یمنی صدر حوثی باغیوں کی پیشرفت کے بعد ملک سے فرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-26

یمنی صدر حوثی باغیوں کی پیشرفت کے بعد ملک سے فرار

یمن کے صدر عبدالربو منصور ہادی عدن کے صدارتی محل سے فرار ہوکر کسی نامعلوم مقام کی طرف سے روانہ ہوگئے ہیں جب کہ حوثی باغیوں نے ان کی گرفتاری پر انعام کا اعلان کیا ہے ۔ امریکی خبر رساں ایجنسی اسوسی ایٹیڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ صدر عبدالربو منصور ہادی باغیوں کے زیر قبضہ سرکاری ٹی وی چینل پر عدن کے قریب بڑے فضائی اڈے پر قبضے کی خبر نشر ہونے کے چند گھنٹوں پر اپنا محل چھوڑ کر کسی نامعلوم مقام کی طرف سمندری رراستے سے روانہ ہوگئے ۔ عدن میں اطلاعات کے مطابق مقامی باشندے صدارتی کمپاؤنڈ میں داخل ہوگئے اور انہوں نے محل میں لوٹ مار کی۔ عینی شاہدین نے بتایاکہ آج دوپہر صدر کے روانہ ہونے کے فوری بعد مقامی افراد محل میں گھس پڑے ۔ دریں اثناء برطانوی خبر رساں ادارے رائٹر نے اطلاع دی ہے کہ سعودی عہدیداروں نے یمن کے ساتھ اپنی سرحد پر فوج کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے ۔ سعودی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام صرف دفاع کو مستحکم کرنے کے لئے کیا گیا ہے ۔ ساحلی شہر عدن کے قریب العناد کے فضائی اڈے پر امریکی اور مغربی فوجی ماہرین تعینات تھے جو القاعدہ کے خلاف کارروائیوں میں یمن کی افواج کی رہنمائی کرتے تھے۔ حوثی باغیوں اور ان کے اتحادیوں نے یمن کے سب سے بڑے فضائی اڈے پر آج صبح قبضہ کرلیا تھا۔ عدن شہر سے60کلو میٹر دور اس ہوائی اڈے سے گزشتہ ہفتہ امریکی اور مغربی فوجی ماہرین کو واپس بلالیا گیا تھا ۔ صدر عبدالربومنصور ہادی دارالحکومت صنعا پر باغیوں کے قبضے کے بعد عدن منتقل ہوگئے تھے اور یہاں سے اپنا اقتدار بچائے ہوئے تھے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ انہوں نے عدن کے ساحل پر ایک پہاڑی پر واقع صدارتی محل سے گاڑیوں کا ایک قافلہ نکلتے دیکھا ہے۔ یمن میں شیعہ حوثیوں کے زیر قبضہ سرکاری ٹی وی چینل پر منصور ہادی کی گرفتاری پر ایک لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے ۔ صداری محل کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ صدر الہادی ایک کنٹرول روم سے حوثی قبائل اور ان کے حامیوں کے خلاف جنگ کی نگرانی کررہے ہیں ۔حوثی قبائل کی پیش قدمی کے باعث یمن میں جاری خانہ جنگی میں پڑوسی خلیجی ممالک کی مداخلت کا خطرہ بھی پیدا ہوگیا ہے ۔ منصور ہادی نے پہلے ہی اقوام متحدہ سے یمن میں بیرونی فوجی مداخلت کی اجازت دینے کی درخواست کررکھی ہے ۔ حوثی قبائل کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ حوثی ملک کے جنوبی حصے پر قبضہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی جنگجو عدن میں عارضی طور پر رہیں گے ۔
امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق باغیوں کے گورنر کے دفتر پر قبضہ کرلیا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل نے یمن میں ایرانی مداخلت کی بھی مذمت کی ہے ۔ یمن میں حوثی باغیوں نے ایک ایسے وقت پیش قدمی کی ہے جب ایک دن پہلے پیر کو سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفیصل نے کہا تھا کہ یمن میں عدم استحکام کا پر امن حل نکالا گیا تو خلیجی ممالک یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف ناگزیر اقدامات کرسکتے ہیں۔ یہ رد عمل یمنی وزیر خارجہ ریاض یاسین کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہون نے خلیجی عرب ریاستوں سے یمن میں مداخلت کریں اور حوثیوں کی پیش قدمی روکنے کے لئے نو فلائی زون قائم کریں۔ شیعہ حوثی گروہ شمال میں ایسے زیر انتظام علاقوں سے مقامی فوجوں سے لڑتے ہوئے جنوب کی جانب پیش قدمی کررہے ہیں ۔ اس سے پہلے اقوام متحدہ نے خبر دار کیا ہے کہ یمن خانہ جنگی کے قریب ہے جب کہ شیعہ حوثیوں کی جانب سے علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ خیال رہے کہ یمن میں موجود متحارب باغی گروہوں جن میں حوثی ، القاعدہ اور دولت اسلامیہ بھی شامل ہیں کا تشدد دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے ۔

Yemen's President Flees As Rebels Move South, Saudis begin airstrikes

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں