جنتا پریوار کی 6 پارٹیوں کا انضمام - ملائم سنگھ یادو صدر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-16

جنتا پریوار کی 6 پارٹیوں کا انضمام - ملائم سنگھ یادو صدر

نئی دہلی
پی ٹی آئی
جنتا پریوار کی6جماعتوں کا انضمام عمل میں آیا اور ایک نئی پارٹی تشکیل دی گئی جس کے صدر ملائم سنگھ یادو(صدر سماج وادی پارٹی ) ہوں گے ۔ (جنتادل کے منتشر ہوجانے کے زائد از 20سال بعد اس کی شریک پارٹیاں ، ایک پر چم تلے جمع ہوئی ہیں) انضمام کا اعلان کرتے ہوئے صدر جنتادل یو شرد یادو نے کہا کہ نئی پارٹی کے نام ، اس کے امتیازی نشان، پرچم اور دیگر تفصیلات کے بارے میں فیصلہ6رکنی کمیٹی کرے گی۔ سماج وادی پارٹی، جنتادل یو ، آر جے ڈی ، انڈین نیشنل لوک دل، جنتادل ایس اور سماج وادی جنتاپارٹی کے اعلی قائدین کا ایک اجلاس آج یہاں ملائم سنگھ یادو کے قیام گاہ پر منعقد ہوا جس کے بعد شرد یادو نے اعلان کیا کہ ہم ضم ہوچکے ہیں ۔ یہ فیصلہ بہار اسمبلی انتخابات سے قبل عمل میں آیا ہے جہاں چیف منسٹر نتیش کمار (جنتادل یو) اور کبھی ان کے سخت حریف رہے صدر آر جے ڈی لالو پرساد یادو نے ہاتھ ملا لیا ہے تاکہ ابھرتی ہوئی بی جے پی کا مقابلہ کیاجائے ۔ بی جے پی نے سال گزشتہ منعقدہ لوک سبھا انتخابات میں ان پارٹیوں کا عملا صفایا کردیاتھا۔ دونوں ہی قائدین یعنی نتیش کماور اور لالو پرساد یادو ایک مشترکہ کانفرنس کے موقع پر موجود تھے ۔ ملائم سنگھ یادو نے کہا یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ ہم متحد ہوچکے ہیں اور عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ یہ مضبوط بندھن ہوگا ۔ ہم عوام کے احساسات کا احترام کریں گے۔ چھ رکنی کمیٹی میں صدر جنتادل ایس و سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑاکے علاوہ لالو پرساد یادو، اوم پرکاش چوٹالہ (آئی این ایل ڈی) شرد یادو ، رام بھوپال یادو(ا یس پی) اور کمل مرار کا (سماج وادی جنتا پارٹی) شامل رہیں گے ۔ ملائم سنگھ نے بتایا کہ ضروری ہے کہ یہ نئی قومی پارٹی نریند رمودی حکومت کا مقابلہ کرے گی جو انتخابات میں کئے گئے اپنے بڑے بڑے وعدوں میں سے کسی بھی وعدہ کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ یہ ایک ہٹ دھرم حکومت ہے ۔ پہلی بار مرکز میں ایک ایسی حکومت قائم ہوئی ہے جو اپوزیشن پارٹیوں سے مشاورت نہیں کرتی ۔ ہر قسم کے وعدے تو کئے گئے لیکن ان وعدوں کا کیا حشر ہوا۔24گھنٹے برقی کی سربراہی، بے روزگار نوجوانوں کو روزگار ، کہاں ہیں یہ وعدے ۔ جب بھی ہم، باہم قریب آئے ہیں ہم نے دہلی میں حکومت قائم کی ہے ۔ ہم پھر ایک بار ایسے کریں گے ، ملائم سنگھ کا اشارہ1975ء اور1989کی طرف تھا، جب سوشلسٹ پارٹیوں نے اس وقت کی کانگریس کا مقابلہ کرنے ہاتھ ملائے تھے ۔ ان دونوں مواقع پر بی جے پی ، مخالف کانگریس اتحاد کا حصہ تھی ۔1996میں ان تنظیموں نے ایک غیر کانگریسی، غیر بی جے پی اتحاد بنام یونائٹیڈ فرنٹ قائم کیا اور کانگریس کی تائید سے حکومت قائم کی ۔1989ء میں وی پی سنگھ کی قیادت میں حکومت تشکیل دینے کے بعد اس وقت کے جنتادل میں پھوٹ پڑ گئی اور یکے بعد دیگرے اس کے علاقائی قائدین جیسے ملائم سنگھ ، دیوے گوڑا، نتیش کمار اور لالو پرساد نے اپنی اپنی تنظیمیں قائم کرلیں ۔ لوک سبھا میں ایس پی ارکان کی تعداد5ہے جب کہ آر جے ڈی ارکان کی تعداد4ہے ، اور جنتادل یو ، جنتادل ایس اور انڈین نیشنل لوک دل کے دو دو ارکان ہیں ۔ یعنی ایوان زیریں میں اس گروپ کے جملہ ارکان کی تعداد15ہے ۔ راجیہ سبھا میں بھی سماج وادی پارٹی ارکان کی تعداد15ہے جب کہ جنتادل یو کے ارکان کی تعداد12ہے ۔ آئی این ایل ڈی، جنتادل ایس اور آر جے ڈی کا ایک ایک رکن ہے ۔ ایوان بالا میں ان پارٹیوں کے ارکان کی جملہ تعداد30ہے ۔ لوک سبھا میں نئے گروپ کے لیڈر ملائم سنگھ یادو ہوسکتے ہیں جب کہ راجیہ سبھا میں شرد یادو اس گروپ کے لیڈر نامزد کئے جاسکتے ہیں ۔ ختم سال تک بہار میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں جب کہ 2017میں یوپی میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں ۔ ان دور یاستوں میں گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ یو این آئی کے بموجب شرد یادو نے بتایا کہ نئے سیاسی گروپ کے صدر کی حیثیت سے ملائم سنگھ یادو کا انتخاب متفقہ فیصلہ ہے۔ کولکتہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب بی جے پی نے جنتا پریوار پارٹیوں کے انضمام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک عارضی اتحاد ہے اور یہ سیاسی جنگ بازوں کا ایک عارضی اتحاد ہے جس کا کوئی اثربہار میں ختم سال تک ہونے والے اسمبلی انتخابات پر نہیں پڑے گا۔ بی جے پی کے قومی ترجمان ایم جے اکبر نے کہا کہ رائے دہندے چیف منسٹر بہار اور جنتادل یو لیڈر نتیش کمار کے ڈرامائی الٹ پھیر سے بیزار آگئے ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں