نئے گورنروں کے تقررات مرکز کے زیر غور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-03

نئے گورنروں کے تقررات مرکز کے زیر غور

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ملک کی9ریاستوں میں جن کے منجملہ5کانگریس کے زیر اقتدار ہیں، گورنروں کی مخلوعہ جائیدادوں کو پر کرنے پر غور کررہا ہے کیونکہ ایک گورنر چار ریاستوں کا چارج سنبھالے ہوئے ہیں جب کہ دیگر پانچ گورنر کم از کم دو، دو ریاستوں کے انچارج ہیں ، سرکاری ذرائع نے بتایا کہ چونکہ بعض گورنس دو یا تین ریاستوں کا اضافہ چارج رکھتے ہیں ، آئندہ چند ہفتوں میں نئے تقررات کی توقع ہے ۔ آسام، ہماچل پردیش میگھالیہ ، میزورم اور منی پور میں جہاں کانگریس کی حکومت ہے، راج بھون میں تقررات کی ضرورت ہے ۔ دوسری طرفبہار، تریپورہ اور تلنگانہ میں بالترتیب اپوزیشن جماعتیں جیسے جنتادل یو بایاں بازو اور ٹی آر ایس برسر اقتدار ہیں ۔ پنجاب میں بھی گورنر کا عہدہ مخلوعہ ہے ، جہاں اکالی دل ، بی جے پی کی مخلوط حکومت ہے ۔ پڈوچیری میں لیفٹیننٹ گورنر کا عہدہ بھی مخلوعہ ہے ۔ مغربی بنگال کے گورنر کے۔ سری ناتھ ترپاٹھی ، بہار میگھالیہ اور میزورم کااضافہ چارج سنبھالے ہوئے ہیں جب کہ ناگا لینڈ کے گورنر پدمانابھ اچاریہ، آسام اور تریپورہ کے انچارج ہیں ۔ گورنر ہریانہ کپتان سنگھ سولنکی کو گورنر پنجاب کا اضافہ چارج اور چندی گڑھ کے اڈمنسٹریٹر کا چارج دیا گیا ہے ۔ راجستھان کے گورنر کلیان سنگھ، ہماچل پردیش کا اضافہ چارج سنبھالے ہوئے ہیں۔ اترا کھنڈ کے گورنر کے کے پال منی پور راج بھون کے بھی انچارج ہیں ۔ ای ایس ایل نرسمہن جوغیر منقسم آندھرا پردیش کے گورنر تھے ، تقسیم کے بعد تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے گورنر کا عہدہ سنبھالے ہوئے ہیں ۔ انڈومان و نکوبار جزائر کے لفٹننٹ گورنر لفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ)اجئے کمار سنگھ پڈوچیری کے لفٹننٹ گورنر کے عہدہ کا اضافی چارج رکھتے ہیں۔ نریندر مودی حکومت جس نے مئی2014ء میں اقتدار حاصل کیا، اب تک 11ریاستوں کے گورنروں کا تقرر کرچکی ہے۔ ان میں گورنر اتر پردیش رام نائک سی ودیا ساگر راؤ (مہاراشٹر) پی سدا شیوم( کیرالا( وجو بھائی والا( کرناٹک) اوم پرکاس کولی(گجرات) بلرام داس ٹنڈن( چھتیس گڑھ) مردولہ سنہا(گوا) کلیان سنگھ)( راجستھان) کے سری ناتھ ترپاٹھی (مغربی بنگال،) کپتان سنگھ سولنکی( ہریانہ اور پدمنابھ اچاریہ(ناگا لینڈ) شامل ہیں ۔

Government mulls appointment of new Governors in 9 states

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں