پی ٹی آئی
سیاہ دھن کے خطرہ کی روک تھام کے لئے ایک بل کل لوک سبھا میں پیش کئے جانے کا امکان ہے جس میں بیرون ملک ناجائز دولت رکھنے والوں کے خلاف فوجداری کارروائی کے لئے سخت اقدامات کی گنجائش فراہم کی گئی ہے جس میں10سال قید بامشقت کی سزا بھی شامل ہے۔ غیر منکشف بیرونی آمدنی اور اثاثے (نئے ٹیکس کا نفاذ)بل2015ء میں ایسے افراد کے لئے جو سمندر پار اثاثے رکھتے ہیں اپنی دولت کے انکشاف ٹیکس اور جرمانے کی ادائیگی کی گنجائش بھی فراہم ہوگی تاکہ وہ تعزیری کارروائی سے بچ سکیں ۔ وزارت فینانس کے ذرائع نے بتایا کہ یہ بل جس کو اس ہفتہ کے اوائل میں کابینہ کی منظوری مل گئی ہے ۔ امکان ہے کہ کل پیش کیاجائے گا جو کہ پارلیمنٹ کے جاریہ بجٹ سیشن کے پہلے مرحلہ کا آخری دن ہوگا تاوقتیکہ اس میں توسیع نہ کی جائے ۔ بل پیش کئے جانے کے بعد اسے منظوری کے لئے غور کئے جانے سے قبل پارلیمانی کمیٹی کو روانہ کیاجاسکتا ہے ۔ا س بل میں بیرونی اثاثوں کے سلسلہ میں آمدنی کو چھپانا اور ٹیکس چوری انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت ایک جرم متصور ہوگا جس کے ذریعہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو بیرون ملک رکھے ہوئے اثاثوں کو ضبط کرنے اور فوجداری کارروائی شروع کرنے کا اختیار حاصل ہوگا ۔ اس بل میں بیرونی اثاثوں کے سلسلہ میں ایسے خاطیوں کو جد آمدنی اور اثاثے چھپاتے ہیں زیادہ سے زیادہ10سال کی قید بامشقت کی گنجائش رکھی گئی ہے ۔ یہ جرم متفقہ حل کے قابل نہیں ہوگا اور قانون شکنی کرنے والوں کو تنازعات کی یکسوئی کے لئے سٹلمنٹ کمیشن سے رجوع ہونے کی اجازت بھی نہیں ہوگی ۔ پوشیدہ آمدنی اور اثاثوں پر ٹیکسس کا300فیصد جرمانہ بھی عائد ہوسکتا ہے ۔ سمندر پار اثاثے رکھنے والے ایسے شخص کو جس پر انکم ٹیکس کا تخمینہ کیا گیا ہے ان اثاثوں کے انکشاف کا ایک موقع حاصل رہے گا۔ بل کی منظوری کے بعد اس سلسلہ میں معینہ مدت کا اعلان کیاجائے گا ۔ ذرائع کے بموجب ایسا موقع چند مہینوں کے لئے ہی رہے گا ۔ ا س بل میں انکم ٹیکس ریٹرنس پیش نہ کرنے یا بیرونی اثاثوں کے نامناسب انکشاف کے ساتھ ریٹرنس داخل کرنے پر فوجداری مقدمہ کی گنجائش ہے جس میں7سال تک قید بامشقت ہوسکتی ہے ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے گزشتہ مہینہ اپنی بجٹ تقریر میں سیاہ دھن پر ایک نیا قانون لانے کی تجویز پیش کی تھی۔ سیاہ دھن کا مسئلہ خصوصاسً سوئٹزر لینڈ جیسے بیرونی مقامات پر ناجائز دولت رکھنا، طویل عرصہ سے سیاست کا ایک بڑا موضوع بنا ہوا ہے ۔ حکومت سیاہ دھن کے مسئلہ پر کارروائی کرنے کے لئے دباؤ میں بھی ہے کیونکہ بی جے پی نے گزشتہ سال لوک سبھا چناؤ میں اسے ایک بڑا مسئلہ بنایا تھا اور یہ تیقن دیا تھا کہ اس خطرہ کی روک تھام کی جائے گی ۔
Black money bill likely to be tabled in Lok Sabha
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں