رائٹر
امریکہ اور ایرانی وزرائے خارجہ نے ختم مارچ تک ایک فریم ورک معاہدہ تک پہ نچنے کے مقصد سے ایران کے نیو کلیر پروگرام کو برخاست کرانے کے لئے مذاکرات کے دوسرے دن کا آغاز کیا ہے ۔ امریکی سکریٹری وزیر خارجہ جان کیری اور ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سوئٹزرلینڈ کیکھیل کے کنارے واقع شہر مونٹریکس میں میٹنگ کررہے ہیں ۔ دوسری طرف اسرائیلی وزیرا عظم بنجامن نتن یاہو واشنگٹن میں امریکی کانگریس کے لئے ایک تقریر کرنے والے ہیں جس میں وہ امریکی سفارت کو تنقید کا نشانہ بناسکتے ہیں ۔ امریکہ اور اس کے بعض حلیفوں بالخصوص اسرائیل کو شبہ ے کہ ایران نیو کلیر اسلحہ تیار کرنے کی صلاحیت کے حصول کے لئے در پردہ سیول نیو کلیر پروگرام کا استعمال کررہا ہے جب کہ تہران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پر امن مقصد کے لئے ہے اور وہ برقی پیدا کرنا چاہتا ہے ۔ نیو کلیر مذاکرات کے بعد جان کیری ریاض کا دورہ کرنے والے ہیں تاکہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو دوبارہ یہ یقین دلا یاجاسکے کہ ایران کے ساتھ کوئی بھی نیو کلیر معاملت سعودی عرب کے مفاد میں ہوگی ۔ قبل ازیں جان کیری نے اسرائیل کو انتباہ دیا ہے کہ وہ ایران نیو کلیر مذاکرات کو نقصان نہ پہنچائے ۔ اس دوران ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے مذاکرات کے پہلے دن امریکی ہم منصب سے90منٹ بات کی کہا کہ مغرب، سمجھوتہ پر پہ نچنے کے لئے تحدیدات کو لازماً ختم کرے۔ میٹنگ سے قبل جنیوا میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جان کیری نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلیوں کو چاہئے کہ وہ مذاکرات کو رکوانے کی کوشش کرنے سے باز رہیں۔
Kerry Is Pushing for Agreement in Iran Nuclear Talks
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں