بالٹیمور میں لوٹ مار کا جواز نہیں - خاطیوں سے سختی سے نمٹا جائے - اوباما - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-30

بالٹیمور میں لوٹ مار کا جواز نہیں - خاطیوں سے سختی سے نمٹا جائے - اوباما

بالٹیمور
آئی اے این ایس انڈیا
امریکی صدر بارک اوباما نے بالٹیمور فسادات کی سخت مذمت کی ہے ۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کل شہر میں ہوئی ہنگامہ آرائی کا کوئی بھی جواز پیش نہیں کیاجاسکتا ۔ اوباما کے بقول یہ احتجاج نہیں تھا بلکہ لوٹ مار کی وارداتیں تھیں ۔ امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹیمور میں یہ مظاہرے پولیس حراست میں ہلاک ہونے والے ایک سیاہ فام نوجوان کی تدفین کے بعد شروع ہوئے تھے جو بعد میں پر تشدد رنگ اختیار کرگئے ۔ اس دوران پولیس کی کئی گاڑیاں نذر آتش کردی گئیں جب کہ شہر میں بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی گئی ۔ بالٹیمور میں ہنگامی حالت نافذ ہے۔ اوباما نے بالٹیمور میں ہنگاموں کے ذمہ دار عناصر سے مجرمین کی طرح نمٹنے کا حکم دیا ہے ۔ پولیس حراست میں25سالہ افریقی امریکی فریڈی گرے کی ہلاکت پر اس کی آخری رسومات کے بعد بالٹیمور ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا تھا۔ اوباما نے کہا کہ بالٹیمور میں کیا ہوا کہ اچانک کئی دنوں سے جاری پر امن احتجاج کو تباہ کردیا گیا ۔ جس کی وجہ سے لوگوں میں فریڈی گرے کی ہلاکت پر تشویش پائی جاتی تھی اور لوگ میں ہمدردی تھی ۔ صدر نے وائٹ ہاؤس میں اپنے بیان میں کہا کہ اس طرح کے تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ یہ فائدہ مند نہیں، جب لوگ سلاخیں لے کر لوٹ کھسوٹ کے لئے دروازوں پر ٹوٹ پڑتے ہیں تو یہ احتجاج نہیں ہوتا ، یہ چوری ہے، جب کسی عمارت کو جلایاجاتا ہے تو دراصل اسے نذر آتش کرکے اسے تباہ کر کے اپنی ہی کمیونٹی میں تجارت کے مواقع ختم کردئے جاتے ہیں ۔ یہ مٹھی بھر لوگ ہیں جو اپنے مقاصد کے لئے صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہیں ان سے مجرمین کی طرح نمٹنا چاہئے ۔
بالٹیمور سے رائٹر کی علیحدہ اطلاع کے بموجب بالٹیمور کے پولیس کمشنر نے کہا کہ پیر کو ایک سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت کے خلاف ہوئے مظاہروں کے بعد حکام کی طرف سے رات کا کرفیو نافذ کرنے سے صورتحال قابو میں ہے۔ اس ماہ کے اوائل میں25سالہ فریڈی گرے پولیس حراست میں ہلاک ہوگیا تھا ۔ گزشتہ رات بالٹیمور کے نواح میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تھوڑی دیر کے لئے کشیدگی میں اضافہ ہوا جب کہ چند افراد نے جو پولیس کے بقول دوسروں کو مظاہروں کے لئے اشتعال دلا رہے تھے پولیس ملازمین پر پلاسٹک کے بوتلیں ، گلاس اور کچرا پھینکا تاہم کرفیو کے نفاذ کے ایک گھنٹے کے بعد اکا دکا مظاہرین ہی سڑکوں پر موجود تھے ۔ ٹی وی پر دکھائے جانے والے مناظر میں نیشنل گارڈز کے دستے فوجی گاڑیوں میں سڑکوں پر گشت کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں ۔ پولیس کمشنر انتھونی بیٹس نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حقیقت میں کرفیو کی پابندی کی جارہی ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ شہری محفوظ ہیں ، شہر میں سکون ہے اور ہم اسے اسی طرح قائم رکھنا چاہتے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ کرفیو کے نفاذ کے بعد دس افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔

Obama shames Baltimore looters and condemns 'riots in the streets'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں