28/مارچ صنعا اے ایف پی
سعودی عرب کی قیادت میں مسلسل تیسری رات فضائی حملوں کے بعد یمن کے دارالحکومت سے اقوام متحدہ کا اسٹاف نکال لیا گیا جب کہ صدر عبدالربہ منصور ہاری نے اپنے عرب اتحادیوں سے کہ اکہ وہ ایران کی تائید رکھنے والے الحوثیوں پر ہتھیار ڈالنے تک بمباری کریں ۔ ہادی نے مصر کے تفریحی مقام شریم الشیخ میں عرب لیگ کی چوٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپیل کرتا ہوں کہ یہ آپریشن اس وقت تک جاری رہے جب تک یہ ٹولی ہتھیار نہیں ڈالتی اور ان تمام مقامات سے دستبردار نہیں ہوجاتی جن پر اس نے قبضہ کرلیاہے ۔ ہادی نے کہا کہ میں ایران کی کٹھ پتلی اور جو کوئی اس کے ساتھ ہے سے کہتا ہوں کہ تم نے یمن اپنی سیاسی ناپختگی کی وجہ سے تباہ کیا ہے ۔ یمن میں مقامی افراد نے بتایا کہ کل مسلسل تیسری رات اور آج صبح اتحادیوں کے حملوں سے الحوثیوں کے زیر قبضہ دارالحکومت دہل کر دہ گیا ۔ ہادی، شاہ سلمان کے ساتھ سعودی عرب روانہ ہوگئے اور اس وقت تک یمن واپس ہونے کا ارادہ نہیں رکھتے جب تک صورتحال صحیح نہیں ہوجاتے ۔ اسی دوران خلیج کے ایک سفارتی عہدہ دار نے انتباہ دیا ہے کہ حوثی باغیوں کے پاس250تا650کلو میٹر فاصلہ تک نشانہ لگانے کی صلاحیت کے حامل اسکڈ میزائلس موجود ہیں جن کا رخ سعودی عرب کی طرف کردیا گیا ہے ۔ عہدہ داروں نے معاملہ کی سنگینی اور حساسیت کے پیش نظر اپنی شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ یمنی فوج کے پاس ایسے تقریبا300اسکڈ میزائل تھے جواب حوثی جنگجوؤں کے ہاتھ لگ چکے ہیں ۔ ان میں سے چند سابق صدر علی عبداللہ صالح کے وفادار فوجیوں کے قبضہ میں ہیں۔ خلیجی ممالک نے اب تک کی مہم میں میں سے صرف21میزائل تباہ کئے ہیں ۔ عہدہ دار نے کہا کہ خلیجی ممالک کی سب سے بڑی تشویش جنوری میں سیٹلائٹس کے ذریعہ حاصل کی گئی وہ تصاویر ہیں جن میں بتایا گیا کہ حوثی جنگجوؤں نے شمالی اضلاع میں سعودی سرحد سے قریب طویل فاصلاتی اسکڈ میزائلس کا رخ سعودی عرب کی طرف کرتے ہوئے بالکل تیار رکھا ہے ۔ عہدہ دار نے کہا کہ ابتداء میں اتحادی افواج کا اندازہ تھا کہ یمن کی مہم ایک ماہ میں ختم ہوگی لیکن اب ان کا ماننا ہے کہ یہ مہم پانچ تا چھ ماہ تک جاری رہ سکتی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی اندیشہ ظاہر کیا کہ حوثیوں کے اہم بیرونی حلیف ایران کی جانب سے بالواسطہ طور پر مداخلت کا امکان موجود ہے ۔ اسی دوران سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے آج کہا کہ یمن حوثی جنگجوؤں کے خلاف ملک کی فوجی مہم مقصد میں کامیابی تک جاری رہے گی ۔ انہوں نے مصر میں خلیجی ممالک کی کانفرنس میں یہ بات کہی ۔ وائٹ ہاؤز جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ صدر امریکہ بارک اوباما ، شاہ سلمان سے ربط پیدا کرتے ہوئے یمن میں سعودی فوجی مہم کی تائید کا اعادہ کیا ۔ اسی دوران عدن سے موصولہ اطلاع کے مطابق سعودی عرب کی قیادت میں خلیجی ممالک کے فضائی حملوں کے لئے جنوبی یمن میں حوثیوں کی فوجی گاڑیوں، دبابوں اور فوجی ٹرکس کو نشانہ بنایا گیا ۔ جنگجوؤں کے قافلہ شقرہ ٹاؤن سے عدن کی سمت بڑھ رہے تھے کہ ان پر فضائی حملہ کئے گئے ۔ حوثیوں نے خلیجی افواج کامقابلہ کرنے کل ایک نیا محاذ کھولتے ہوئے شقرہ پر قبضہ کرلیا تھا۔ مقامی باشندوں نے بتایا کہ خلیج کے جنگی جہازوں نے آج صبح المکلہ ، عدن شاہرہ پر جنگجوؤں کے قافلہ پر بمباری کی ۔ تاہم اس میں ہلاکتوں کی تفصیلات معلوم نہ ہوسکیں ۔ رائٹر کے مطابق عدن کے سب سے بڑے اسلحہ ڈپو میں آج زبردست شعلے اور دھوئیں کے بادل دکھائی دئیے ۔ یہ ڈپورہائشی اور تجارتی علاقہ سے قریب واقع تھا ۔ فوری طور پر ہلاکتوں کی اطلاع نہیں مل سکیں۔Yemen Air Strikes Could Last for 6 Months: Gulf Officials
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں