتر پر دوبارہ پارٹی میں شمولیت کے لئے آئے قریشی نے اخبار نویسوں سے کہا کہ جب میں اترا کھنڈ کا گورنر تھا تب کچھ لوگ پیغام لے کر آئے اور ہریش راوت حکومت کو ہٹانے کے لئے کہا۔ اسی طرح جب میں اتر پردیش کا گورنر تھا تب اکھلیش یادو حکومت کو ہٹانے کے لئے کہا گیا تھا ۔ عزیز قریشی نے الزام عائد کیا کہ مجھے لالچ دی گئی تھی کہ اگر میں نے ایسا کردیا تو میں اپنی مدت پوری کرسکوں گا ۔ مجھے یہ بھی تجویز دی گئی تھی کہ اس کے بعد مجھے ایک اور مدت کے لئے گورنر بنایاجاسکتا ہے ۔ سابق گورنر نے کہا کہ میں نے اپنی مدت کار کے دوران کبھی کسی سے تفریق نہیں کی ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ پیغام لانے والے کون لوگ تھے تو انہوں نے کہا کہ یہ سیاست داں تھے ۔ ان کا نام پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ وقت آنے پر یہ نام بھی ظاہر کریں گے ۔ عزیز قریشی نے کہا کہ جب اتر پردیش کا گورنر رہتے ہوئے میں نے اسمبلی کے ذریعہ پاس اور9برس سے التوا میں پڑے مولانا محمد علی جوہر اقلیتی یونیورسٹی کے ایک بل کی منظوری دی تو کچھ لوگ مجھ سے خوش نہیں تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا محمد علی جوہر ایک عظیم مجاہد آزادی تھے اور یہ منظوری میں نے محکمہ قانون اور اتر پردیش کے ایڈوکیٹ جنرل سے صلاح مشورہ کے بعد دی تھی لیکن اس کے بعد کچھ لوگوں نے مجھ پر فرقہ پرست ہونے کا الزام عائد کیا ۔ سابق گورنر نے کہا کہ آبروریزی سے متعلق ان کے ایک بیان کے بعد مرکزی وزیر داخلہ انل گو سوامی نے ان سے استعفیٰ دینے کے لئے کہا تھا ۔ حالانکہ آبروریزی کے معاملے میں ان کے بیان کو توڑ مروڑ پر پیش کیا گیا تھا اور اسے متنازع بنایا گیا تھا۔ انل گو سوامی نے کہا تھا کہ ان (عزیز قریشی) کے بیان سے حکومت کی فضیحت ہوئی ہے۔ میں نے گو سوامی سے کہا کہ استعفیٰ دینے کے لئے کہنے والے وہ مناسب شخص نہیں ہیں ۔ اس سلسلہ میں وزیر اعظم یا وزیر داخلہ کہیں۔ مجھے غلط طریقے سے ہٹا یا گیا ہے ۔ اس سے قبل کبھی ایسی نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں عہدہ سے ہٹانے کا حکم محض ایک سیشن کا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ اب آپ میزورم کے گورنر نہیں رہے ۔ یہ حکم بھی ایسے وقت مین آیا جب میری رٹ پر سپریم کورٹ متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کرچکا تھا ۔ ان کی یہ رٹ سپریم کورٹ متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کرچکا تھا ۔ ان کی یہ رٹ سپریم کورٹ کی5ججوں والی آئینی بنچ کو سماعت کے لئے سونپی گئی ہے ۔ غور طلب ہے کہ گورنر کے عہدہ سے ہٹانے کی مبینہ کوششوں کے سلسلہ میں عزیز قریشی پہلے ہی مرکزی حکومت کو سپریم کورٹ میں گھسیٹ چکے ہیں۔

Qureshi says NDA wanted him to slam UP Uttarakhand

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں