ایس این بی
مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی طرف سے ہفتہ کو پیش کئے گئے بجٹ میں دہلی سرکار کو کل799کروڑ روپے مرکزی حکومت سے حاصل ہوئے ہیں جس میں ریاستی حکومت کی مختلف منصوبہ مد میں مرکزی امداد کے طور پر ملنے والی394.99کروڑ کی رقم شامل ہے ۔ ساتھ ہی مرکزی ٹیکس سے ریاستی حکومت کو ملنے والے حصہ کے طور پر325کروڑ کی رقم دہلی حکومت کو ملی ہے ۔ اس کے علاوہ مرکز سے ملی رقم میں دہلی حکومت کو سڑکیں اور پل بنانے کی مد میں48کروڑ کی رقم حاصل ہوئی ہے ۔1984میں ہوئے سکھ مخالف فساد متاثری کے لئے امدادی رقم کی مد میں ایک کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نیشنل ہائی وے کی تعمیر کی مد میں25کروڑکی رقم مختص کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال دہلی حکومت کو مرکز سے مختلف منصوبہ مد میں مالی امداد کے طور پر325کروڑ روپے حاصل ہوئے تھے جسے اس سال بڑھ اکر394.99کروڑ کیا گیا ہے ۔ اس مد میں براہ راست21.54فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ یہ اضافہ کل 69.99کروڑ روپے کا ہے ۔ اس رقم کا استعمال حکومت دہلی سالانہ منصوبہ کے تحت کئے جانے والے خرچ پر کرتی ہے ۔ یاد رہے کہ دہلی حکومت کو گزشتہ سال ٹیکس کی بنیاد پر ملنے والی گرانٹ کے طور پر325کروڑ کی رقم حاصل ہوئی تھی لیکن حکومت نے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا کہ گزشتہ14برسوں سے اس رقم می کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔دہلی حکومت کو مکمل ریاست کا درجہ نہیں ملا ہے ، اس لئے مرکزی مالی کمیشن کے تحت ریاستوں کے ممبران اسمبلی کو ملنے والے فنڈز سے محروم ہے، لہذا اسے ایڈ ہاک گرانٹ ہی حاصل ہوتی ہے ۔ مالی کمیشن نے ہریانہ جیسی چھوٹی ریاست کے لئے سینٹرل ٹیکس کے الاٹمنٹ کی مد میں6.279کروڑ روپے کا انتظام کیا ہے ، لیکن دہلی کے لئے2001-2سے اب تک اس رقم میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ گزشتہ سال کے بجٹ میں راجدھانی میں پانی تقسیم سے متعلق مسئلے کے حل کی مد میں500کروڑ کی رقم کا انتظام کیا گیا تھا۔ اسی طرح بجلی تقسیم سسٹم میں بہتری کے لئے بھی پچھلے بجٹ میں200کروڑ کی رقم کا انتظام کیا گیا تھا۔ موجودہ بجٹ میں بجلی و پانی جیسے مسائل پر مرکز سے دہلی حکومت کو کسی قسم کی مدد نہیں ملی ہے جو ریاستی حکومت کے لئے اچھا اشارہ نہیں ماناجاسکتا ہے ۔
ایس این بی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب دہلی سرکار نے سوچھ بھارت مہم چلانے کے لئے مرکز سے 500کروڑ کا مطالبہ کیا تھا لیک آج پیش کئے گئے بجٹ میں مرکز نے اس مد میں دہلی کو محض5کروڑ روپے ہی منظور کئے ہیں ۔ یعنی مرکز نے دہلی سرکار کے ذریعہ مانگی گئی رقم کا محض ایک فیصد ہی دینا منظورکیا ہے جو اپنے آپ میں کافی مضحکہ خیز ہے ۔ دہلی سرکار نے سوچھ بھارت مہم چلانے کے لئے تمام بلدیاتی اداروں اور ایجنسیوں سے ان کی مانگ جاننے کے بعد مرکز سے مجموعی طور پر500کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا لیکن مرکز نے محض پانچ کروڑ روپے ہی منظور کئے ہین ۔ دہلی سرکار نے مرکز کو جو مکتوب بھیجاتھا اس میں تمام اداروں کے لئے الگ الگ مانگ درج تھی ۔ اس کے مطابق شمالی دہلی کارپوریشن کے لئے200کروڑ ، جنوبی دہلی کارپوریشن کے لئے 120کروڑ اور این ڈی ایم سی کے لئے18 کروڑ سمیت دیگر ایجنسیوں کے لئے رقم کامطالبہ کیا گیا تھا۔
Union Budget Delhi govt got 799 crores
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں