ہریانہ کے اسکولوں میں بھگوت گیتا کی تعلیم کا آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-16

ہریانہ کے اسکولوں میں بھگوت گیتا کی تعلیم کا آغاز

چندی گڑھ
پی ٹی آئی
ہریانہ کی بی جے پی حکومت نے ریاست بھر کے اسکولوں میں بھگوت گیتا کی تعلیم متعارف کروانے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ منوہر لعل کھتر نے آج یہاں کہا کہ آئندہ تعلیمی سال سے ریاست بھر کے تمام اسکولوں میں بھگوت گیتا کی تعلیم متعارف کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ تعلیمی سال سے اسکولوں میں بھگوت گیتا کے اشلوک پڑھائے جائیں گے ۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ اسمبلی میں جاری بجٹ اجلاس کے دوران گاؤ کشی کے لئے سخت سزا دی جانے کی ایک بل بھی حکومت پیش کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں گاؤ کشی کے خلاف بی جے پی حکومت نیا قانون مرتب کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجوزہ’’گونش سنر کھشن اور گاؤ سموردھن (گاؤ تحفظ اور گاؤ نگہداشت و فروغ) بل کے تحت گاؤ کشی کے خلاف سخت قانون مرتب دیاجاکر مویشیوں کی بہتر و موثر نگہداشت کو یقینی بنایاجائے گا۔ انہوں نے توجہ دہانی کروائی کہ ریاست میں گائے کے گوشت کے فروخت پر فوری اثر کے ساتھ امتناع عائد کرتے ہوئے حکومت نے موثر اقدامات کئے ہیں ۔ واضح رہے کہ ہریانہ کی بی جے پی حکومت نے ریاست میں کل ہی گائے کے گوشت کی کسی بھی طرح کی فروخت پر مکمل امتناع عائد کیا اور ساتھ ہی گاؤ کشی کے لئے10سال کی سزائے با مشقت کی تجویز پیش کی ہے ۔ریاست ہریانہ مین بی جے پی کی اولین حکومت میں پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہونے والے منوہر لعل کھتر نے حکومت کی زیر غور دیگر اہم امور پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہر سطح پر رشوت خوری اور بد عنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ رشوت خوری اور بدعنوانی کو ایک ناسور قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس لعنت کو جڑ پیڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے ان کی حکومت جامع حکمت عملی طے کرتے ہوئے موثر اقدامات کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ رشوت کا خاتمہ کرنے جو اہم نکتہ ہے وہ یہ کہ وسیع تر اختیارات کا بجا اور موثر استعمال ضروری ہے۔ انہوں نے توجہ دہانی کرائی کہ ریاست میں بی جے پی حکومت قائم ہونے کے بعد ویجلنس بیورو نے جتنی زیادہ تعداد میں سرکاری عہدیداروں کو رشوت خوری کے الزام میں گرفتار کیا ہے اتنا گزشتہ دس سالوں کے دوران نہیں ہوا ۔

دریں اثنا ہسار سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ہریانہ کے ہسار کے قریب کیمرہ گاؤں میں ایک زیر تعمیر چرچ میں ایک گروپ نے توڑ پھوڑ کی اور صلیب کی جگہ ہنومان کی مورتی نصب کردی جس سے کشیدگی پیدا ہوگئی ۔ ولیم ورش چرچ کے پادری شبھاس چندر نے 14 افراد کے خلاف شکایت درج کرائی جس کے بعد پولیس نے تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت ایک کیس درج کیا۔ شکایت میں کہا گیا کہ ملزمین نے صلیب توڑدی اور اس کی جگہ ہنومان کی مورتی نصب کردی اور لارڈرام کا ایک جھنڈا لہراتے ہوئے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انہوں نے عبادت گاہ سے ایک کولر اور بعض دوسری چیزیں چرالیں ۔ ہسار رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سوربھ سنگھ نے بتایا کہ صورتحال قابو میں ہے ۔ اس دوران کرسچین فرنٹ ہریانہ نے اس واقعہ کی مذمت کی اور ملزمین کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

Teaching of Bhagavad Gita to be introduced in schools: Haryana CM Khattar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں