پی ٹی آئی
پاکستان کے دیسی ساختہ فروغ دئیے گئے مسلح ڈرون براق کی آزمائش کی گئی تاکہ خیبر کے قبائل ضلع میں اسٹر ا ٹیجک تیراہ وادی سے عسکریت پسندوں کا صفایا کیاجاسکے۔ یہ علاقہ افغان سرحد سے قریب واقع ہے جہاں بیشتر سینئر کمانڈرس اور سورش پسند مارے گئے ہیں۔ یہ بات میڈیا نے بتائی۔ یہ علاوہ جو شمال مغربی قبائلی خطہ میں واقع ہے کافی حساس مانا جاتا ہے جہاں اکثر پاکستانی فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان تقریبا دو ہفتوں تک خون ریز لڑائی ہوتی رہی فوج کا یہ دعویٰ ہے کہ اس نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے ۔ یہ اطلاع ایکسپریس ٹریبیون نے دی ہے اور کہا کہ عسکریت پسندوں کا ناطقہ تنگ کردیا گیا ہے ۔ دور دراز کے علاوہ میں پیئلٹ کے حامل طیارہ براق اور لیزر گائیڈ یڈ میزائل برق کی آزمائش 14مارچ کی ہوئی لیکن اس سے قبل ہی عوام میں ڈرون کی نمائش ہوچکی ہیں ۔ اور اس کی لایو کمباٹ کی آزمائش تیران وادی میں ہوچکی ہے۔ عہدیداروں نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے نشانے براق کی مدد سے لگائے گئے ہیں لیکن یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ سینئر عسکریت پسند کمانڈر ز بشمول منگل باغ کے لشکر اسلام اور تحریک طالبان پاکستان پاکستانی ڈرون حملوں میں مارے گئے ہیں ۔ ان کی نقل و حرکت پر بھی نظر رکھتے ہوئے ان کے اڈوں کو لیزر گائیڈیڈ میزائل کے ذریعہ تباہ کردیا گیا ۔ 18مارچ کو عسکریت پسندوں کے ایک اجتماع کو سرحد گاؤں تیرہ پر نشانہ لگایا گیا ۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی کے چیف ملا فضل اللہ مارے جاچکے ہیں تاہم اب تک اس کی توثیق نہیں ہوسکی ۔ پاکستان فوج نے کہا ہے کہ80سے زائد عسکریت پسند ہلاک ہوچکے ہیں اور فوج نے اہم پہارڑی چوٹیوں پر قبضہ کرلیا ہے ۔ تیرہ آپریشن کافی مشکل ثابت ہوا ہے کیونکہ یہاں تین عسکریت پسندگروپ جن میں ایل آئی، ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار نے مل کر سخت مزاحمت کی ہے ۔
Pakistan tests homemade armed drone
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں