اردو نیوز (سعودی عرب)
وزیر محنت عادل فقیہ نے کہا ہے کہ نجی سیکٹر میں کارکنوں کی تنخواہوں بینکوں کے ذریعے ادا کرنے کے دوسرے مرحلے کا آغاز جلد کیاجائے گا ۔ جس میں240کارکن رکھنے والی کمپنیوں پر لازمہوگا کہ وہ اجرت کے اس قانون پر عمل در آمد کریں ۔ جدید الیکٹرانک سسٹم کے تحت ہر کارکن کو بر وقت اس کی تنخواہ مل سکے گی۔ وہ ریاض میں منعقدہ2روزہ سمینار سے خطاب کررہے تھے جس میں مختلف قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اعلیٰ عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔ وزیر محنت نے مزید کہا کہ ہمارے سامنے متعدد امور ہیں جن مراحل سے ہم گزر رہے ہیں اس کے لئے تمام اداروں اور لوگوں کو تعاون کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بہتر طور پر کام کیاجاسکے ۔ غیر قانونی طور پر مقیم افراد اور قانون محنت کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مختلف اداروں کی جانب سے تفتیشی مہم جاری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت محنت آجر اور اجیر کے معاملات میں توازن قائم کرنے اور ہر ایک کے حقوق کی حفاظت کرنے کے لئے کوشاں رہتی ہے اور اسی کے لئے کام کرتی ہے۔ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے امن عامہ کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر جمعان الغامدی نے کہا کہ مملکت میں جاری غیر قانونی افراد کے خلاف تفتیشی مہم کے سلسلہ میں تمام تر تیاریاں مکمل ہیں اور مختلف علاقوں میں تفتیشی مہم زوروشور سے جاری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یومیہ3سے4ہزار غیر قانونی افراد کو گرفتار کیاجاتا ہے جنہیں جدہ، ریاض اور جازان کے شعبہ ترحیل کے ذریعے ان کے ملکوں کو روانہ کیاجاتا ہے ۔ تفتیشی مہم کے حوالے سے بریگیڈیئر جمعان کا کہنا تھا کہ مہم کے کافی فوائد سامنے آرہے ہیں ۔ در اندازی میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی جب کہ عمرہ ویزے پر آکر غیر قانونی قیام کرنے والوں کی بھی حوصلہ شکنی ہوئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ گھریلو ملازمین جو اپنے کفیلوں کے پاس سے بھاگے ہوئے ہوتے ہیں انہیں کام فراہم کرنا بھی جرم ہے ایسے افراد کو قطعی طور پر ا پنے یہاں پناہ نہ دی جائے کیونکہ ہوسکتا ہے انہوں نے کسی قسم کا جرم کیا ہو اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کی تلاش میں ہوں۔ دریں اثناء وزارت محنت نے سکریٹری ڈاکٹر عبداللہ ابو ثنین نے کہا کہ تفتیشی مہم ایک مسلسل عمل ہے اور یہ شروع سے جاری ہے تاہم اس میں وقتاً فوقتاً تیزی آتی رہتی ہے ۔
salary payments from banks 2nd phase KSA labor minister
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں