جی سی سی دہشتگردی کی حمایت نہیں کرتی - سویڈن کے بیانات کی شدید مذمت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-13

جی سی سی دہشتگردی کی حمایت نہیں کرتی - سویڈن کے بیانات کی شدید مذمت

ریاض
سعودی پریس ایجنسی
خلیجی ممالک کے وزراء کونسل کے اجلاس میں بعض ممالک کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متفقہ طور پر کہا ہے کہ جی سی سی ممالک کسی سطح پر دہشتگردی کی حمایت نہیں کرتے۔ فلسطینی قابض علاقوں سے اسرائیل کا مکمل انخلاء ہی خطے میں امن کا ضامن ہے ۔ سعودی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ریاض میں ہونے والے جی سی سی کے وزرائے خارجہ کے134ویں اجلاس جس کی صدارت قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر خالد بن محمد العطیہ نے کی جبکہ رکن ممالک کے وزراء خارجہ اجلاس میں شریک تھے ۔ اجلاس میں سویڈن کی جانب سے مملکت کے بارے میں جاری ہونے والے بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے مملکت کے داخلی امور کے بارے میں کھلی مداخلت قرار دیا ۔ اس حوالے سے اجلاس میں مزید کہا گیا کہ سویڈش وزیر خارجہ کی جانب سے اس قسم کے بیانات کو قطعی طور پر برداشت نہیں خیاجاسکتا ۔ ایسے بیانات بین الاقوامی طور پر کسی بھی ملک کے داخلی امور میں مداخلت تصور کئے جاتے ہیں۔ دہشت گردی کے حوالے سے اجلاس میں کہا گیا کہ جی سی سی ممالک پر بعض ممالک کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کی کوئی حقیقت نہیں جن میں کہا گیا ہے کہ جی سی سی کی جانب سے دہشت گردی کی پشت پناہی کی جاتی ہے حالانکہ یہ امر واضح ہے کہ خلیجی ممالک کی جانب سے ہر سطح اور ہر مقام پر ہونے والی دہشت گردی کی ہمیشہ مذمت کی جاتی ہے۔ جی سی سی ممالک کسی طرح کی بھی دہشت گردی کی کبھی حمایت نہیں کرتے ۔ خلیجی ممالک کی جانب سے انتہا پسندانہ سوچ اور ایسے افراد کی حمایت کرنے اور انہیں سرمایہ فراہم کرنے والوں کے خلاف ہمیشہ صف اول میں ہوتے ہیں ۔ اجلاس میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ اسلام دنیا میں قیام امن کا داعی ہے اور ہمیشہ دہشت گردی کی کارروائیوں کی ہرسطح پر مذمت کی جاتی ہے ۔ اسلام کی درست تصویر اجاگر کرنے اورانتہا پسندی کی سوچ کا خاتمہ کرنے کے لئے جی سی سی ہمیشہ کوشاں رہتی ہے ۔ کونسل کے اجلاس میں اقوام متحدہ کی قرار دا د کو سراہا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ دہشت گردوں کو سرمایہ فراہم کرنے والوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف مشترکہ حکمت عملی مرتب کی جائے ۔ یہی سوچ جی سی سی ممالک کی ہے اور ہم خود کافی عرصہ سے دہشت گردی کا شکار ہورہے ہیں۔ اجلاس میں دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف بھی مشترکہ طور پر مذمتی قرار داد پاس کرتے ہوئے واضح کیا گیا داعش سمیت دیگر تمام دہشت گرد تنظیموں کی ہرسطح پر کھلی مذمت کرتے ہیں جو بے گناہوں کا خون بہارہے ہیں ۔ ان دہشت گردوں کو روکنا سب کا فرض ہے ۔ جی سی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس میں یمن کی صورتحال پر بھی بحث کی گئی جس میں کہا گیا کہ یمن میں مستقل قیام امن کے لئے کونسل ہر طر سے حمایت کرتی ہے اور یمنی صدر عبدالربہ منصور کے ساتھ بھرپور تعاون کرتی ہے۔
کونسل نے خادم الحرمین الشریفین کی جانب سے یمنی صدر کو پیش کی جانے والی تجویز کو سراہا جس میں کہا گیا تھا کہ یمنی صدر اس حوالے سے ریاض میں جی سی سی کونسل کا اجلاس طلب کریں اور یمن کی صورتحال کا سیاسی حل تلاش کیاجائے ۔ اجلاس میں یمنی صدر کی جانب سے عدن کو دارالحکومت قرار دینے کے فیصلہ کو سراہا گیا ۔ خلیجی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں ایران کی جانب سے امارات کے3جزیروں پر قبضہ کی بی دوبارہ مذمت کرتے ہوئے اس قبضہ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ امارات کے ان جزیروں پر ایران کے قبضہ کو بین الاقوامی عدالت میں لے جایاجائے جہاں اس قضیہ کو پیش کرکے فیصلہ لیاجائے ۔ اجلاس میں ایران کے ساتھ خلیجی ممالک کے تعلقات پر بھی بحث کی گئی جس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بین الاقوامی قوانین کو مد نظررکھتے ہوئے کسی کو بھی کسی ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت کا قطعی حق نہیں دیاجاسکتا ہر ملک اس قانون کو پیش نظر رکھے تاکہ خطے میں مکمل امن و امان قائم رہے ۔

GCC sides with Riyadh in spat with Sweden

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں