ہتک عزت کیس - بامبے ہائی کورٹ میں راہول گاندھی کو دھکہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-11

ہتک عزت کیس - بامبے ہائی کورٹ میں راہول گاندھی کو دھکہ

ممبئی
پی ٹی آئی
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کو دھکہ پہنچاتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ نے آج ان کے خلاف ہتک عزت کیس کا لعدم کرنے کی درخواست خارج کردی ۔ واضح رہے کہ آر ایس ایس کو مبینہ طور پر مہاتما گاندھی کا قاتل قرار دینے پر ان کے خلاف ہتک عزت کیس دائر کیا گیا تھا ۔ جسٹس ایم ایل تہلیانی نے ایک آر ایس ایس کارکن راجیش گنٹے کی جانب سے دائر کردہ کیس کو کالعدم کرنے راہول کی درخواست خارج کردی ۔ راجیش نے ضلع تھانے کے بھیونڈی علاقہ کے مجسٹریٹ کورٹ میں کانگریس لیڈر کے خلاف درخواست داخل کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران کانگریس لیڈر نے الزام لگایا تھا کہ بھگوا تنظیم کے ایک کارکن نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا تھا ۔ آر ایس ایس بھیونڈی یونٹ کے سکریٹری گنٹے نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ راہول نے6مارچ کو سونا لے میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آر ایس ایس کے لوگوں نے گاندھی جی کو قتل کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے نائب صدر نے اپنی تقریر کے ذریعہ سنگھ کی شبیہ کو مسخ کرنے کی کوشش کی تھی ۔ شکایت داخل کئے جانے کے بعد مجسٹریٹ کی عدالت نے کارروائی شروع کی تھی اور راہول کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں حاضر عدالت ہونے کی ہدایت دی تھی ۔ بعد ازاں کانگریس قائد ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے تھے اور شخصی حاضری سے استثنیٰ دینے کی درخواست کی تھی ۔ انہوں نے شکایت کو خارج کرنے کی بھی درخواست کی تھی ۔ راہول کے وکلاء نے بحث کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ شکایت سیاسی محرکات پر مبنی اور بد نیتی کے ساتھ دائر کی گئی ہے ، اسے خارج کیاجانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ راہول گاندھی کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا اور ان کے خلاف شروع کی گئی فوجداری کارروائی بی جے پی کی انتخابی مہم کا حصہ ہے ۔ استغاثہ نے اس درخواست کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ مجسٹریٹ کے روبرو مقدمہ کی کارروائی کے دوران راہول اپنے دلائل پیش کرسکتے ہیں ۔ ہائی کورٹ نے آج ان کی درخواست خارج کردی اور اپنے احکام پر حکم التوا جاری کرنے سے انکار کردیا تاکہ کانگریس لیڈر کو سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کی مہلت نہ مل سکے ۔

Setback to Rahul Gandhi, HC dismisses plea to quash defamation case

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں