14/مارچ نئی دہلی یو این آئی
نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے کہا ہے کہ ماحولیات میں گراوٹ اور آب وہوا میں تبدیلی ہمارے دور کی انسانی تہذیب کو در پیش سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہیں۔ ماحولیات کا تحفظ اور اس کا پائیدار بندوبست انسانیت اور ہمارے کرہ ارض کی بقاء کے لئے ضروری ہیں ۔ عالمی ماحولیات کے امور ‘‘ پر بین الاقوامی کانفرنس میں افتتاحی خطبہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماحولیات ایک عوامی ملکیت والی شئے ہے ۔ اس کانفرنس کا اہتمام حکومت ہند کی ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت نے نیشنل گرین ٹریبونل کے اشتراک سے کیا ہے۔ مسٹر حامد انصاری نے کہا کہ ماحولیات کسی فرد کی ملکیت نہیں ہے ۔ انسانی سر گرمیوں کے نتیجے میں ماحولیات میں کافی تبدیلی آتی ہے جس سے نہ صرف ماحولیات بلکہ نباتات، جمادات اور ماحولیاتی عمل پر اثر پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیات اور اس سے متعلق تمام چیزیں جیسے پانی ، ہوا ، زمین ، جنگلات اور نباتات و جمادات ، سبھی کا تحفظ اور ان کی بقا انسانی زندگی کے لئے بہت ضروری ہے ،۔ نائب صدر نے آب ہوا میں تبدیلی کے خطرے کو پوری دنیا کو در پیش ایک سنگین خطرہ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر تقریباً تمام سائنسدانوں میں اتفاق رائے ہے کہ آب ہوا میں تبدیلی ناگزیر ہے ۔ ماحولیات پر اثر انداز ہونے والی سر گرمیوں نے ہماری فضا میں گرین ہاؤس گیسوں کا ذخیرہ کیا ہے جس سے عالمی تمازت میں اضافہ ہواہے ۔Legislature, executive, judiciary voice concern on climate change, Hamid Ansari
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں