Pervez Musharraf challenges non-bailable arrest warrant
پاکستان کے صدر پرویز مشرف نے2007ء کے لال مسجد کیس کی سماعت میں ان کی مسلسل غیر حاضری کی وجہ سے یہاں ایک عدالت کی جانب سے ان کے خلاف جاری کردہ ایک ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو چیلنج کیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں وارنٹ کی اجرائی کے دن ایک میڈیکل کورٹ کے رو برو پیش ہونا تھا۔71سالہ سابق صدر نے کل اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنس کورٹ میں کل ایک درخواست دائر کی اور عدالت سے درخواست کی کہ لال مسجد کے امام عبدالرشید غازی کے قتل کے مقدمہ میں پیش ہونے میں ان کی مسلسل ناکامی پر جمعرات کو جاری کردہ ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ کو کالعدم کردے ۔ اپنی درخواست میں مشرف نے کہا کہ انہیں کوئٹہ کی مخالف دہشت گردی عدالت کی ہدایات کے تحت ان کی صحت کا پتہ لگانے تشکیل کردہ میڈیکل ٹیم کے رو برو پیش ہونا تھا ۔ جہاں نواب اکبر بگتی قتل کیس زیر الوا ہے ڈان اخبار نے آج یہ اطلاع دی ۔ مشرف نے درخواست میں استدلال کیا کہ کیس میں ایک جامع تحقیقات کے بعد پولیس نے ان کے بے قصور ہونے کا اعلان کیا ہے اور تحقیقاتی رپورٹ میں ان کا نام شامل کیا ہے جو کریمنل پروسیجر کوڈ کے تحت تیار کی گئی تھی جو عام طور پر کیس چالان کے طور پر جانا جاتا ہے ۔ جسٹس نورالحق این قریشی کی زیر صدارت اسلام آباد ہائی کورٹ کی ایک رکنی بنچ توقع ہے کہ پیر کو درخواست کی سماعت کرے گی۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں