مودی دور حکومت میں علمی ادارے پامال - عرفان حبیب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-21

مودی دور حکومت میں علمی ادارے پامال - عرفان حبیب

علی گڑھ
پی ٹی آئی
نریند رمودی حکومت جس طرح علمی ادراوں اور روایتوں کو روند رہی ہے اس پر ملک کے ماہرین تعلیم نے تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ممتازمورخ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے اعزازی پروفیسر عرفان حبیب نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے پی ٹی آئی سے کہا کہ انڈین کونسل فار ہسٹاریکل ریسرچ کے جرنل انڈین ہسٹاریکل ریویو کے چیف ایڈیٹر کے عہدہ سے مورخ سبیا ساچی بھٹا چاریہ کے حالیہ استعفیٰ سے پتہ چلتا ہے کہ ملک میں تعلیم کا مستقبل کس طرف جانے والا ہے ۔ حبیب نے کہا کہ ہر حکومت کو اپنے ہم مزاج ماہرین تعلیم کو شامل کرنے کا حق حاصل ہے لیکن تشویش کی بات یہ ہے کہ اٹل بہاری واجپائی کی پچھلی این ڈی اے حکومت کے بر خلاف موجودہ این ڈی اے حکومت ایسے لوگوں کو شامل کررہی ہے جن کا علمی برادری سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ واجپائی دور حکومت میں آئی سی ایچ آر میں دائیں بازو کے کئی مورخ شامل کئے گئے تھے۔ ہمیں ایسے لوگوں سے علمی اختلافات تھے لیکن یہ بات پھر بھی قابل قبول تھی کہ کم از کم یہ لوگ اہل علم تو تھے ۔ حبیب نے کہا کہ علمی حلقوں میں تشویش کی بات یہ ہے کہ حال ہی میں یہ رجحان دیکھا گیا ہے کہ ملک کے ممتاز اداروں میں ایسے لوگ نامزد کئے جارہے ہیں جو سرے سے ماہرین تعلیم ہیں ہی نہیں ۔ انہوںنے کہا کہ ظاہر ہے کہ نئی دہلی سے ملنے والی اطلاعات میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ یہ نامزدگیاں مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل کی ایماء پر نہیں ہورہی ہیں بلکہ اوپر سے ہورہی ہیں ۔ حبیب نے خبردار کیا کہ کئی دہوں سے جو روایتیں چلی آرہی ہیں انہیں پامال کیا گیا تو ملک کا اعلیٰ تعلیم کا نظام بری طرح درہم برہم ہوجائے گا ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت ہریانہ کا حالیہ فیصلہ جس میں دیو مالائی دریائے سرسوتی کو دوبارہ وجود میں لانے کی بات کہی گئی ہے ، رگ وید کی قدیم روایتوں کی نفی کرتا ہے ۔ یہ تاریخ اور جغرافیہ کے خلاف بھی ہے ۔ عرفان حبیب نے کہا کہ رگ وید کے بموجب دریائے سروستی ، یمنا اور شتو دھاری( ستلج) کے درمیان بہتی تھی لیکن حکومت ہریانہ اسے اپنے ریاستی حدود میں دوبارہ وجود میں لانے کی کوشش کررہی ہے ۔

Modi govt trampling upon academic institutes, conventions

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں