پاکستانی افواج کی دوہری پالیسی - امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ کا باعث - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-02

پاکستانی افواج کی دوہری پالیسی - امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ کا باعث

پاکستانی افواج کی بعض دہشت گرد گروپس کے ساتھ تعاون کی دوہری پالیسی امریکی قومی سیکوریٹی کے لئے خطرہ کا باعث ہیں جب کہ امریکہ ، جنوبی ایشیائ سے دہشت گردی کی بیخ کنی کی جدو جہد میں مصروف ہے ۔ دو امریکی ماہرین نے ممبئی حملہ کے منصوبہ ساز ذکی الرحمن لکھوی کو ضمانت پر دہا کرنے کے حوالہ سے ان احساسات کا اظہار کیا ۔ امریکہ میں ایک قدامت پرست مکتب فکر ہیری ٹیج فاؤنڈیشن میں دورہ کنندہ تجزیہ نگار ہما ستار کے علاوہ سینئر ریسرچ فیلو لیزا کرٹس نے تحریر کیا کہ دہشت گردی سے مقابلہ میں پاکستان کا متفرق رویہ امریکی قومی سیکوریٹی مقاصد کے حوالہ سے باعث تشویش ہ ۔ انہوں نے ایک تبصرہ میں تحریر کیا کہ اگر پاکستان واقعی دہشت گردی سے مقابلہ کا خواہاں ہے تو اسے تمام دہشت گردگروپس کے خلاف زبردست کارروائی کرنی ہوگی اور افغانستان اور ہندوستان میں سر گرم دہشت گردوں کے درمیان روابط ختم کرنے ہوں گے ۔ دونوں ماہرین نے اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے ممبئی حملہ2008 کے منصوبہ ساز لکھوی کو ضمانت پر رہائی کے حوالہ سے کہا کہ دہشت گردی سے متعلق پاکستان کی پالیسی میں تضاداد کا پتہ چلتا ہے ۔ گزشتہ دسمبر میں پشاور کے ایک اسکول پر خوفناک اور ہلاکت خیز حملہ کے دو دن بعد ہی پاکستان کی انسداد دہشت گردی عدالت نے لکھوی کو ضمانت پر رہا کردیا ۔ یہ فیصلہ پاکستانی افواج کی جانب سے ہندوستان کو ایک اشارہ تھا کہ لشکر طیبہ کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کا سلسلہ برقرار رہے گا جب ک پاکستانی فوج نے دوہری پالیسی اختیار کرتے ہوئے طالبان پاکستان کے خلاف کارروائی شروع کردی ۔ دونوں ماہرین نے یہ خیال ظاہر کیا کہ پاکستانی فوج شائد لکھوی کو جیل میں اس لئے رکھے کہ پاکستانی عہدیدار یہ باور کرتے ہیں کہ اسے رہا کرنے کے نتیجہ میں پاکستان کو کئی ملین ڈالر کی امریکی امداد سے محروم ہوجانا پڑے گا۔ انہون نے نتیجہ اخذ کرتے ہوئے تحریر کیا کہ پاکستانی فوج کا یہ دوہرا رویہ امریکہ کی قومی سیکوریٹی مقاصد کے لئے خطرہ کا باعث ہے جب کہ واشنگٹن جنوبی ایشیاء سے عالمی دہشت گردی کا صٖفایا چاہتا ہے ۔ جب تک پاکستانی افواج ایسے دہشت گرد گروپس اور مذہبی انتپا پسند نظریات کی حامل تنظیموں کو آٓزادانہ طور پر سر گرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دے گی علاقہ میں عالمی دہشت گردی کی پھیلاؤ اور پروان کا ماحول برقرار رہے گا۔ کرٹس اور ستار نے یہ اشارہ بھی دیا کہ سال رواں کے اوائل میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے یہ اعلان کیا تھا کہ پاکستان میں ہر طرح کی دہشت گردی ناقابل قبول ہے اور انہوں نے اس کے ساتھ ہی پاکستانی افواج کی کارروائی کے نتیجہ میں نقل مقامی کرنے والے رفیوجیوں کے لئے250 ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا تھا۔ ان دنوں شمالی وزیرستان میں تحریک طالبان پاکستان کے خلاف زبردست کارروائیاں ہورہی تھیں۔ پ اکستانی فوج نے مکرر واشنگٹن کو یہ باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ تمام دہشت گرد گروپس کے خلاف کارروائی کی جائے گی تاہم بعض علامتیں ایسی بھی ظاہر ہورہی ہیں کہ ہندوستان اور افغانستان میں سر گرم دہشت گرد گروپس کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی ۔ واضح رہے کہ شمالی وزیرستان میں تحریک طالبان پاکستان کے خلاف فوجی کارروائیاں شدت کے ساتھ جاری ہیں تاہم حکومت خصوصی طور پر ملک کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی لشکر طیبہ کے ساتھ برادرانہ سلوک کررہی ہے ۔

'Pakistan's 'double game' of backing terror groups threatens US', U.S Expert

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں