سونیا گاندھی کے خلاف ریمارکس - گری راج سنگھ اظہار افسوس کرنے پر مجبور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-21

سونیا گاندھی کے خلاف ریمارکس - گری راج سنگھ اظہار افسوس کرنے پر مجبور

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر گری راج سنگھ آج لوک سبھا میں پر زور احتجاج کے بعد کانگریس صدر سونیا گاندھی کے خلاف اپنے نسل پرستانہ ریمارکس کے لئے اظہار افسوس پر مجبور ہونا پڑا ۔ کانگریس ارکان نے سنگھ کے ریمارکس کو خواتین کی بے عزتی قرار دیا تھا اور ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا ۔ کانگریس ارکان کے پرزور احتجاج پر اسپیکر سمترا مہاجن نے جب سنگھ سے جواب طلب کیا تو انہوں نے کہا کہ میرا مقصد کسی کو تکلیف پہنچانا نہیں تھا۔ میری بات سے اگر کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو مجھے اس پر افسوس ہے ۔ صبح اجلاس کی کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی اسپیکر نے کانگریس کے رکن جو تیرآدتیہ سندھیا کو یہ مسئلہ اٹھانے کی اجازت دی ۔ ان کی پارٹی کے ارکان اس وقت احتجاج کررہے تھے۔ سمترا مہاجن نے کہا کہ انہیں بھی ان ریمارکس سے دکھ ہوا ہے ۔ ایسے بیانات نہیں دینے چاہئیں ۔ سونیا گاندھی اور گری راج سنگھ اس وقت ایوان میں موجود تھے ۔ مملکتی وزیر چھوٹی و متوسط چمڑی صنعتیں، سونیا گاندھی کے خلاف اپنے ریمارکس کے لئے نشانہ تنقید بنے ہیں ۔ انہوں نے کہا تھا کہ گوری چمڑی نہ ہوتی تو کیا کانگریس سونیا گاندھی کی قیادت قبول کرتی۔ راجیو گاندھی نے اگر کسی نائیجیریائی عورت سے شادی کی ہوتی اور اس کا رنگ گورا نہ ہوتا تو کیا کانگریس سونیا کی قیادت قبول کرتی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی سے معذرت اور سنگھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے سندھیا نے کہا کہ ایسے ریمارکس ے لوگوں کے سر شرمندگی سے جھک جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ خواتین کی بے عزتی ہے۔ یہ نائیجیریائی شہریوں کی بھی تحقیر ہے ۔ نائیجریا کے ہائی کمشنر بھی اپنا احتجاج درج کراچکے ہیں ۔ لوک سبھا میں قائد اپوزیشن ملکار جن کھرگے نے کہا کہ بی جے پی ارکان پارلیمنٹ اور وزرا مسلسل اور غیر ضروری و غیرذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں ۔ ایسے ریمارکس سے سماج میں دراڑ پیدا ہوگی اور ہم آہنگی متاثر ہوگی ۔ ایک مرحلہ پر کھرگے اس وقت برہم ہوگئے جب ان کے مائیک کا سوئچ آف کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی میں کچھ کہنا چاہتا ہوں مائیک کا سوئچ آف کردیاجاتا ہے ۔ مجھے اس پر سخت اعتراض ہے ۔ وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ حکومت اور بی جے پی ایسے ریمارکس سے اتفاق نہیں کرتی لیکن وزیر اعظم کو اس معاملہ میں گھسیٹنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ اس پر کھرگے نے کہا کہ وزیر اعظم اس معاملہ میں اس لئے آجاتے ہیں کہ ریمارک ایک وزیر نے کئے ہیں اور یہ مجلس وزراء کی اجتماعی ذمہ داری بن جاتی ہے ۔ وزیر اعظم قائد ایوان ہیں ۔ اسپیکر نے جیسے ہی وقفہ سوالات کا آغاز کیا کانگریس ارکان نعرہ بازی کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں پہنچ گئے ۔ اجلاس کو بیس منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا ۔ اجلاس جیسے ہی ملتوی ہوا اسی وقت کانگریس نائب صدر راہول گاندھی ایوان میں داخل ہوئے ۔ گری راج سنگھ کے اظہار افسوس کے بعد ایوان کی کارروائی بحال ہوئی ۔

Giriraj Singh forced to 'regret' remark

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں