یو این آئی
تلگو سال نو اگادی کے موقع پر دونوں ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں خصوصی پوجائوں کا اہتمام کیا گیا ۔ فنکاروں، ادیبوں، پنڈتوں اور دیگر ممتاز شخصیتوں کو انعامات سے نوازا گیا ۔ دونوں ریاستوں میں اگادی کاکافی جو ش و خروش رہا ۔ حیدرآباد کے روئیندر بھارتی آڈیٹیوریم میں ایک رنگا رنگ تقریب منعقد ہوئی ،جس کا اہتما م حکومت تلنگانہ کی طرف سے کی اگیا تھا۔ تقریب میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو ، مرکزی مملکتی وزیر محنت و روزگار بنڈارو دتا تریہ، اسپیکر اسمبلی، ایس مدھو سدن چاری ، کئی وزراء اور اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو جب آڈیٹوریم پہنچے تو منتروں کی گونج میں ان کا استقبال کیا گیا اور انہیں شال اور پھول پیش کئے گئے ۔ کے سی آر نے تقریب میں فنکاروں ، ادیبوں، پنڈتوں اور دیگر ممتازشخصیتوں کو انعامات عطا کئے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس اگادی کو ریاست کے لئے خوش آئند قرار دیا کیونکہ سری منمدانما اگادی29ویں اگادی ہے اور تلنگانہ بھی ملک کی29ویں ریاست ہے ۔ انہوں نے عزم کیا کہ وہ ایک نئے اور خوش حال تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لائیں گے جس کے لئے عوام کا تعاون اور وسائل کا مناسب استعمال ضروری ہے ۔ اسی دوران حکومت اے پی نے بھی ضلع گنٹور کے تلور منڈل کے املاوارہ میں اگادی تقریب کا اہتمام کیا ۔ یہ تقریب ایک دیہی ماحول میں منعقد کی گئی ۔ واضح ہو کہ اس علاقہ میں آندھرا پردیش کا نیا دارالحکومت تعمیر کیاجانے والا ہے ۔ تقریب میں چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو اور اسپیکر اسمبلی کوڈیلا شیوا پرسادرائو، وزراء اور ارکان مقننہ موجود تھے ۔ اس کے علاوہ اطراف و اکناف علاقوں کے تقریباً30ہزار افراد نے تقریب میں شرکت کی ۔ اس موقع پر عوام کا کافی جوش و خروش دیکھا گیا ۔ چندرا بابو نائیڈو نے فنکاروں اور ادیبوں اور ممتاز شخصیتوں کو انعامات سے نوازا ۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ تشکیل تلنگانہ کے بعد بچ جانے والی ریاست آندھرا پردیش کے ممکمل استحکام تک اس کے ساتھ بھرپور تعاون کرے کیونکہ ریاست کی تقسیم غیر معقول طریقہ پر انجام دی گئی ہے ۔ یہ بیان کرتے ہوئے کہ وقت آگیا ہے کہ ہمیں تاریخ کو یاد کرتے ہوئے ریاست کی ترقی کے لئے نئے منصوبے مرتب کرنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ انہوں نے علاقہ تلور میں نیا دارالحکومت تعمیر کرنے کا ایک جرات مندانہ فیصلہ کیا ہے ۔ دارالحکومت کی تعمیر کے لئے32ہزار ایکر اراضی درکار ہے اور کسانوں نے رضا کارانہ طور پراپنی اراضیات سے دستبرداری اختیار کرلی ہے ۔ علاقہ رائلسیما کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کو پینے کا پانی سربراہ کرنے سے متعلق چندر بابونائیدو نے کہا کہ ان کی حکومت، گوداوری کے سیلابی پانی کا70فیصد ٹی ایم سی ھصہ، علاقہ رائلسیما کو پہنچانے کے لئے پٹی سیما لفٹ آبپاشی پراجکٹ کی تعمیر عمل لانا چاہتی ہے ۔ لیکن اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس پارٹی اس پر اعتراض کررہی ہے۔ چیف منسٹر نے افسوس کا اظہار کیا کہ اسمبلی میں اصل اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا رول انتہائی خراب ہوچکا ہے۔ تاہم حکمراں جماعت صبروتحمل کا مظاہرہ کرہی ہے کیونکہ ہمیں ریاست کی ترقی سب سے زیادہ عزیز ہے ۔ شہر میں کانگریس ہیڈ کوارٹرس گاندھی بھون، تلگو دیشم ہیڈ کوارٹرس این ٹی آر ٹرسٹ بھون اور دیگر مقامات پر بھی اگادی تقاریب کا اہتمام کیا گیا ۔ تلگو دیشم پارٹی آفس میں منعقدہ تقریب میں مرکزی وزیر سجاتا چودھری نے شرکت کی جب کہ گاندھی بھوان میں اعلیٰ کانگریس قائدین شریک رہے ۔ دونوں ریاستوں کے بڑے منادر میں خصوصی پوجا کا اہتمام کیا گیا۔ کئی ہندو گھرانوں نے رنگولی کے ذریعہ اپنے آنگن سجائے تھے۔
Telugu New Year Ugadi celebrated with fervour in AP and Telangana
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں