اے ایف پی
یمن میں شورش پسندوں کے خلاف سعودی زیر قیادت فضائی مہم کے چوتھے ہفتہ میں شیعہ باغیوں اور صدر کے حامی افواج کے مابین جھڑپوں میں کل رات21افراد فوت ہوگئے ۔ طبی اور مقامی ذرائع نے یہ آج یہ بات بتائی ۔10حوثی باغی اور چار پاپلر کمیٹیز صدر عبد ربہ منصور الہادی کی جانب سے لڑ رہے ہیں وہ صبح کی اولین ساعتوں میں جھڑپ کے دوران ہلاک ہوگئے ۔ یہ جھڑپیں جنوب مغربی شہر تعز میں پیش آئیں ۔ ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ پاپلر کمٹیز فوج کی35وین مسلح بریگیڈ کے ساتھ لڑائی میں حصہ لے رہی ہی جو ہنوز جلا وطن ہادی کی وفادار ہے ۔ انہیں سعودی زیر قیادت اتحاد کے جنتی طیاروں کے ذریعہ فضائی تائید حاصل ہورہی ہے جس نے حوثی ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ یہ بات عینی شاہدین نے بتائی ۔ باغیوں نے ہو دیدہ اور ایب سے تعز کے لئے تازہ کمک بھیجی ہے ۔ گزشتہ ہفتہ سے یہ شہر شدید جھڑپوں کا مرکز بن گیا ہے جب کہ بڑے حصہ پر لڑائی پھیل چکی ہے ۔ یمن کے بیشتر صوبے اس سے متاثر ہیں ۔ باغی جنہوں نے صنعا پر بلا مزاحمت قبضہ کرلیا ہے ۔ اب اپنے کنٹرول کو متعدد صوبوں تک وسعت دے رہے ہیں۔ سعودی عرب نے ہادی کی درخواست پر فضائی حملہ کا آغاز کیا ہے ، جب کہ حوثی جنوبی شہر عدن میں پناہ ختم کردی تھی ۔ ہادی حوثیوں کے مکان پر نظر بند کئے جانے کے بعد فرار ہوگئے تھے ۔ یہ واقعہ صنعا میں فروری کے اواخر میں پیش آیا تھا اور وہاں سے بندر گاہی شہر کو روانہ ہوگئے تھے ۔ جسے ہادی عارضی دارالحکومت قرار دای گیا تھا، جس کے بعد سے ہادی ریاض میں پناہ لے رکھی ہے ۔ عد ن میں جنوبی جنگجوؤں کا کل رات باغیوں کی جھڑپ ہوگئی شہر کے بڑے حصے پر فوجیوں کا قبضہ ہوگیا ۔ یہ بات مکینوں نے بتائی ، لیکن مرنے والوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ جنوب میں سنی قبائلیوں نے7حوثی جنگجوؤں کو ایک حملہ میں ہلاک کردیا ۔ امریکی ڈرون حملہ میں القاعدہ کے تین مشتبہ افراد مارے گئے ۔ مقامی قبائلی چیف نے مزید کہا کہ عسکریت پسند اور حمل و نقل کی گاڑی پر سوار تھے۔ یمن کے القاعدہ سعودی عربیہ کے جزیرہ العرب میں انتہائی خطرناک جہادی تنظیم کا حریف بتایا ہے ۔
Clashes between rebels and pro-government forces, coalition air strikes kill 60 in Yemen
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں