مرکزی بجٹ کھوکھلا مایوس کن اور موافق کارپوریٹس - اپوزیشن کا ردعمل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-01

مرکزی بجٹ کھوکھلا مایوس کن اور موافق کارپوریٹس - اپوزیشن کا ردعمل

نئی دہلی
پی ٹی آئی
اپوزیشن نے آج بی جے پی کے پہلے مکمل عام بجٹ کو کھوکھلا اور سادہ قرار دیتے ہوئے نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ یہ ویژن سے عاری ہے ۔ اپوزیشن نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت، دولتمندوں کا اور کارپوریٹوں کا قرض چکا رہی ہے ۔ لوک سبھا میں کانگریس قائد ملکار جن کھرگے نے کہا کہ یہ بجٹ صرف بڑے کارپوریٹ گھرانوں اور صنعتوں کے لئے ہے۔ یہ موافق غریب بجٹ نہیں ہے ۔ یہ بجٹ بی جے پی حکومت کی جانب سے دولتمندوں اور کارپوریٹ گھرانوں کے قرض کی وا پسی ہے جنہوں نے لوک سبھا انتخابات کے دوران اس کی مدد کی تھی ۔ بجٹ میں صرف وعدے کئے گئے ہیں ۔ جیوتر آدتیہ سندھیا نے بجٹ کو سادہ اور کھوکھلا قرار دیا ، جب کہ کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے بجٹ کو دھن واپسی پروگرام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ(بی جے پی ) نے الیکشن میں جو رقم لی تھی اسے واپس کیاجارہا ہے ۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے غریبوں کے لئے اچھے دن لانے میں ناکامی پر بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ کا مقصد کارپوریٹ گھرانوں کی مدد کرنا ہے ، صرف دولتمندوں اور بڑے سرمایہ داروں کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ بجٹ تیار کیا گیا ہے ۔ یہ عام آدمی کے مفاد میں نہیں ہے ۔ لوک سبھا میں بی جے ڈی لیڈر ڈی مہتاب نے بجٹ10میں سے2نمبر دیتے ہوئے کہ یہ کہ انتہائی مایوس کن ہے ، کیوں کہ اس میں کسانوں کے لئے کچھ نہیں کیا گیا تاہم ان کے پارٹی رفیق جے پانڈا نے اس کی تردید کرتے ہوئے بجٹ کو دھماکہ دار قرار دیا اور کہا کہ اس بجٹ سے معیشت کی حوصلہ افزائی ہوگی اور صنعت مینو فیکچرنگ کے مواقع پیدا ہوں گے ۔ این سی پی صدر شرد پوار نے کہا کہ بجٹ ، عوام کی توقعات پر پورا نہیں اترا ہے کیونکہ اس میں معیشت کو بہتر بنانے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں ۔ انفراسٹرکچر ، زراعت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے بھی کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔ سابق مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ سرویس چارج سے متعلق شقوں کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کل قومی دیہی روزگار ضمانت اسکیم (ایم جی این آر ای جی اے) کا مذاق اڑیا تھا ۔ لیکن آج ان کی حکومت نے اس اسکیم کے لئے مختص رقومات میں اضافہ کردیا ہے ۔ ان کی دختر وپارٹی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے’’کبھی خوشی کبھی غم‘‘ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو جو بھاری اکثریت حاصل ہوئی ہے اس کے پیش نظر وہ کسانوں کے لئے بہت کچھ کرسکتی تھی ۔ ترنمول کانگریس قائد سوگتا رائے اور ڈیرک اوبرائن نے کہا کہ بجٹ عوام دشمن ، غریب دشمن اور متوسط طبقہ کا دشمن بجٹ ہے ۔ سوگتا رائے نے کہا کہ بجٹ میں مغربی بنگال کے لئے840کروڑ روپے کا چلر پھینکتے ہوئے اس کا مذاق اڑایا گیا ہے ۔ جب کہ ریاست نے سود کے طور پر اب تک زائد از ایک لاکھ کروڑ روپے خرچ کئے ہیں ۔ ڈیرک اوبرائن نے کہا کہ بجٹ میں سب سے بڑا اسکام حکومت کا یہ دعویٰ ہے کہ اس نے62فیصد مرکزی فنڈ ریاستوں کو منتقل کیے ہیں ۔ گزشتہ سال ریاستوں کو61.88فیصد فنڈس دئے گئے تھے ۔ جنتادل یو کے صدر یادو نے کہا کہ بجٹ میں تین کلیدی شعبوں روزگار،زراعت اور کالے دھن کے لئے کوئی پہل نہیں کی گئی ہے، جب کہ بی جے پی ان ہی موضوعات کا سہارا لے کر بر سر اقتدار آئی ہے ۔ جنتادل یو لیڈر کے سی تیاگی نے کہا کہ بجٹ کارپوریٹ دوست، متمول افراد کے موافق اور شہروں میں بسنے والوں کے موافق ہے ، اس میں غریبوں، زرعی مزردوروں،کسانوں اور دیہی ہندوستان کے لئے کچھ نہیں ہے ۔ دیہی ہندوستان کو پوری طرح نظر انداز کردیا گیا ہے ۔ ہریانہ کے کانگریس لیڈر وپیندر ہوڈا نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ بی جے پی موافق کا رپوریٹ ہے۔ ہم ان کے لئے کچھ مراعات کی توقع تو رکھتے تھے ، لیکن کارپوریٹ گھرانوں کے لئے ٹیکس میں کمی کی توقع نہیں تھی ، جب کہ عام آدمی کے لئے ٹیکس میں کوئی چھوٹ نہیں دی گئی ، خاص طور پر ملک کے زرعی شعبہ اور کسانوں کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا گیا ہے ۔
سماج وادی پارٹی صدر ملائم سنگھ یادو نے آج کہا کہ اگرچہ وزیر اعظم نریندر مودی اتر پردیش سے منتخب ہوئے ہیں تاہم اس وسیع و عریض اور زیادہ آبادی والی ریاست کو بجٹ میں نظر انداز کردیا گیا ہے ۔ ریاست کے عوام کو مایوسی ہوئی ہے ۔ انہوں نے وزیر فینانس ارون جیٹلی کی بجٹ تجاویز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کسٹمز، اکسائز اور سرویس ٹیکس کی شرحوں میں اضافہ سے مجموعی طور پر قیمتوں میں اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں، کسانوں، نوجوانوں، بے روزگار اور اقلیتوں کو کوئی راحت فراہم نہیں کی گئی ہے ۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی کی بڑی بہن نے ’’حرکیاتی‘ ‘ بجٹ پیش کرنے پر ان کی ستائش کی ہے اور کہا ہے کہ اس بجٹ میں سماج کے تمام طبقات کا خیال رکھا گیا ہے ۔ ارون جیٹلی کی جانب سے لوک سبھا میں بجٹ کی پیشکشی کا مشاہدہ کرنے کے بعد وہ اپنے چھوٹی بھائی کے چیمبر میں پہنچیں تاکہ انہیں مبارکباد پیش کرسکیں ۔ انہوں نے بجٹ کو بے حد ثمر آور دستاویز قرار دیا۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا کہ میرے خیال میں یہ بہت ہی حرکیاتی بجٹ ہے جس میں سماج کے تمام طبقات کا خیال رکھا گیا ہے ۔ اس سوال پر کہ وہ اپنے بھائی کو کتنے نمبر دیں گی ، انہوں نے کہا کہ وہ(ارون جیٹلی) میرے چھوٹے بھائی ہین اور میں انہیں10میں سے10نمبر دیتی ہوں ۔

Budget 'hollow and plain', it's 'dhanwapsi' programme for the rich: Opposition

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں