یو این آئی
وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ چالیس ہزار اور پولیس ملازمین کی بھرتی جلدی کی جائے گی ۔ حزب اختلاف کے الزامات کو در کنار کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ ریاست کی پولیس آئندہ برس تک ملک کی سب سے بہتر سیکوریٹی فورس بن جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی بھرتی میں کسی قسم کی کوئی گڑ بڑی نہیں ہوئی ہے لیکن بی جے پی سمیت کچھ لوگ نوجوانوں کو مظاہرے کے لئے اکسا رہے ہیں ۔ انہوں نے ددعویٰ کیا کہ پولیس کی بھرتی پوری طرح شفاف اور انصاف پر مبنی ہوئی ہے۔وہ بجٹ کے آخری دن حزب اختلاف کے پولیس بھرتی میں وسیع پیمانے پر ہونے والے گھپلے کے الزام کا جواب دے رہے تھے ۔ دوسری طرف اتر پردیش حکومت نے تنخواہ بھتوں میں زبردست اضافہ کرتے ہوئے ریاست کے ہر ممبر اسمبلی کو ہر مہینے لکھ پتی بننے کا موقع فراہم کیا جانا قرار دیا ۔ وزارت مالیات کی ذمہ داری سنبھال رہے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے اس بات کااعلان کیا کہ اب ہر مہینے ریاست کے ممبر اسمبلی لکھ پتی بن جائیں گے کیونکہ انہیں تنخواہ بھتے کے طور پر ہر مہینے جو تقریبا70ہزار روپے ملتے تھے اضافے کے بعد اب وہ تقریباً ایک لاکھ 6ہزار600روپے ہوجائین گے ۔ اسی طرح اتر پردیش حکومت نے سابق ممبر اسمبلی کو پنشن اور ریلوے کے کوپن میں بھی اضافے کا اعلان کیا ہے۔ تنخواہ بھتے میں اضافے کے سلسلے میں پیش بل کو اسمبلی نے بالاتفاق10منٹ میں منظورکردیا۔ اکھلیش یادو حکومت نے اپنے تقریباً3سال کے مدت کار میں ممبران اسمبلی کی تنخواہ بھتوں میں یہ دوسری بار اضافہ کیا ہے ۔منظور بل کے مطابق تنخواہ مد کو آٹھ ہزار سے بڑھاکر دس ہزار کردیا گیا جب کہ انتخابی حلقہ بھتے کو 22ہزار سے بڑھا کر30ہزار روپے کردیا گیا ۔ طبی بھتہ دوگنا کرتے ہوئے اسے10سے بڑھا کر20ہزار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ سکریٹری بھتے کو10ہزار سے بڑھا کر15ہزار کردیا گیا۔ علاقائی بھتے کو750روپے کی جگہ ایک ہزار روپے کردیا گیا۔
UP Govt to appoint 40,000 cops: CM
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں