2/مارچ واشنگٹن رائٹر
اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو اپنے دورہ امریکہ کے لئے واشنگٹن پہنچ گئے ۔ امریکہ میں اپنے قیام کے دوران وہ کل منگل کو امریکی کانگریس میں ایران کے متنازعہ نیو کلیر پروگرام پر تقریر کریں گے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ امریکی قانون دانوں کو قائل کرلیں گے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین نیو کلیر مذاکرات کے نتیجہ میں طے پانے والا ابتدائی فریم ورک خطرناک ہے ۔ اس تقریر کے لئے نتن یاہو نے وائٹ ہاؤس سے مشاورت نہیں کی ہے جس کی وجہ سے امریکی صدر بارک اوباما برہم بھی ہیں ۔ دوسری امریکی وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی ہے کہ نتن یاہو کا کانگریس سے خطاب کسی بڑے سیاسی تنازعہ کا باعث بنے گا۔ نتن یاہو کا موقف ہے کہ امریکہ سمیت6عالمی طاقتوں کی جانب سے ایران کو معاہدہ کے ذریعہ ایٹمی بم بنانے کی صلاحیت حاصل کرنے سے روکنا ناکافی ہوگا ۔ اسرائیلی وزیر اعظم کا منگل کا امریکی کانگریس سے خطاب طے ہے تاہم وائٹ ہاؤس اس بات پر برہم ہے کہ نتن یاہو کو دورہ امریکہ کی دعوت دینے والی ریپبلکن پارٹی کے رہنماؤں نے اس سے تعلق سے پہلے آگاہ کیوں نہیں کیا؟ اسرائیلی وزیر اعظم ایک ایسے وقت میں واشنگٹن کا دورہ کررہے ہیں جب6عالمی طاقتیں ایران کے نیو کلیر پروگرام پر اس سے مذاکرات کررہی ہیں ۔ دوسری جانب اسرائیل میں 2ہفتے بعد انتخابات ہورہے ہیں جن میں نتن یاہو کی جماعت کو داخلی دباؤ کا سامنا ہے ۔ واشنگٹن روانگی سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا یہ دورہ نتیجہ خیز اور تاریخی مشن ہوگا ، وہ تمام لوگوں کی سلامتی کے لئے حقیقی طور پر پریشان ہیں۔ اسرائیل کے مستقبل کے تحفظ کے لئے میں اپنی صلاحیت کے مطابق سب کچھ کروں گا۔ ریپبلکن پارٹی کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم کو کانگریس سے خطاب کی دعوت ڈیمو کریٹک پارٹی ناراض دکھائی دیتی ہے ۔ پارٹی کے چند رہنمادباؤ محسوس کررہے ہیں کہ ایسے میں وہ کس کا انتخاب کریں ، اوباما کا یا اپنی اس خواہش کا کہ اسرائیل کو ناراض نہ کیاجائے ۔ متعدد ڈیمو کریٹک رہنما جن میں نائب صڈر جوبائیڈن بھی شامل ہیں، پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم کے کانگریس سے خطاب میں شرکت نہیں کریں گے ۔ توقع کی جارہی ہے کہ نتن یاہو اپنے خطاب میں ایران اور اسلامی شدت پسند گروہوں پر بات کریں گے ۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے جو رواں ہفتہ جنیوا میں ایرانی ہم منصب سے ملاقات کریں گے، امید ظاہر کی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کا امریکی کانگریس سے خطاب کسی بڑے سیاسی تنازعہ کی وجہ نہیں بنے گا۔
یاہو اپنے دورہ امریکہ کے آغاز پر امریکہ اسرائیل تعلقات عامہ کمیٹی سے خطاب کریں گے جسے امریکہ میں یہودیوں کے مفادات کے لئے سب سے بڑا گروہ تصور کیاجاتا ہے ۔ اس سے قبل ایران کے صدارتی ترجمان حامد ابو طالیبی نے دعویٰ کیا کہ نتن یاہو کا خطاب اسرائیل کو ا پنے اتحادیوں سے مزید دور لے جائے گا اور اس سے ایران کو فائدہ ہوگا ۔ اسی دوران امریکہ کے بڑے نشریاتی ادارے این بی سی اور وال اسٹریٹ جرنل کی جانب سے سروے کرایا گیا جس کے مطابق نصف کے قریب(48فیصد) امریکیوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس کو اطلاع دئیے بغیر اسرائیلی وزیر اعظم کو دعوت نہیں دی جانی چاہئے تھی ۔30فیصد افراد نے کہا کہ یہ دعوت نامہ قابل قبول جب کہ 22فیصد نے اس سلسلہ میں کوئی رائے نہیں رکھتے۔
Netanyahu arrives in US to oppose Iran nuclear deal
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں