بجٹ 2015-16 پیش - غریب نظر انداز امیروں پر نظر کرم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-01

بجٹ 2015-16 پیش - غریب نظر انداز امیروں پر نظر کرم

نئی د ہلی
پی ٹی آئی؍ آئی اے این ایس
مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج عام بجٹ برائے سال2015-16لوک سبھا میں پیش کردیا۔اس بجٹ تجاویز کی رو سے تمباکو اشیا مہنگی ہوجائیں گی اور فضائی سفر کثیر المصارف ہوجائے گا۔ سروس ٹیکس کی شرح میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے ۔ ہوٹل میں قیام اور طعام کے بلز کی ادائیگی پر خرچ بڑ جائے گا۔ جو اشیاء ارزاں ہوں گی ان میں لیدر فٹ ویر، مقامی ساختہ موبائل فونس، کمپیوٹر ٹیبلٹس ، مائیکروویواوون، پیاک کردہ میوہ جات ، ایمبولنس خدمات اور اگر بتیاں شامل ہیں ۔ ارون جیٹلی نے اپنے پیشرؤوں کے قائم کردہ رجحان کو جاری رکھتے ہوئے تمباکو نوشی کرنے والوں پر بوچھ بڑھا دیا ہے ۔ ٹیکس تجاویز میں اکسائز شرح میں زبردست اضافہ کیا گیا ہے ۔ صحت عامہ کے فروغ کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے جیٹلی نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ’’65ایم ایم لمبائی تک کے سکریٹس پر اکسائز ڈیوٹی کو25فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے اوردیگر لمبائی کے حامل سگریٹوں کے لئے اکسائز ڈیوٹی کو15فیصد تک بڑھا یا گیا ہے ۔ سگارس پر بھی مماثل اضافہ کی تجویز ہے ۔ پان مسالہ، گٹکا اوردیگر تمباکو اشیاء پر قابل اطلاق مرکب لیوی اسکیم میں تبدیلیاں لائی گئی ہیں ۔ بجٹ تجاویز کے بموجب کٹ تمباکو پر اکسائز ڈیوٹی کو60روپے فی کلو گرام سے بڑھاکرروپے فی کلو گرام کردیا گیا ہے ۔‘‘ سروس ٹیکس میں اضافہ کے بارے میں جیٹلی نے کہا کہ مرکز اور رریاستوں دونوں کی خدمات پر ٹیکس کے نفاذ کی بہ آسانی منتقلی کے لئے سروس ٹیکس مع تعلیمی سیس کی موجودہ شرح کو12.36فیصد سے بڑھا کر14فیصد کردینے کی تجویز ہے بل اور ڈی ٹی ایچ خدمات ، بیوٹی پارلرس ، کورئیر سروس، خدمات سے متعلقہ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ، کپڑوں کی ڈرائی کلیننگ ، اسٹاک بروکنگ ، اثاثوں کے انتظام وا نصرام ، انشورنس اور دیگر سر گرمیوں پر جن کے لئے دوسرے فریق کی خدمات کا حصول ضروری ہوجاتا ہے ، مہنگے ہوجائیں گے ۔ تاہم جیٹلی نے روز مرہ کی استعمال کی عام اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ سے گریز کرتے ہوئے یعنی ڈیوٹیز کو کم کرتے ہوئے عام آدمی کو بوجھ سے بچالیا ہے ۔ ایک ہزار فی جوڑا سے زیادہ قیمت والے لیدر فٹ ویر کی قیمت کم ہوجائے گی کیونکہ ایسے فٹ ویر پر ڈیوٹی کو12فیصد سے گھٹا کر6فیصد کردیا گیا ہے ۔ پیاک کردہ میوہ جات اور ترکاریاں بھی سستی ہوجائیں گی کیونکہ ان اشیاء کی ریٹیل پیاکنگ اور لیبلنگ وغیرہ کو سروس ٹیکس سے مستثنیٰ کردیا گیا ہے ۔ اسی طرح مقامی طور پر تیارہ کردہ موبائل فونس، ایل ای ڈی، ایل سی ڈی پیانلس ، ایل ای ڈی لائٹس اور ایل ای دی لیمپس پر بھی اکسائز ڈیوٹی کم کردی گئی ہے ۔ مائیکروویون بھی سستے ہوجائیں گے کیونکہ اس کی تیاری میں مستعمل میگنٹ ران کو بنیادی کسٹمز ڈیوٹی سے مستثنیٰ کردیا گیا ہے ۔ ریفریجریٹر بھی سستے ہوجانے کا امکان ہے کیونکہ ریفریجریٹر کی تیاری میں مستعمل مختلف آلات پر در آمدی ڈیوٹی کم کردی جائے گی ۔ اس طرح شمسی واٹر ہیٹر بھی کم خرچ ہوجائیں گے یعنی اس پر بھی( سی ای این ویاٹ کریڈیٹ کے بغیر)اکسائز ڈیوٹی کو برخاست کردیا گیا ہے جبکہ سی ای این ویاٹ کریڈٹ کے ساتھ یہ اکسائز ڈیوٹی12.5فیصد ہوگی ۔ اگر بتیوں کی قیمت کم ہوجائے گی کیونکہ ان پر اکسائز ڈیوٹی نہیں ہوگی ۔ پیس میکرس کی قیمتوں میں بھی کمی کی توقع ہے کیونکہ پیس میکرس کی تیاری میں مستعمل میٹریل کو ڈیوٹیز سے مستثنیٰ کردیا گیا ہے ۔ ایمبولنس اور ایمبولنس خدمات بھی ارزاں ہوجانے کی توقع ہے کیونکہ ایسی گاڑیوں کے چیسس پر اکسائز ڈیوٹی کو24فیصد سے گٹھا کر12.5فیصڈ کردیا گیا ہے ۔ ٹیکس کے شعبہ میں جیٹلی نے بتایا کہ دولت ٹیکس برخاست کردیا جائے گا ۔ اس کے بجائے انتہائی امیر افراد کو چنگی عائد کی جائے گی۔ انفرادی ٹیکس دہندگان کے لئے ٹیکس کے استثنیٰ کی حد میں قابل لحاط اضافہ کیا گیا ہے ۔ بالخصوص انشورنس، اکسائزاور کسٹمز ڈیوٹی میں معقولیت پیدا کی گئی ہے اور کارپوریٹ ٹیکس کی شرح کو30فیصد سے گھٹاکر25فیصد کردیا گیا ہے ۔ اور متعدد اسثنیٰ جات کو ختم کردیا گیا ہے ۔ میوزیم، زو اور قومی پارکس کو بھی سروس ٹیکس سے مستثنیٰ کردیا گیا ہے ۔ اس طرح ان مقامات کے ٹکٹس کی قیمت میں بھی کمی کا امکان ہے ۔ جن اشیاء کی قیمتیں بڑھ جانے کا امکان ہے ان میں درآمد کردہ گاڑیاں شامل ہیں جن پر بنیادی کسٹمز ڈیوٹی کو10فیصد سے بڑھا کر20فیصد کردیاگیا ہے ۔ پلاسٹک بیاگس بھی مہنگے ہوجائیں گے کیونکہ ان پر اکسائز ڈیوٹی کی شرح کو12فیصد سے بڑھا کر 18فیصد کردیا گیا ہے ۔ سمنٹ بھی مہنگی ہوجائے گی کیونکہ اس پر اکسائز ڈیوٹی کو900روپے فی ٹن سے بڑھاکر ایک ہزار روپے فی ٹن کردیا گیا ہے ۔ پیاک کردہ پانی اور بوتل مشروبات مہنگی ہوجائیں گی کیونکہ ان پر اکسائز ڈیوٹی کو12فیصد سے بڑھا کر18فیصد کردیا گیا ہے ۔ فضائی سفر میں بزنس اور اکزیکٹیو کلاس کے ٹکٹ کی قیمت بڑھ جائے گی ۔ فضائی سفر کی ایسی ہائر کلاسس کے ٹکٹ کی قیمت پر سروس ٹیکس بقدر60فیصد قابل ادا ہوگا ۔ تفریحی اور موضوعاتی پارکس و نیز موسیقی پروگرامس مہنگے ہوجائیں گے کیونکہ ایسی سر گرمیوں کو بھی سروز ٹیکس کے دائرہ کے تحت لایا گیا ہے۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے لوک سبھا میں93منٹ کی اپنی بجٹ تقریر کے دوران کہا کہ بیرونی ملک سیاہ دولت چھپاکر رکھنے والوں کے لئے ایک نیا قانون وضع کیاجائے گا جس میں ایسے مرتکبین کو 10سال تک کی قید کی سزا کی گنجائش رکھی جائے گی اور300فیصد جرمانی بھی عائد کیاجائے گا ۔ ایک اور مجوزہ قانون کے ذریعہ ملک میں بے نامی جائیداد پر کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلہ میں جائیداد کی ضبطی بھی عمل میں لائی جاسکتی ہے ۔ اور قانونی کارروائی بھی کی جاسکتی ہے ۔ ٹیکس شرحوں میں5فیصد کمی یعنی 30فیصد سے25فیصدکئے جانے پر کارپورٰٹ شعبہ کو فائدہ ہوسکتا ہے ۔ ریل، روڈس، اور آبپاشی پراجکٹوں و نیز5انتہائی نئے میگ پاور پراجکٹس میں رقومات کے حصول کے لئے ٹیکس۔ فری بانڈس جاری کئے جائیں گے ۔ فلاحی پروگراموں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر فینانس نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے لئے ایک نئی قرض اسکیم کا خاکہ پیش کیا ہے ۔ علاوہ ازیں کسانوں کے لئے9.5لاکھ روپے کے قرض اسکیم بھی ہوگی ۔ خواتین کی سیفٹی ، دیہی ضمانت روزگار اسکیم اور مڈ ڈے میل پروگرام، نئی وظیفہ اسکیم اور نوجوانوں کے لئے ہنر مندی اسکیمات کے لئے مختص رقومات میں قابل لحاظ اضافہ کیا گیاہے۔ جیٹلی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے پسندیدہ پراجکٹس کے حوالے بھی دئیے اور ’’میک ان انڈیا‘‘ پہل کا بطور خاص تذکرہ کیا اور اعلان کیا کہ سوچھ بھارت ابھیان کے لئے کارپوریٹ سیکٹر کی خرچ کردہ رقم پر صد فیصد ٹیکس چھوٹ رہے گی ۔ راست ٹیکس تجاویز کے نتیجہ میں8315کروڑ روپے آمدنی کا خسارہ ہوگا جب کہ بالواسطہ محاصل تجاویز کے ذریعہ23,383کروڑ روپے کی آمدنی متوقع ہے ۔ تمام ٹیکس تجاویز کا اثر15,068کروڑ روپے کی آمدنی کی صورت میں ظاہر ہوگا ۔ بجٹ میں مالیاتی خسارہ کا نشانہ جو جاریہ مالیاتی سال کے لئے مجموعی قومی پیداوار( جی ڈی پی) کا4.1فیصد ہے، آئندہ سال کے لئے 3.9فیصد ہوگا ۔ مابعد دو مالیاتی برسوں میں اس خسارہ کو3.5فیصد اور3فیصد تک گھٹا دینے کی تجویز ہے ۔ آئندہ مالیاتی سال کے لئے مجموعی مصارف کا تخمینہ1,777,477کروڑ روپے کیا گیا ہے لیکن منصوبہ مصارف میں، جس میں رقومات کا فائدہ بخش طور پر استعمال ہوتا ہے، قدرے یعنی0,5فیصد کمی کی گئی ہے اور ان مصارف کا تخمینہ465,277کروڑ روپے ہے ۔
دہلی
بی بی سی
حزب اختلاف کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ عام بجٹ میں صرف بڑے بڑے وعدے کئے گئے ہیں اور یہ صرف صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے والا بجٹ ہے ۔ کانگریس قائد اور سابق وزیر فینانس پی چدمبرم کے مطابق بجٹ میں صرف بڑے بڑے وعدے دیکھ کر کافی مایوسی ہوئی ہے ۔ ان کے مطابق بجٹ میں کمزور طبقات کو نظر انداز کیا گیا ہے اور غریبوں کو حکومت نے ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں کی ترقی و بہبود کے لئے لگنے والے خرچ میں کمی کردی گئی ہے ۔ چدمبرم نے الزام عائد کیا کہ بجٹ صرف کارپورٰٹ گھرانوں کو فائدہ پہنچانے والا ہے اور ہندوستان صرف کارپوریٹ طبقہ کے کندھوں پر بیٹھ کر ترقی نہیں کرسکتا ۔
نئی دہلی
آئی اے این ایس
پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں آج آدھی رات سے بالترتیب تین روپے 18پیسے اور3روپے9پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا ہے ۔ خام تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں شدید اضافہ کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے ۔ انڈین آئیل کارپوریشن نے آج یہ اعلان کیا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ حکومت نے بجٹ سے قبل قیمت میں اضافہ کر کے عام آدمی کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام کیا ہے ۔ پارٹی کے ترجمان رندیپ سورجیوالہ کے مطابق پہلے مرکزی بجٹ میں عام آدمی اور کسانوں کو نظر انداز کرنے کے بعد اس طرح کے غیر واجبی اضافہ سے مودی حکومت نے زخموں پر چھڑکنے کا کام کیا ہے ۔ آج پٹرول کی قیمت3.18روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت3.09روپیہ فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا۔ کانگریس نے کہا کہ ایک ایسے وقت جب کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں پچھلے سال کے مقابلے نصف سے بھی کم ہوگئی ہیں، بی جے پی حکومت کی جانب سے ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ افسوسناک ہے۔ یہی نہیں بلکہ تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ اٹھاکر ایک اچھا بجٹ پیش کرنے کا موقع حکومت نے گنوادیا۔
حکومت، ریسرچ کو حوصلہ افزائی کی پابند: مودی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج قومی یوم سائنس کے موقع پر سائنس دانوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ حکومت اس شعبہ میں تحقیق اور ایجاد کی حوصلہ افزائی کی پابند ہے ۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ قومی یوم سائنس ہمارے سائنسدانوں کے پابند عہد ہونے ، ان کے عزم اور بلا تکان کوششوں کو یاد کرنے کا ایک موقع ہے ۔ وہ ہندوستان کے لئے باعث فخر ہے ۔

'Budget pro-corporate, unkind to poor'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں