پی ٹی آئی
جاریہ مالی سال ہندوستان کی معیشت میں 7.4فیصد اضافہ ہوجائے گا اور تیز رفتار ترقی کے ساتھ چین دنیا کی سب سے تیز رفتار ترقی پذیر معیشت بن جائے گی ۔ ہندوستانی معیشت جس رفتار سے بڑھ رہی ہے اگلے چار سال میں اس کا مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) جاپان اور جرمنی کے جملہ جی ڈی پی سے زیادہ ہوجائے گا ۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستانی معیشت رواں نمالی سال میں7.2فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے جب کہ اگلے سال اس کی شرح ترقی7.5فیصد رہے گی ۔ اس کے مطابق سال2019تک یہ سال2009کے مقابلے دوگنی ہوجائے گی ۔ اور اس کا حجم جاپان اور جرمنی کی معیشت کے مشترکہ حجم سے بھی زیادہ ہوجائے گا ۔ قابل ذکر ہے کہ اس وقت امریکہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے جب کہ چین دوسرے نمبر پر ہے ۔ اس کے بعد بالترتیب جاپان اور جرمنی کا مقام ہے ۔ آئی ایم ایف کے مطابق سال2019تک ملک کا کل پیداوار ہندوستان کے سب سے تیزی سے ابھرنے والی تینوں معیشتوں ، روس ، برازیل اور انڈونیشیا کے مشترکہ پیداوار سے بھی زیادہ ہوجائے گی ۔ اس کے پیچھے سب سے بڑی وجہ ملک کی نوجوان آبادی ہے ۔ اس وقت ملک کی50فیصد سے زائد آبادی25سال سے کم عمر کی ہے اور ہر سال اس میں ایک کروڑ بیس لاکھ افراد جڑ رہے ہیں۔
یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے حکومت اور ریزروبینک آف انڈیا کے درمیان اختلافات کو یکسر خارج کرتے ہوئے آج کہا کہ دونوں کے درمیان کسی طرح کے رابطے کا فقدان نہیں ہے اور پوری امید ہے کہ مرکزی بینک کے ذریعہ شرح سود میں کی گئی تخفیف پر بینک عمل کریں گے ۔ ارون جیٹلی نے2015-16کے بجٹ میں کئے گئے التزامات پر ریزروبینک کے بورڈ سے خطاب کرنے کے بعد نامہ نگارون سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور مرکزی بینک کے درمیان مسلسل تبادلہ خیال ہوتا رہتا ہے اور حکومت اکثر ریزروبینک سے مشورے بھی لیتی رہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریزروبینک کے ساتھ غیر جانبدارانہ اور کھلے ماحول میں بات چیت ہوتی ہے اس لئے اختلافات کا سوال ہی نہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ اور مالی بل میں پیش کی گئی تجاویز ابھی پارلیمنٹ کے سامنے ہے اس لئے ان پر یہاں بات کرنا مناسب نہیں ہوگا ۔ پارلیمنٹ میں اس پر بحث ہوچکی ہے اور ابھی کچھ پر بحث ہونا باقی ہے جس کے پیش نظر وہ ان کے بارے میں کوئی بات کرنا نہیں چاہتے ۔
India Growth Rate Set to Rival China
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں