میری حکمرانی کا ماڈل مودی سے بہتر - میڈیا پر سخت نکتہ چینی - کجریوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-11

میری حکمرانی کا ماڈل مودی سے بہتر - میڈیا پر سخت نکتہ چینی - کجریوال

نئی دہلی
یو این آئی
چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے عام آدمی پارٹی لیڈر اشوتوش کی کتاب کراون پرنس، گلاڈیٹیر، امید تبدیلی کے لئے جنگ کی رسم اجراء کے دوران پورے زورشور کے ساتھ میڈیا پر نکتہ چینی کی۔ میڈیا رات نو بجے اپنے چیانل پر کوئی ایک چیز یا دیگر دکھاتی ہے۔ یہ غلط ادراک ہے کہ میڈیا کی وجہ سے ہم نے انتخابات جیتے ہیں ۔ ہم نے بغیر میڈیا کے انتخاب جیتا ہے ۔ میڈیا نے ہمیں شکست دینے کے لئے کوئی کسر باقی نہیں رکھی تھی ۔ وہ ہنوز ایسا کررہے ہیں، میڈیا نے انتخابات میں ہماری شکست کے لئے اپنی تمام تر کوششیں کیں۔ میڈیا نے ہر ممکن کوشش کی لیکن جیسا کہ میں نے کہا اس ملک کے شہریوں کی امید ہے اور وہ انتہائی اسمارٹ ہیں ۔ وہ جانتے ہیں کہ میڈیا غلط خبریں دکھائیں۔ یہی وجہ ہے کہ جس کی وجہ سے ہم نے 67نشستیں جیتی ہیں ۔ اگر عوام میڈیا کی بنائی ہوئی کہانیوں پر ایقان رکھتے تو ہم کبھی بھی حتی کہ پانچ نشستیں بھی نہیں جیت سکتے تھے ۔ کجریوا ل نے کل شام یہاں کتاب کی رسم اجراء کے بعد یہ بات کی۔ مسٹر کجریوال جو چیف منسٹر بننے کے بعد سے میڈیا سے ایک صحت مند فاصلہ برقرار رکھے ہوئے ہیں استفسار کیااور عام آدمی پارٹی نے گرانقدر رول کے لئے میڈیا کی ستائش کی ۔ گزشتہ چار برسوں میں میڈیا نے کئی مرتبہ ہمارے خلاف لکھا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ عاپ مرچکی ہے ۔ وہ چلے گئے ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ گزشتہ سال جون یا جولائی میں انڈیا ٹوڈے کے سر ورق پر ایک بار پھر میڈیا نے عاپ کی موت کی خبر شائع کی تھی ۔ لیکن خدا نے ایک بار پھر ہمیں زندگی دی اور ہم واپس آئے ہیں ۔ چیف منسٹر دہلی نے یہ بات کہی۔ اسوتوش نے جو عام آدمی پارٹی میں شامل ہونے کے لئے اپنا جرنلسٹی کیرئر چھوڑ دیا تھا کہا کہ2014کے انتخاب کے دوران مودی کی جیت لازمی تھی کیونکہ عوام کسی بھی قیمت پر کانگریس کو ہرانے کے خواہاں تھے ۔ مودی کی2014کے انتخابات کے دورا ن جیت بے بس افراد کی وجہ سے عمل میں آئی تھی ۔ حقیقی انتخابات دہلی میں تھے جہاں ان کی لہر کچھ نہ کرسکی اسوتوش نے یہ بات کہی جو ہمیشہ وزیر اعظم کے نقاد رہے ہیں۔2014کے انتخابات کے دوران400نشستوں سے مقابلہ کرنے کے عاپ کے فیصلہ کے تعلق سے بات چیت کرتے ہوئے اسوتوش نے پارٹی کے چند بانی ارکان پر نکتہ چینی کی جو حالیہ وقتوں میں شہرت میں آئے ہیں۔ اروند کجریوال لو ک سبھا انتخابات میں صرف چند نشستوں پر مقابلہ کرنا چاہتے تھے لیکن پارٹی کے چند بڑے ارکان جن کا میں نام لینا نہیں چاہتا یہ سمجھتے تھے کہ وہ عظیم نظریہ کے حامل ہیں ۔

My model of governance better than Modi's, Delhi CM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں