مصر کی عدالت کے فیصلہ سے پارلیمانی انتخابات کو خطرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-02

مصر کی عدالت کے فیصلہ سے پارلیمانی انتخابات کو خطرہ

مصر کی اعلیٰ عدالت نے آج انتخابی قوانین کی شق کو غیر دستوری قرار دیا ۔ جس سے ملک کے انتخابی ادارہ کو پارلیمانی انتخابات جو21مارچ سے مقرر تھے، انہیں روکنے پر مجبور ہونا پڑا، تاکہ فیصلہ پر نظر ثانی کی جاسکے۔ اعلیٰ دستوری عدالت( ایس سی سی) جج انور العاصے نے کہا کہ سال2014کے قانون202کے آرٹیکل3کے تحت جو شخصی نشستوں کے طریقہ کار برائے ایوان نمائندگان کو غیر دستوری قرار دیا ۔ اس تعلق سے فیصلہ کرنے میں زیادہ تاخیر ہوسکتی ہے ۔ واضح رہے کہ 21مارچ سے پارلیمانی انتخابات مقرر تھے، جس کے پیش نظر صدر کو حکومت کے لئے فوری ہدایت دینا ضروری ہے اور قانون میں تبدیلی لانا ہوگا ۔ اعلیٰ عدالت کے جج انور العاصے نے کہا کہ قانون202کے آرٹیکل3برائے سال2014جس کے ذریعہ انفرادی نشست کے طریقہ کار کو باقاعدہ ایوان نمائندگان میں بنانا غیر دستوری ہے ۔ فیصلہ میں قانون کے دفعہ کا تذکرہ کیا گیا جو اضلاع کے تقسیم کرنے موجود ہے ۔ عدالت کے فیصلہ کے بعد صدر عبدالفتاح السیسی نے حکومت پر زور دیا کہ وہ طویل عرصہ سے انتظار کئے جانے والے مارچ، اپریل کے پارلیمانی انتخابات کے قوانین میں اندرون ایک ماہ ترمیم کرے ۔ صدر نے حکومت کو ہدایات جاری کی کہ قانون سازی میں ضروری تبدیلیاں کئے جائیں تاکہ انتخابی عمل کا اہتمام کیاجاسکے ۔ صدارتی بیان میں یہ بات کہی گئی ۔ درخواست گزار نے جو قانون2002ء دستوری حیثیت کے خلاف ہے اس بات پر استدلال کیا کہ اس سے دستور کے آرٹیکل 106کی خلاف ورزی ہورہی ہے ۔ جو حلقہ جات کو مساوی طور پر رائے دہندوں کی تعداد پر مقرر کیا گیا ہے ۔ اس فیصلہ سے پارلیمانی انتخابات جو21مارچ سے ہونے والے ہیں اس میں تاخیر ہوسکتی ہے کیونکہ قانون میں نظر ثانی کابینہ کی جانب سے معرض التوا ہے۔ مصر2012کے بعدسے اہم پارلیمنٹ کے چیمبر سے محروم ہے ۔جب وہاں عدالت کے فیصلہ کے ذریعہ اسے تحلیل کردیا گیا تھا ۔ جولائی2013میں فوج کی جانب سے تیار کئے گئے روڈ میاپ کے خاکہ پر انتخاب قطعی اقدام ہوگا ۔ جب سابق صدر محمد مرسی کو اقتدار سے بے دخل کردیا گیا تھا اس دوران عدالتی ذرائع نے کہا کہ عدلیہ کا اجلاس10مارچ کو ہوگا تاکہ انتخابات ملتوی کرنے کے بارے میں غور کیاجائے گا۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ کابینہ200پاؤنڈس فیس ادا کرے ۔ سیاسی کارکن، حاظم عبدالعظیم نے عدالت کے فیصلہ کی ستائش کی اور ان کا کہنا ہے کہ یہ بہتر ہوگا کہ ایک مضبوط قانونی بنیاد کا قیام بہتر ہوگا ۔ سابق فوجی سربراہ عبدالفتاح السیسی کو2014میں صدر کی حیثیت سے منتخب کیا گیا تھا۔ السیسی نے دستوری قوانین کو منظوری دی تاکہ567پارلیمانی نشستیں وضع کی جاسکیں ، جن کے منجملہ420پر انفرادی امیدوار حصہ لے سکتے ہیں ۔ 120کو پارٹی کی جانب سے مختص کئے جاسکتے ہیں اور27کے لئے صدر کی جانب منظوری دی جاسکتی ہے ۔

Court ruling in Egypt is another setback for parliamentary elections

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں