SDPI protest at Tamilnadu secratariat for the establishment of Lok Ayukta
تمل ناڈو میں سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے ریاست تمل ناڈو میں رشوت اور بدعنوانی کے خاتمہ کے لیے لوک آیوکتہ قائم کرنے کے مطالبے کو لیکر گزشتہ 3مارچ سے مختلف احتجاجی مظاہرے کے ذریعے حکومت تک اپنی بات پہنچانے کی کوشش کی، انسانی زنجیر مہم، ریاست کے تمام اضلاع میں ریونیو دفاتر کا محاصرہ ، عوامی اجلاس وغیرہ انعقاد کیا گیا۔ 20مارچ کو اس مہم کے آخری مرحلے میں تمل ناڈو سکریٹریٹ کا محاصرہ کرنے کا اعلان کیا گیا۔جس کے تحت کارکنان خواتین اور بچے سمیت ہزاروں افراد چنئی کلکٹر آفس کے قریب جمع ہوئے۔ تمل ناڈو سکریٹریٹ کا محاصرہ کرنے کے لیے ریاستی صدر تہلان باقوی کی صدارت میں ہزاروں افراد نے جلوس کی شکل میں تمل ناڈو سکریٹریٹ کے قریب تک پہنچ گئے، لیکن پولیس نے ریالی میں شریک ہزاروں افراد کو آدھے ر استے میں ہی روک لیا۔ جس کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی کارکنان نے دھرنا دیا اور پولیس نے ریالی میں شامل 10ہزار سے زائد افراد میں 7ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کرکے بعد میں انہیں رہا کردیا۔ اس موقع پر ریاستی صدر تہلان باقوی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمل ناڈو کے تمام سرکاری دفاتر میں روز بروز رشوت اور بدعنوانی میں اضافہ ہورہا ہے۔ جس سے غریب اور متوسط طبقات کے لوگوں کو کافی مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عوام کا کوئی بھی کام بغیر رشوت کے نہیں ہورہا ہے۔ کوئی بھی کانٹراکٹ اور ٹینڈر حاصل کرنے کے لیے کمیشن کے طور پر افسروں کے ہاتھ گرم کرنا پڑتا ہے۔ رشوت اور بدعنوانی کی وجہ سے سرکاری دفاتر کے انتظامی امور میں کافی فرق پڑرہا ہے۔ اس کے علاوہ کئی ہزار روپئے کے اسکینڈل،ملک کے معدنی ذخائر میں کئی ہزار روپئے کے گھوٹالے کی وجہ سے ملک کی معیشت کو کھوکھلا کر اور ترقی میں رکاوٹ بن رہی ہے ، جس سے ملک سے غریبی مٹانے کے راستے محدود ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو میں ملک بھر میں ووٹ کے لیے سب سے زیادہ نوٹ رشوت کے طور پر دیا جاتا ہے۔ ایک ووٹ کے لیے 4ہزار تا5ہزار روپئے دیکر عوام کو خرید لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا ایس ڈی پی آئی کا مطالبہ ہے کہ رشوت اور بدعنوانی کے خلاف جو بھی قوانین ہیں اس پر سختی سے عمل درآمد کیا جانا چاہئے۔ سال 2014میں مرکز میں لوک پال ایکٹ قائم کرنے کے بعد ملک کے تمام ریاستوں میں بدعنوانی کی نگرانی کے لیے لو ک آیوکتہ قائم کرنا چاہئے۔ جبکہ کئی ریاستوں میں لوک آیوکتہ قائم کردیا گیا ہے، لیکن تمل ناڈو میں اس ایکٹ کو قائم کرنے کے اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔ ریاستی صدر تہلان باقوی نے کہا کہ جس طرح سرکاری دفاتر میں ایک چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے سے بڑے کام کے لیے رشوت دینا پڑتا ہے ،اس سے ایسا لگتا ہے کہ رشوت لینے کو قانون بنا دیا گیا ہے ؟ ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کیا کہ وہ سرکاری دفاتر میں رشوت لینے والوں کے خلاف شکایت درج کرائیں اور انہیں کسی بھی صورت میں رشوت نہ دیں۔ اس احتجاجی مظاہرے میں ریاستی جنرل سکریٹری نظام محی الدین،ریاستی سکریٹری امیر حمزہ،ٹی رتھنم، محمد بلال،سمیت ہزاروں کارکنان شریک رہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں