تلنگانہ سرکاری ملازمتوں پر تقررات کے امتحانات اردو میں بھی لکھنے کی سہولت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-25

تلنگانہ سرکاری ملازمتوں پر تقررات کے امتحانات اردو میں بھی لکھنے کی سہولت

حیدرآباد
اعتماد نیوز
تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں جناب اکبر لادین اویسی قائد مجلس مقننہ پارٹی کے مطالبہ کو قبول کرتے ہوئے وزیر فینانس ای راجندر نے اعلان کیا ہے کہ سرکاری ملازمتوں میں تقررات سے متعلق جو امتحانات ہوتے ہیں ، وہ اردو میں بھی کرائے جائیں گے ۔ تقررات کے عمل میں مسلم تحفظات پر سختی سے عمل آوری کی جائے گی ۔ حکومت نے12فیصد مسلم تحفظات فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، اس پر عمل آوری ابھی شروع نہیں ہوئی ہے فی الحال چار فیصد تحفظات پر عمل آوری ہوری ہے ۔ جب بھی12فیصد پر عمل آوری شروع ہوگی، اس وقت اسی حساب سے ہی مسلمانوں کو ملازمتیں فراہم کی جائیں گی ۔ وزیر موصوف نے جناب اکبر اویسی کے ایک اور مطالبہ کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات سے قبل محکمہ جاتی سطح پر جائیدادوں کا الاٹمنٹ کیاجانا ضروری ہے ۔ نئی ریاست وجود میں آئی ہے ، ان تمام چیزوں کا مکمل جائزہ لیاجائے گا اور کون سے محکمہ میں کتنا اسٹاف درکار ہے ، اتنا فراہم کیاجائے گا ۔ آؤٹ سورسسنگ کے نظام کو ختم کرنے کی اکبر صاحب نے جو تجویز دی ہے حکومت اس سے اتفاق کرتی ہے ،۔ تلنگانہ تحریک کے دوران بھی چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے یہ وعدہ کیا تھا کہ کنٹراکٹ کی بنیاد پر ملازمتیں فراہم کرنے کے بجائے مستقل ملازمتیں فراہم کی جائیں گی ۔ اس سلسلہ میں سپریم کورٹ کے رہنمایانہ خطوط بھی ہیں ۔ اس سے پہلے وقفہ سوالات میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات سے متعلق مجلس اتحاد المسلمین کے علاوہ بی جے پی ، ٹی آر ایس اور کانگریس کی جانب سے سوال کیا گیا تھا ۔ جناب اکبر الدین اویسی نے کہا کہ حکومت مخلوعہ جائیدادوں کو پر کرنے سے پہلے محکمہ جاتی سطح پر کیدر کا الاٹمنٹ کرے۔ کئی محکمے ایسے ہیں جہاں پر کام زیادہ اور عملہ کم ہے اور بعض محکمہ ایسے بھی ہیں جہاں پر کام کم اور عملہ زیادہ ہے ، جس سے کام کاج پر اثر پڑرہا ہے ۔جناب اکبر الدین اویسی نے کہا کہ ملازمین کے تقررات سے متعلق جو تحریری امتحانات ہوتے ہیں وہ اردو میں بھی کروائے جائیں کیونکہ اردو تلنگانہ کی زبان ہے۔ اس کے علاوہ ایمسیٹ اور لاسیٹ جیسے امتحانات بھی اردو میں ہونا چاہئے ۔ قائد مجلس نے کنٹراکٹ سسٹم اورآؤٹ سورسسنگ کے سسٹم کو ختم کرنے کا بھی حکومت سے مطالہ کیا۔ قائد مجلس نے یہ بھی کہا کہ صرف ملازمین کی مخلوعہ جائیدادوں کو پر کرنے سے عوام کو ہونے والی مشکلات ختم نہیں ہوں گی ، سرکاری ملازمین کو جواب دہ اور ڈسپلن کا پابند بنانا بھی ضروری ہے ۔ انہوں نے سوال کیاکہ سرکاری اسکولس اور کالجس میں معیار تعلیم میں مسلسل کیوں کمی آرہی ہے ؟ کیوں آج لوگ سرکاری ہاسپٹلس علاج کے لئے جانا پسند نہیں کرتے؟ یہ حقائق ہیں کہ سرویس اچھی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کا اعتبار سرکاری اداروں پر کم ہورہا ہے ، اس لئے تعلیم اور علاج کے معیار میں بھی اضافہ کی ضرورت ہے ۔وزیر موصوف نے یہ تیقن دیا کہ حکومت، تعلیم اور صحت جیسے محکموں میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کرے گی اور متعلقہ ملازمین کو بھی اس کا پابند کیاجائے گا۔ جناب اکبر الدین اویسی نے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین ، ملازمین یا پھر مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کی مخالف نہیں ہے ۔ مجلس یہ چاہتی ہے کہ ایک ایسے مثالی ماڈل کے تحت ملازمین کے تقررات انہیں مراعات کی فراہمی اور ان سے ایسا کام لیاجائے کہ پورے ملک کے لئے تلنگانہ ریاست ایک مثالی ماڈل بن جائے ۔

Telangana govt service recruitment examinations facilitate writing in Urdu

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں