یو این آئی
ایرانی حکام اپنے عوام کے لئے ایک الگ عظیم الشان حلال انٹر نیٹ کے قیام کی باتیں کررہے ہیں جسے وہ دنیا کے دیگر لوگوں کے لئے بند بھی کرسکیں گے۔ اس سے قطع نظر کہ ایرانی اس منصوبے پر عمل دارآمد کربھی سکتے ہیںیا نہیں، اس موضوع پر بحث کا سلسلہ جاری ہے ۔ اور حکومت نے اس سلسلے میں اپنے اگلے اقدام کا انکشاف کیا ہے، تاکہ یوز کے نام سے قائم ہونے والے اس سرچ انجن پر صرف ایرانی ہی آن لائن جاسکین ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ یوز کے بارے میں سرکاری سطح پر انکشاف اس سال فروری میں انفارمیشن اینڈ کمیونیٹیشن ٹیکنالوجی کے وزیر سمیت تہران میں سرکاری حکام نے کیا تھا ۔ ویب پر سرکاری سنسر شپ اور نگرانی کے باوجود، ایرانی خصوصی طور پر نوجوان انٹر نیٹ کے دلدادہ ہیں اور گوگل، بینگ اور یاہو جیسے مغربی سرچ انجن ان میں بے حد مقبول ہیں۔
Iran's Next Step in Building a 'Halal' Internet
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں