اترپردیش سول سرویسس ابتدائی کے پرچہ کا واٹس اپ پر افشا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-30

اترپردیش سول سرویسس ابتدائی کے پرچہ کا واٹس اپ پر افشا

اتر پردیش صوبائی سیول سرویسس ابتدائی امتحانات کے سوالیہ پرچی کا آج مبینہ طور پر واٹس اپ پر افشا ہوگیا جس کے بعد حکومت کو امتحان منسوخ کرنے کا اعلان کرنا پڑا ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس اے کے جین نے بتایا کہ پرچہ واٹس اپ پر امتحان کے آغاز سے عین قبل صبح9:15بجے افشاء کردیا گیا ۔ جو پرچہ افشاء ہوا وہ امتحان کے اصل پرچہ کی نقل تھا ۔ چیف منسٹر اور چیف سکریٹری نے اس سلسلہ میں پولیس کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس فوری حرکت میں آگئی اور اس سلسلہ میں بعض ابتدائی سراغ ہاتھ لگے ہیں۔ جین نے کہا کہ پرچہ کے افشاء کے معاملہ کو بہت جلد بے نقاب کردیا جائے گا ۔ ایس ٹی ایف کی ٹیمیں تحقیقات میں مصروف ہیں۔ صوبائی سیول سرویسس کے ابتدائیہ کا آج صبح9:30تا11:30بجے اور دوسرا پرچہ دوپہر2:30تا4:30بجے مقرر تھا ۔ ضلع مجسٹریٹ لکھنو راج شیکھر نے کہا کہ دوسری شفٹ کا پرچہ حسب معمول منعقد ہوگا ۔ یہ امتحان ریاست کے20اضلاع میں917مراکز پر منعقد ہونے والا تھا جس کے پہلے پرچہ کا واٹس اپ پر افشاء ہونے کے بعد پولیس سر گرم تحقیقات سے یہ پتہ چلاکہ بعض امیدواروں نے اس کے لئے پانچ لاکھ روپے خرچ کئے ۔ بعد میں یہ واٹس اپ پر عام ہوگیا ۔ پولیس کے مطابق یہ پرچہ کل رات سے ہی گشت میں تھا ۔ یوپی پی ایس سی عہدیداروں نے بھی کہا کہ صبح کا پرچہ منسوخ کردیا گیا ہے اور دوپہر کا پرچہ حسب معمول منعقد ہوا ۔ مختلف مراکز پر امتحان کے لئے پہنچنے والے امیدواروں نے پرچہ منسوخ ہونے کی اطلاع پر احتجاج کیا اور پرچہ کے افشاء کے لئے یوپی پبلک سرویس کمیشن کو مورد الزام ٹھہرایا ۔ اطلاع کے مطابق الہ آباد ، لکھنو، وارانسی ، کانپور اور فیض آباد میں امید واروں نے حکومت اور یوپی پی ایس سی کے خلاف احتجاج کیا ۔ پرچہ کے افشاء کی خبر جنگل کی آگ کی طرح تیزی سے پھیل گئی ۔ بعض مقامات پر امید واروں نے امتحان لکھنا شروع بھی کردیا تھا کہ پرچہ منسوخ ہونے کی اطلاع ملی اور امید وار اپنے موبائل فونس پر خبر کی توثیق کے لئے مراکز امتحان سے باہر نکل آئے ۔ یوپی پی ایس سی ہیڈ کوارٹرس پر بھی امیدواروں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور احتجاج کیا۔

Question Paper Leaked on WhatsApp, Uttar Pradesh Government Cancels Civil Services Exam

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں