یو این آئی
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو ایک عدالت سی بی آئی کی جانب سے سمن جاری کئے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے صدر کانگریس سونیا گاندھی نے ڈاکٹر سنگھ کو ’’ایک دیانتدار اور مخلص شخص‘‘ قرا دیا اور کہا کہ کانگریس پارٹی ان کی مکمل پشت پناہی کرتی ہے۔ سونیا گاندھی نے اے آئی سی سی ہیڈ کوارٹر سے کانگریس ورکنگ کمیٹی( سی ڈبلیو سی) کے ارکان اور پارٹی ارکان پارلیمنٹ کے ایک مارچ کی قیادت ، سابق وزیر اعظم کی قیام گاہ تک کی اور سابق وزیر اعظم کے ساتھ ان تمام نے یکجہتی کا اظہار کیا ۔ کوئلہ اسکام کیس میں مذکورہ عدالت نے ڈاکٹر سنگھ کو بحیثیت ایک ملزم سمن جاری کیا ہے ۔ ڈاکٹر سنگھ کی قیام گاہ سے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر کانگریس نے کہا کہ سابق وزیر اعظم پر سمن کی تعمیل پر کانگریس’’برہم‘‘ ہے ۔ ورکنگ کمیٹی ارکان، پارٹی ارکان پارلیمنٹ اور دیگر پارٹی عہدیداروں نے اس یکجہتی مارچ میں حصہ لیا جو24اکبر روڈ سے ڈاکٹر سنگھ کی قیام گاہ3مولی لال نہرو مارگ تک نکالا گیا ۔ مارچ میں شامل قائدین اور پارٹی عہدیداروں کا استقبال کرنے منموہن سنگھ اپنی قیام گاہ سے باہر آئے لیکن میڈیا ارکان سے بات چیت کرنے سے انکار کردیا ۔ مارچ میں شریک اہم قائدین میں سینئر رہنما پی چدمبر، اے کے انٹونی، آنند شرما، ڈگ وجئے سنگھ ، امبیکا سونی، ویر پا موئیلی اور ملکار جن کھرگے شامل تھے۔ اس مارچ کے بعد سی ڈبلیو سی کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس نے عدالت میں ڈاکٹر سنگھ کی مدافعت کی حکمت عملی رپ غور کیا۔ عدالت نے آئندہ پیشی کی تاریخ8اپریل مقرر کی ہے ۔ عدالت نے اس کیس کے تمام6ملزمین کو اس تاریخ کو حاضر عدالت ہونے کی ہدایت دیہے ۔ پی ٹی آئی کے بموجب کانگریس کے تمام اعلیٰ قائدین بشمول سونیا گاندھی ڈاکٹر منموہن سنگھ سے اظہار یکجہتی کے لئے آج راستوں پر نکل آئے۔ کانگریسی قائدین نے عدالت سی بی آئی سے سمن کے اجراء کے بعد حکومت کی ’’نپی تلی خاموشی‘‘ پر تنقید کی ۔ صدر کانگریس نے کہا کہ’’ سابق وزیر اعظم نہ صرف اپنے ملک میں بلکہ ساری دنیا میں ایک دیانتدار اور مخلص شخصیت کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں ۔ ہم یہاں ڈاکٹر سنگھ کے ساتھ اپنی مکمل حمایت اور یکجہتی کے اظہار کے لئے آئے ہیں ۔ کانگریس، پارٹی ، پوری طرح ان کی پشت پناہی کرتی ہے ، ہم اپنے تمام تر ذرائع سے قانونی طور پر لڑائی کریں گے ۔ ہمیں یقین ہے کہ ڈاکٹر سنگھ کے موقف اور ان کی سچائی کو ثابت کیاجائے گا۔‘‘ سی بی آئی خصوصی عدالت کی جانب سے کوئلہ بلاک الائمنٹس میں بی قاعدگیوں پر سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو سمن جاری کئے جانے کے خلاف کانگریس سپریم کورٹ سے رجوع ہوسکتی ہے اور اس ضمن میں75صفحات پر مشتمل عدالتی فیصلہ کا باریک بینی سے پارٹی جائزہ لے رہی ہے ۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ارکان، ارکان پارلیمنٹ اور پارٹی کے دیگر سینئر قائدین کا ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیامگاہ پر منعقد ہ ایک اہم اجلاس کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے ۔ مذکورہ اہم اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایک آہنی دیوار کی مانند ڈاکٹر سنگھ کا کانگریس پارٹی کو ہر طرح سے دفاع کرنا وقت کا اہم تقاضہ ہے ۔ واضح رہے کہ2012میں کوئلہ الائمنٹ اسکام’’ کولگیٹ‘‘ سے متعلق سی اے جی رپورٹ منظر عام پر آئی تھی تب ڈاکٹر منموہن سنگھ وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز تھے ۔ ڈاکٹر سنگھ نے اپنی اہلیہ کے ساتھ اپنی قیام گاہ کے احاطہ میں کانگریسی رہنماؤں کا خیر مقدم کیا اور ان رہنماؤں نے ڈاکٹر سنگھ کی گرمجوشانہ تائید کا اظہار کیا ۔ ڈاکٹر سنگھ نے میڈیا کے ان سوالات کو ٹال دیا کہ ان کی قیام گاہ تک پارٹی قائدین کا سیاسی مارچ، مذکورہ کیس میں ان کی مدد کیسے کرے گا ۔ اس تعلق سے سونیا گاندھی نے بھی سوالات کو ٹال دیا۔ تاہم پی چدمبرم نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ سابق وزیر اعظم کے خلاف سمن کچھ عرصہ بعد واپس لے لیاجائے گا۔ بی جے پی کی افسوسناک خاموشی کے سبب یہ بہت مشکل ہے ۔ سی بی آئی، حکومت کا عاملہ بازو ہے ۔ سی بی آئی نے کہا ہے کہ فوجداری کارروائی کے لئے کوئی بنیاد نہیں ہے ۔ لیکن اب حکومت کو اظہار خیال کرنا چاہئے اور یہ کہنا چاہئے کہ ہم سی بی آئی کو رپورٹ پر قائم ہیں۔ اگر حکومت، سی بی آئی کو آزادی پر یقین رکھتی ہے اور اگر سی بی آئی نے پہلے ہی یہ کہہ دیا ہے کہ کوئی فوجداری کیس نہیں ہے تو حکومت کو کہنا چاہئے کہ ہم سی بی آئی کی رپورٹ پر قائم ہیں ۔ حکومت ایسا کرنے میں پس وپیش کیوں کررہی ہے ۔ آنند شرما نے یقین ظاہر کیا کہ سچائی ابھر کر سامنے آئے گی اور ڈاکٹر سنگھ’’شبہ سے بالا تر شخصیت ثابت ہوں گے۔‘‘سابق وزیرا عظم کی شفافیت ، مقصدیت اور دیانتداری ، شبہ سے بالاتر ہے ۔ ہندوستان میں اور دنیا بھر میں ان کا احترام کیاجاتا ہے ۔ ان کے فیصلے شفاف ، درست اور حقائق پر مبنی رہے ہیں اوریہ سچائی سامنے آہی جائے گی۔ ویرپا موئلی نے سابق وزیر اعظم کے خلاف سمن کو ’انصاف کے بالکل مغائر‘‘ قرار دیا اور کہا کہ’’ہم یہاں زائد از100ارکان پارلیمنٹ اور دیگر ارکان سی ڈبیلیو سی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے آئے ہیں ۔ ایک ایسے شخص کو جو عوامی زندگی میں اعلیٰ ترین وقار کا حامل ہے ،اگر عدالتوں میں قطار میں کھڑا کیاجائے تو ایسا کوئی دستور نہیں ہے۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ کانگریسی رہنماؤں نے سونیا گاندھی کی قیادت میں منموہن سنگھ کو یقین دلایا ہے کہ ساری پارٹی ان کے پیچھے ہے۔ وہ یہ ہرگز محسوس نہ کریں کہ وہ تنہا ہیں ۔ ہم قانونی طور پر لڑیں گے ۔ ہمیں عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔
سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے صدر کانگریس سونیا گاندھی اور دیگر پارٹی قائدین سے اظہار یکجہتی مارچ پر اظہار تشکر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’ مجھے یہ دیکھ کر بہت زیادہ خوشی ہوئی کہ سونیا جی اور اے آئی سی ارکان میری قیام گاہ آئے اور میرے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ۔ ہم اپنی تمام تر بہترین صلاحیتوں کو روبہ کار لاتے ہوئے یہ کیس لڑیں گے ۔
Congress expresses solidarity with Manmohan Singh
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں