تلنگانہ قانون ساز کونسل کے انتخابات میں تاخیر کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-06

تلنگانہ قانون ساز کونسل کے انتخابات میں تاخیر کا امکان

نئی دہلی
یو این آئی
آندھرا پردیش قانون ساز کونسل کی5ایم ایل اے کوٹہ نشستوں کے لئے سال میں دو مرتبہ منعقد ہونے والے انتخابات کا27مارچ کا انعقاد عمل میں آئے گا۔ الیکشن کمیشن نے آج اس بات کا اعلان کیا۔ شیڈول کے مطابق10مارچ کو اعلامیہ جاری کیاجائے گا اور17مارچ تک پر پرچہ نامزدگی داخل کیے جاسکتے ہیں جب کہ18مارچ کو ان پرچوں کی جانچ ہوگی اور20مارچ پر چہ نامزدگی سے دستبرداری کی آخری تاریخ ہوگی۔ ضرورت پڑنے پر27مارچ کو صبح9تا شام4بجے رائے دہی ہوگی اور اسی شام ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔ ارکان کونسل آرپد ماراجو، سنگم بسواپنیا، گنڈومالا تھپے سوامی اور این راجماری کی میعاد29مارچ کو ختم ہورہی ہے جس کے نتیجہ میں4نشستیں مخلوعہ ہوجائیں گی ۔ تشکیل تلنگانہ کے بعد ایک نشست کااضافہ ہوا ہے ۔ آندھر اپردیش تنظیم جدید ایکٹ2014ء کے تحت اے پی قانون ساز کونسل میں ارکان اسمبلی کے ووٹوں کے ذریعہ پر کی جانے والی نشستوں کی تعداد17مقرر کی جارہی ہے ۔ تاہم ایکٹ کے چوتھے شیڈول کے مطابق ارکان اسمبلی کے ذریعہ منتخب ہونے والے کونسل ارکان کی تعداد16بتائی گئی ہے ۔ مرکزی وارت داخلہ اس سلسلہ میں تبدیلیاں لارہا ہے۔ اس لئے4کی جگہ5نشستوں کے لئے انتخابات منعقد ہوں گے ۔ اسی دوران آندھرا پردیش تنظیم جدید ایکٹ میں چند خامیوں کے نتیجہ میں تلنگانہ قانون ساز کونسل کے لئے دو سال میں ایک مرتبہ منعقد ہونے والے انتخابات میں تاخیر ہوسکتی ہے۔ تلنگانہ کونسل کے7ارکان جنہیں ارکان اسمبلی منتخب کرتے ہیں ،29مارچ کو سبکدوش ہورہے ہیں ۔ الیکشن کمیشن نے آج نشاندہی کی کہ40رکنی تلنگانہ کونسل کے14ارکان کو ایکٹ کی دفعہ23کے تحت ارکان اسمبلی منتخب کرتے ہیں ۔ تاہم اسی ایکٹ کے چوتھے شیڈول کے مطابق ارکان کی تعداد15بتائی گئی ہے ۔ اس کا مطلب ایک رکن زیادہ ہے ۔ اس بات کے پیش نظر معاملہ ایکت کی دفعہ108کے تحت وزارت داخلہ کو بھیجا گیا ہے تاکہ ایکٹ میں موجودہ خامیوں کو دور کیاجاسکے ۔ مرکزی حکومت نے تا حال اس مسئلہ پر اپنے رد عمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔ جیسے ہی یہ مسئلہ حل ہوجائے گا ، تلنگانہ کونسل کی نشستیں پر کرنے کے لئے کارروائی کی جائیگی ۔ الیکشن کمیشن نے آندھرا پردیش کونسل کے5ارکان کے انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے یہ مسئلہ کی بھی نشاندہی کی ہے ۔ تلنگانہ قانون ساز کونسل کی ویب سائٹ کے بموجب ایوان کے ایک تہائی ارکان کو مقامی حکام منتخب کرتے ہیں ۔
بارہویں حصہ کو ریاست کی گریجویٹس منتخب کرتے ہیں ۔ ایک اور بارہویں حصہ کو اساتذہ منتخب کرتے ہیں جب کہ ایک تہائی ارکان کو قانون ساز اسمبلی کے ارکان منتخب کرتے ہیں اور ماباقی ارکان کو گورنر نامزد کرتے ہیں ۔ 40رکنی تلنگانہ قانون ساز کونسل کی2جون2014کو تشکیل عمل میں آئی تھی جب کہ علاقہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے ارکان اس کے رکن سمجھے گئے جو متحدہ آندھرا پردیش کونسل کے رکن تھے ۔ آندھر اپردیش تنظیم جدید ایکٹ میں ایک اور خامی کی نشاندہی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ایکٹ کی دفعہ23کے تحت اے پی قانون ساز اسمبلی کے ارکان کے ذریعہ کونسل کی پر کی جانے والی نشستوں کی تعداد17مقرر کی گئی ۔ تاہم اسی ایکٹ کے چوتھے شیڈول کے مطابق ارکان اسمبلی کی جانب سے کونسل کے منتخب کیے جانے والے ارکان کی تعداد16بتائی جاتی ہے ۔ اس طرح ایک رکن کم ہوگیا ۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ تمام خامیاں وزارت داخلہ کے علم میں لائی جاچکی ہیں۔ وزارت داخلہ نے مشورہ دیا ہے کہ مذکورہ مخلوعہ نشستیں فی الحال پر کردی جائیں ۔ اس لئے اے پی قانون سا ز کونسل کی4نشستوں کے بجائے5نشستوں پر انتخابات منعقد کئے جائیں گے ۔

Flaw in Andhra Pradesh Reorganisation Act may delay Telangana Legislative Council polls

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں